• news
  • image

گلگت بلتستان ابھرتا ہوا نیا اکنامک زون

جاوید اقبال بٹ
گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے تاریخی خدمات سر انجام دی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رانا فرمان علی وزیر بلدیات نے عمرہ کی ادائیگی اور مسجد نبوی اور روضہ رسول پر صلوٰة وسلام کہ بعد مدینہ منورہ میں ایک خصوصی نشست میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے بتایا مسلم لیگ ن کے حکومت کے دور میں اربوں روپے کے سرکاری فنڈ سے بجلی‘ انرجی‘ کیمونیکشن‘ کنیسر ہسپتال‘ قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی (بلتستان کیمپس) کا اجرا بھی ہوچکا ھے۔ جبکہ بلتستان کہ لوگوں کا دیرینہ مطالبہ جھاگلوٹ سے سکردو روڈ کی تعمیر کیلئے ایف ڈبلیواو کا ٹینڈر بھی جاری ہو چکا ہے جس کی لاگت 33ارب روپیہ ہے۔ انہوں نے بتایا پارٹی قائد نواز شریف نے 2015میں گلگت بلتستان کے الیکشن سے قبل جو اعلانات کیے تھے الحمد للہ ان وعدوں پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔
2015کا الیکشن جیتنے کہ بعد وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی خصوصی دلچسپی سے میونسپل اور رولر ایریا میں شہری سہولتوں، صفائی اور نکاسی آب کے منصوبوںپر خطیر رقوم خرچ کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میںپیپلز پارٹی کہ دور حکومت میں 2009سے2014تک صفائی ستھرائی کا کوئی کام نہیں ہوا تھا۔ وزیر اعلی حافظ حفیظ عبدالرحمن کی تجویز پر گلگت بلتستان دارالحکومت میں سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کا نظام لاگو کیا گیا ،جس میں ہرقسم کی ویسٹ اٹھانے والی مشینری سمیت تمام چھوٹی بڑی گاڑیاں استعمال کی جا رہی ہیں۔ہرجگہ اور موقع کے حساب سے چیزیں مہیا کی گئی ہیں ۔اب صفائی ستھرائی کا مسئلہ حل ہو کر یہاں روز مرہ کا نظام اسلام آباد جیسے معیار پر آگیا ہے۔ جبکہ گلگت بلتستان کہ باقی تین ریجن جن میں گلگت ریجن -بلتستان ریجن-اور دیامر ریجن۔ شامل ھیں جن کی آبادی 16لاکھ کہ قریب ھے ان علاقوں میں 3ماہ قبل سولڈ ویسٹ مینجمنٹ سکیم لانچ کرادی ھے جس سے صوبے کہ وسیع علاقہ میں صاف ستھرائی کا نظام رائج ہو چکاہے۔
سیاحت اور ترقی کے حوالے سے وزیر بلدیات رانا فرمان علی نے کہا 2015میں نن لیگ کی حکومت بنی تو گلگت بلتستان میں امن امان کا ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ الحمدللہ اب یہ صوبہ ایک مثالی امن امان والا صوبہ بن چکا ہے۔ وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے سیاحوں کی آمدورفت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ پی پی کہ دور میں سیاحت نہ ھونے کہ برابر تھی جبکہ 2016میں تعداد 7لاکھ تک پہنچ گئی پھر 2017میں تعداد بڑھ کر 10لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے انشاللہ 2018میں یہ تعداد بڑھ کر 10لاکھ ہو جائے گی۔
سیاحت میں ترقی کی وجہ امن وامان کہ ساتھ بہترین سٹرکوں کی تعمیر ترقی ہے، جن میں اسلام آباد سے حویلیاں اور پھر تھاکوٹ کی محفوظ اور جدید سٹرکوں سے سفر کیلئے 4گھنٹے کا دورانیہ بھی کم ھوگیا ھے۔اور سی پیک کہ مکمل ہونے سے دورانیہ مزید 2گھنٹے کم اور برق رفتار ھوجائے گا۔
سی پیک گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ھے۔گلگت بلتستان میں اس کی وجہ سے بے روزگاروں کو روزگار اکنامک زون اور کاروبار کے مواقع ملیں گے سی پیک گلگت بلتستان کیلئے گیم چینجر ثابت ھوگا۔ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے ایک سوال کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ دھامریات علاقے میں ڈیم کیلئے حاصل کی گئی زمین کی رقم دی جارھی ھے ۔ اگر نواز شریف وزیر اعظم رھتے تو اس پر اب تک عمل درآمد بھی شروع ہو چکا ہوتا۔اس علاقے کا ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔شمالی علاقہ جات کے فروٹ میں چیری۔خوبائی۔اخروٹ۔چلغوزے سیب یہاں کے معیاری پھل ہیں جن میں ایکپسورٹ کا معیار پایا جاتا ہے۔سٹرکوں کے مکمل ھو نے کے ساتھ کھیت سے منڈی اور ملک بھر میں ان فصلوں کی ترسیل آسان ہو جانے سے تجارت کے شعبے میں علاقے کو مزیدترقی ملے گی۔
شمالی علاقہ جات میں ایندھن کا حصول ایک مسئلہ رہا ھے گیس سلنڈر کا استعمال مہنگا ہونے کے علاوہ ملنے میں بھی دشواری رھتی ہے۔ ایل۔پی۔جی کی درآمد سے اس کی ترسیل سے جنگلات کی کٹائی میں کمی آئے گی ۔گلگت بلتستان کی عوام پاکستان اور نظریہ پاکستان کے عملی نقیب ہیں۔گلگت بلتستان واحد خطہ ہے جس وقت پاکستان معرض وجود میں آیا ،آج تک اس رشتہ یگانگت میں کمی نہ آئی۔گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال پر جمہوریت کا رنگ غالب ہے۔ گلگت بلتستان میں پی پی کی طرف سے فروری میں تحریک عدم اعتماد اورحکومتی جماعت کے8ممبران کا تعاون صاصل کرنے کہ دعوی پر وزیر بلدیات رانا فرمان علی نے کہا کہ یہ خواب خرگوش میں رہنے والی باتیں ھیں پی پی کہ وھاں صرف 2ممبران ہیں ۔ جبکہ تمام وزرا ممبران اور پارلیمانی سیکریٹری وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کہ ساتھ کھڑے ہیں اور پارٹی کے وفادار ھیں۔کہ انہوں نے کہا سارے پاکستان نے دیکھا اور جس نے پارلیمنٹ پرلعن تان کی اس پر شرمندگی اوراظہار افسوس اور قوم سے معافی مانگنے کی بجاے ڈھٹائی سے یہ الفاظ دوھرائے گئے ۔جب کہ نئے پاکستان کے دعویدار کو اپنے اس متکبرانہ اور باغیانہ طرز عمل اور نئی نسل کو بگاڑنے کی سزا 2018کہ الیکشن میںملے گی۔حرمین الشریفیں کہ بارے سعودی عرب کہ انتظامات کے بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا الحمدللہ حرمین شریفین کے شاندار توسیعی منصوبے کے نتیجے میںحجاج کرام اور زائرین کرام کو بے حد سہولتیں میسر آئیں گی۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن