امریکی دباؤ کے باوجود فلسطین کیلئے مسلح جدوجہد جاری رکھیں گے: حماس
غزہ طلال النبیہ (اے این این)اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امریکا کی طرف سے بلیک لسٹ کیے جانے اور دہشت گردی کے الزامات کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی بلیک میلنگ کی کوئی حیثیت نہیں۔ امریکی دبائو کے باوجود آزادی فلسطین کیلئے مسلح جدو جہد جاری رکھیں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا، فلسطینیوں کی مالی امداد بند کرنا اور حماس کی قیادت کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنا فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔ امریکی دبائو کے باوجود ہم نہ جھکیں گے اور نہ ہی بکیں گے اور نہ ہی امریکی صدی کی ڈیل کو کامیاب ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ اللہ کے حکم سے ہمارے قلعوں میں کوئی داخل نہیں ہوسکتا اور ہمارے موقف کوتبدیلی نہیں کیا جا سکتا جبکہ ایک تقریب سے خطاب میں حماس کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دونوں مل کر قضیہ فلسطین کا باب بند کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے قضیہ فلسطین کوزمین، انسانوں اور مقدسات کا فوری اور حل طلب مسئلہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مسئلے کے فوری حل کیلیے اقدامات پر زور دیا۔ دوسری طرف ہالینڈ کی خاتون وزیر برائے بیرونی تجارت وترقی کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے مالی امداد جاری کئے جانے پر صہیونیوں کے حامی عناصر کی جانب سے ان کے خلاف شرانگیز مہم شروع کی گئی ہے۔ اس مہم میں صہیونی ریاست کے اندر اور ہالینڈ کی اسرائیل نواز لابی پیش پیش ہے۔ فلسطینی ڈچ خاتون وزیر سکریٹ کاکھ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے 13 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ اس اعلان پر اسرائیل اور ہالینڈ میں صہیونی لابی نے ان کے خلاف سوشل میڈیا اور دیگر فورمز پر شرانگیز مہم شروع کی ہے۔فلسطینی تجزیہ نگار ڈاکٹر امین ابو راشد نے ڈچ وزیرہ کے خلاف صہیونیوں کی شرانگیز مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کاکھ کی طرف سے اونروا کی مالی امداد امریکی انتقامی فیصلوں کو مسترد کرنے کے مترادف ہے۔ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کی ایک تاریخی غار کو یہودیانے کیلئے اسرائیلی حکومت نے 17ملین شیکل کی خطیر رقم منظور کی ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق القدس ڈویلپمنٹ کمپنی نے پرانے بیت المقدس میں باب العامود اور باب الساھرہ کے درمیان تاریخی غار کی مرمت کیلئے دو الگ الگ ٹینڈر جاری کر دیئے ہیں۔