جمہوریت جاری رہنی چاہئے جولائی میں عوام نے درست فیصلہ کیا تو ترقی کا سفر چلتا رہے گا: شاہد خاقان
چترال (صباح نیوز+ اے این این) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے جمہوریت کا سفر جاری رہنا چاہئے۔ پاکستان کے عوام نے نوازشریف اور (ن) لیگ کا جو انتخاب کیا تھا وہ پاکستان کے حق میں رہا ہے، آج پورے پاکستان میں سڑکیں بن رہی ہیں، بجلی اور گیس کا بحرا ن ختم ہو چکا ہے، ملک میںترقی کی شرح بہت گر گئی تھی، وہ بڑھ رہی ہے، پاکستان کو ایک درست سمت پر ڈال دیا گیا ہے، تختیاں لگانے والی اور کام کرنے والی حکومتوں میں فرق ہوتا ہے، اب لوگوں نے جولائی میں پھر فیصلہ کرنا ہے، اگر لوگ درست فیصلہ کریں گے تو یہ سلسلہ چلتا رہے گا، فیصلے عوام کے ہاتھ میں ہیں، یہی جمہوریت ہوتی ہے اور یہی ملکی ترقی کا سفر ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے چترال میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبہ کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منصوبہ کے تحت 36 میگاواٹ کے تین یونٹس سے کل 108 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ منصوبہ کی تکمیل سے قومی خزانہ کو تین ارب 70 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ منصوبہ چترال کے قریب دریائے مستوج کے معاون دریا گولن پر تعمیر کیا گیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا مجھے بڑی خوشی ہے کہ گولن گول کے منصوبہ کا افتتاح ہو رہا ہے۔ یہ چترال کے لئے بڑا دیرینہ اور ضروری منصوبہ تھا ،بدقسمتی ہے کہ اس منصوبہ کو مکمل کرنے میں کافی وقت لگا لیکن یہ واپڈا کی ٹیم، سعودی فنڈ اور جنرل (ر) مزمل کی قیادت ہے کہ یہ منصوبہ اب مکمل ہو چکا ہے اور چترال کے لوگوں کو پورا سال بجلی مہیا کرے گا جو بجلی اس منصوبہ سے پیدا ہو گی وہ سب سے پہلے چترال کے عوام کو ملے گی۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ یہ منصوبہ پورا سال اتنی بجلی ضرور پیدا کرے گا کہ چترال کی ضروریات پوری ہو سکیں اور اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ چترال ملک کا وہ حصہ ہو گا جہاں کبھی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی کیونکہ منصوبہ سارا سال چلتا رہے گا۔ میں نے باتیں سنیں تھیں،یہاں بجلی نہیں، وہاں بجلی نہیں پہنچے گی ،میں بڑی وضاحت سے بات کرنا چاہتا ہوں کہ بجلی پورے چترال کو ملے گی۔ میرا تعلق بھی اس قسم کے پہاڑی علاقہ سے ہے اس قسم کی پہاڑیاں اور دشوار گزار علاقہ ہے بہت کوشش کے باوجود میرے حلقہ میں اب بھی بہت سی یونین کونسلیں ایسی ہیں جہاں آج بھی بجلی نہیں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں وہاں بجلی فراہم کی جائے۔ جتنے کام اس دور میں میاں نوازشریف اور (ن) لیگ نے چترال میں کئے ہیں میں سمجھتا ہوں کوئی علاقہ پاکستان میں نہیں جس میں اتنے کام ہوئے ہوں۔ لواری ٹنل کا منصوبہ بھی مکمل ہوا ہے۔ میں 1973ءمیں پشاور میں پڑھتا تھا اور ذوالفقار علی بھٹو نے اس منصوبہ کا افتتاح کیا تھا۔ وہ منصوبہ مکمل نہیں ہوا اور 45 سال کے بعد موجودہ حکومت نے 28 ارب روپے دے کر اس منصوبہ کو مکمل کیا اور آج لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ فرق ہوتا ہے جو حکومتیں تختیاں لگاتی ہیں،باتیں کرتی ہیں، وعدے کرتی ہیں اور دعوے کرتی ہیں اور ان حکومتوں میں جو کام کرتی ہیں یہ لوگوں کا حق ہے۔ ماضی میں حکومت کے وسائل علاقہ تک نہیں پہنچے مگر موجودہ حکومت نے ثابت کیا ہے کہ جہاں بھی پاکستان میں مشکلات ہوں جہاں پر کمی ہو اس کو پورا کیا جائے گا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گولن گول اور لواری ٹاپ کے منصوبے مکمل ہو چکے اور گیس کا منصوبہ لگ رہا ہے اور حکومت لوگوں کو گیس بھی فراہم کرے گی اور اربوں روپے کی لاکت سے علاقہ میں سڑکیں بھی بنائی جا رہی ہیں۔ سی پیک منصوبہ کے تحت گلگت سے چترال اور آگے سڑک تعمیر کی جائے گی اس کی منظوری حالیہ جے سی سی اجلاس میں دی گئی ہے۔ اس کو متبادل روٹ کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چترال سے اسلام آباد کا سفر 10، 11 گھنٹے سے کم ہو کر چھ سات گھنٹے پر آ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے میاں نواز شریف اور (ن) لیگ کا انتخاب کیا تھا وہ چنا¶ پاکستان کے حق میں رہا ہے۔ آج پورے پاکستان میں سڑکیں بھی بن رہی ہیں۔ بجلی کا بحران ختم ہو چکا ہے۔ گیس کا بحران ختم ہو چکا ہے۔ ملک میں ترقی کی شرح بہت گر گئی تھی وہ بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کو ایک صحیح سمت پر ڈال دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان کو ایک درست سمت پر ڈال دیا گیا ہے۔ نواز شریف کی پالیسی کی وجہ سے پاکستان کی ڈوبتی معیشت بحال ہوئی۔ جولائی میں عوام نے درست فیصلہ کرنا ہے اور اگر درست فیصلہ کیا گیا تو ترقی کا سفر چلتا رہے گا۔