کابل دھماکے افغانستان کو مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کردی:سکرٹری خارجہ
کابل(نیٹ نیوز+نوائے وقت نیوز) پاکستان نے بم دھماکوں کی مشترکہ تحقیقات کیلئے افغانستان کو پیشکش کے ساتھ الزام تراشی سے باز رہنے کی تلقین بھی کر دی۔افغان دارالحکومت میں پہلے پاکستان افغان ورکنگ گروپ کا اجلاس پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ دفتر خارجہ کے سینئر عہدیدار اور اعلیٰ عسکری حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اپنے خطاب میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دونوں ممالک پر تعاون کو مزید بہتر بنانے کیلئے زور دیا۔انہوں نے کہا افغانستان پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے، الزام تراشی کی بجائے دونوں ممالک باہمی تعاون کو مزید بہتر بنائیں ۔ پاکستان کابل بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔بعد ازاں اجلاس سے متعلق اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان نے افغانستان کو بم دھماکوں کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے، پاکستان افغانستان مذاکراتی عمل کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے اور افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے تعاون نہایت کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ترجمان نے کہا یہ اقدامات باہمی روابط کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے، پاکستان نے افغانستان سے بارڈر مینجمنٹ کو مؤثر بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے افغانستان پاکستان کے خلاف برسرپیکار دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرے اور اپنے علاقے کو پاکستان مخالف گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں بننے سے روکے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق اجلاس میں سکیورٹی تعاون‘ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ اور باہمی تجارت پر گفتگو بھی کی گئی۔ مشترکہ ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ وزیراعظم شاہدخاقان اور افغان صدر کے درمیان ملاقات میں طے پایا تھا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق افغان مشترکہ ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سویلین اور ملٹری حکام پر مشتمل پاکستانی وفد نے کابل کا دورہ کیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اور افغان وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ حکم خلیل کرزئی کی اجلاس میں امن اور یکجہتی پر افغانستان‘ پاکستان ایکشن پلان پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انسداد دہشت گردی‘ امن‘ مہاجرین کی واپسی پر بات چیت کی گئی۔ پاکستان افغان مشترکہ ایکشن پلان سے متعلق مثبت پیش رفت ہوئی۔ آئندہ اجلاس 10,9فروری کو اسلام آباد میں ہوگا، دونوں ممالک نے اہم امور پر اتفاق رائے کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔