• news

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ، متعدد زخمی، ہریانہ میں طلبہ پر حملے کیخلاف اسمبلی میں ہنگامہ

سرینگر (اے این این) ہریانہ میں راجوڑی کے2 طلبا پر حملے اور کشتواڑ کے نوجوان کی بیرون ریاست ہوئی ہلاکت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے احتجاج کرتے ہوئے نام نہاد اسمبلی سے واک آئوٹ کیا۔ قانون ساز اسمبلی کی کارروائی صبح 10بجے جیسے ہی شروع ہوئی تو اپوزیشن جماعتوں کے ممبران اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے ہریانہ میں دو کشمیری طلبہ کی مار پیٹ کا معاملہ اٹھایا۔ ممبران کا کہنا تھا کہ بیرون ریاست ہمارے طالب علم غیر محفوظ ہیں۔ ریاستی ترکار اس معاملے پر مرکز کے ساتھ بات چیت کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے۔ اس دوران اگرچہ ممبران کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر عبدالرحمان ویری نے کہا کہ سرکار نے ہریانہ میں معاملہ پر فوری کارروائی کی ہے اور ہریانہ پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ ادھر بارہمولہ میں بھارتی فوج نے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایس ایس نے بتایا کہ دونوں نو جوانوں نے پاکستانی ویزا اس لئے حاصل کئے تھے کہ وہ پاکستان جاکر عسکری تربیت حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں گرفتار جنگجوئوں نے اعتراف کیاکہ پاکستان میں ہم نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 10سال عمر کے بچوں کے ہمراہ تربیت کی جہاں پر تربیت کی کمانڈ لشکر طیبہ سے وابستہ کمانڈر ہنزالہ عدنان اور عمر کر رہا تھا۔ بڈگام میں فورسز کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کے بطور علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ ضلع شوپیاں میں شہری ہلاکتوں کے خلاف مسلسل 11ویں روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی جس دوران لائوڈ سپیکروں پر نعرے بازی کی گئی اور گاڑیوں پر پتھرائو کے کچھ ایک واقعات بھی پیش آئے۔ ادھر پلوامہ میںمسلسل تین دن اور25جنوری سے مجموعی طور نو روزہ ہڑتال کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہو گئیں۔ شوپیاں میں بھارتی مظالم کے خلاف زبردست مظاہرے بھی کئے گئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) ،جماعت اسلامی ،تحریک مزاحمت ،پیپلز فریڈم لیگ ، پیروان ولایت اور ووئس آف وکٹمز نے ہریانہ میں کشمیری طلبہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم طلباء اور تجارت پیشہ افراد کو اکثر و بیشتر فرقہ پرست عناصر کے مظالم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ طلبہ پر حملہ سوچی سمجھی سازش ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے اس بیان کہ افسپا ابھی ختم نہیں ہوگا اور بھارتی فوج دنیا کی سب سے زیادہ نظم وضبط والی فوج ہے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موصوفہ عملاً جموں کشمیر میں بھارتی ظلم وجبر اور بریت کی ترجمان بن گئی ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ میں پُرامن مظاہرین پر بلااشتعال فائرنگ کر کے متعدد کشمیری نوجوانوںکو زخمی کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن