سینٹ الیکشن :جوڑ توڑ شروع مشاہد مسلم لیگ ن میں شامل :تحریک انصاف ق لیگ کے مذاکرات شجاعت کی زرداری سے ملاقات
لاہور/اسلام آباد (خبر نگار + خصوصی نمائندہ + نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) سینٹ الیکشن کا شیڈول جاری ہوتے ہی سیاسی جماعتوں میں اپنے امیدوار کامیاب کرانے کے لئے جوڑ توڑ اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز تحریک انصاف کے وفد نے ق لیگ کی قیادت سے ملاقات کی جبکہ ق لیگ کے وفد نے شجاعت حسین کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری سے ملاقات کی اور سینٹ الیکشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ ادھر ق لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے گزشتہ روز مسلم لیگ( ن) کے صدر نواز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد سینیٹر شپ سے استعفیٰ دے کر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اسلام آباد سے سینٹ کی سیٹ پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین سے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں وفد نے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں پنجاب سے سینٹ کے الیکشن میں سینیٹر کامل علی آغا اور چودھری سرور کی کامیابی کیلئے دونوں جماعتوں کے 4، 4 ارکان پر مشتمل 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی جبکہ آئندہ بھی مشاورت سے چلنے اور باہمی مشورہ سے سیاسی حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تحریک انصاف کے وفد میں چودھری سرور، شفقت محمود، میاں محمود الرشید، میاں حامد معراج شامل تھے جبکہ ملاقات میں طارق بشیر چیمہ، سینیٹر کامل علی آغا، چودھری ظہیر الدین، عامر سلطان چیمہ، احمد شاہ کھگہ، وقاص موکل، خدیجہ فاروقی، ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی اور شافع حسین بھی موجود تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں جماعتیں بہترین اور مشترکہ سیاسی حکمت عملی کے ذریعہ پنجاب میں بہتر نتائج حاصل کر سکتی ہیں۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق ق لیگ نے سینٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت سے انکار کردیا۔ دریں اثناء تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات کیلئے 6 امیدواروں کے نام فائنل کرلئے۔ ذرائع کے مطابق مولانا سمیع الحق کا نام ڈراپ کردیا گیا۔ فائنل امیدواروں میں ایوب آفریدی، اعظم سواتی، عبداللطیف آفریدی ایڈووکیٹ، فیصل جاوید اور خیال زمان شامل ہیںجبکہ خواتین کی نشست کیلئے میر تاج روغانی کو ٹکٹ دیدی گئی ہے۔ قبل ازیں مشاہد حسین نے جاتی امرا میں نوازشریف سے ملاقات کی جس کے بعد مشاہد نے سینیٹر شپ سے استعفیٰ (ق) لیگ کے صدرچودھری شجاعت کو بھجوادیا۔ مشاہد کا کہنا تھا نوازشریف کی دعوت پر ان سے ملنے جاتی امرا گیا۔ این این آئی کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ اپنے گھر واپس آنے پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد میں مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دوں گا۔ ذرائع کے مطابق مشاہد حسین سید مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینٹ کا انتخاب بھی لڑیں گے۔ مشاہد حسین سید مارچ میں سینٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست سے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)نے سینیٹ انتخابات کیلئے مشاہد حسین سید کو اسلام آباد سے ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ مشاہد حسین سید بہت پہلے چھوڑ چکے تھے اب صرف خدا حافظ کہا ہے۔ جماعت اسلامی نے سینٹ میں ہماری حمایت کردی ہے۔ امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور دو روز میں مجموعی طور پر 75 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے ہیں۔ پنجاب میں سینٹ کی 7 جنرل، دو ٹیکنوکریٹ، دو خواتین اور ایک نان مسلم نشست کیلئے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا سلسلہ چھٹی کے روز بھی جاری رہا اور مجموعی طور پر 75 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں۔ اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق آصف علی زرداری نے سینٹ انتخابات کیلئے فیصل سخی بٹ کو ٹکٹ جاری کردیا۔ کامل علی آغاز نے بھی الیکشن کمشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین، طارق بشیر چیمہ نے آصف علی زرداری کی جانب سے دیئے عشائیہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر سینٹ الیکشن کے علاوہ سیاسی صورتحال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ عشائیہ میں راجہ پرویز اشرف، میاں منظور وٹو، نیئر بخاری، فیصل صالح حیات اور دیگر رہنما بھی شریک تھے۔ این این آئی کے مطابق ماضی کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں نے سینٹ انتخابات قریب آتے ہی غیر اعلانیہ طور پر اپنے بعض ارکان اسمبلی پر ’’نظر‘‘ رکھ لی، کسی وجہ سے ناراض اور شکوک و شبہات کے حامل ارکان کی سرگرمیوں اور روابط کی مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے۔ایک اور ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت اور مرکزی رہنمائوں نے اپنی اپنی جماعت کے ارکان اسمبلی سے رابطے بھی بڑھا لئے ہیں اور ان سے سینٹ انتخابات کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ سیاسی جماعتیں سینٹ انتخابات کے قریب اپنے ارکان کے اعزاز میں ناشتے، ظہرانے اور عشائیہ کا اہتمام بھی کریں گی جس میں ارکان کو ووٹ ڈالنے کے سلسلہ میں پارٹی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا جائیگا۔ اسلام آباد کی سینٹ کی دو نشستوں پر انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔ انتخابات 3 مارچ کو منعقد ہونگے جبکہ فاٹا کی سینیٹ کی چار نشستوں پر انتخابات کروانے کے حوالے سے تاحال سمری منظور نہیں ہو سکی اور فاٹا میں سینیٹ انتخابات کروانے کے حوالے سے شیڈول تاحال جاری نہیں کیا جا سکا۔ کاغذات نامزدگی 10 فروری شام چار بجے تک جمع کروائے جا سکیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 11 فروری کو ہو گی جبکہ اعتراضات 13 فروری تک دائر ہو سکیں گے جبکہ اپیلیں 16 فروری تک دائر ہو سکیں گی جنہیں 19 فروری تک نمٹایا جائیگا جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 20 فروری تک آویزاں کی جائے گی اور 21 فروری تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے اور تین مارچ کو اسلام آباد کی دو سینیٹ نشستوں پر پولنگ ہو گی جبکہ چاروں صوبوں میں سینیٹ انتخابات بھی تین مارچ کو منعقد ہونگے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں مولانا سمیع الحق کا نام سینٹ کے الیکشن کیلئے ڈراپ کردیا گیا۔ اس سے قبل طے پایا تھا کہ سمیع الحق تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے درمیان ہونے والے مذاکرات بھی بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگئے تاہم رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔