• news

میاں صاحب کو کشمیریوں سے بے وفائی کی سزا ملی: حافظ سعید‘ نوازشریف‘ زرداری ‘ عمران ‘ فضل الرحمن کشمیر پر متحد ہو جائیں: سراج الحق

لاہور + اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے دفاع پاکستان کونسل کی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سے دوستی اور کشمیریوں سے یکجہتی ایک ساتھ نہیں چلے گی۔ نواز شریف کشمیریوں کے خون سے غداری کے سبب نااہل ہوئے۔ بھارت سے دوستی اور تجارت کی باتیں چھوڑ دیں‘ جو کوئی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی سے بے وفائی کرے گا اس کا یہی حشر ہو گا۔ میدانوں میں خون بہہ رہا ہو تو کرپشن اور جھوٹ کی سیاست نہیں چلتی۔ سیاستدان و حکمران قائد اعظم کی کشمیر پاکستان کی شہ رگ والی پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ سی پیک کی کامیابی اور پاکستان کی ترقی کشمیر سے وابستہ ہے۔ مودی سرکار کشمیر میں ناکام ہو چکی‘ بھارت ، اسرائیل معاہدے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی دبانے اور بلوچستان میں تباہی پھیلانے کیلئے ہیں۔ پاکستان کی طرف میلی نگاہ ڈالنے والی آنکھیں پھوڑ اور ہاتھ توڑڈالیں گے۔کشمیر میں فیصلہ ہو گاکہ آئندہ خطہ کی سپر پاور کون بنے گا؟۔سال 2018ء کشمیر کے نام کرتے ہیں۔ لاالہ الااللہ کا پاکستان ہی کشمیرکی آزادی کا ضامن ہو گا۔کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے وزیر اعظم اپنی کابینہ کے ہمراہ سلامتی کونسل کے دفترکے سامنے دھرنا دیں۔ استنبول چوک مال روڈ پر ہونیو الی کانفرنس سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، لیاقت بلوچ،سیدہ آسیہ اندرابی(ٹیلیفونک)، محمد علی درانی، پیر سید ہارون علی گیلانی، مولانا فضل الرحمن خلیل، کشمیری لیڈر جنرل عبداللہ، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، سیف اللہ خالد، یعقوب شیخ، حافظ عبدالوہاب روپڑی،ایوب خان میو، شمشاداحمد سلفی،مولانا فہیم الحسن تھانوی،ندیم مسیح،شیخ نعیم بادشاہ،ظہیر الدین بابر ،رضیت بااللہ،حافظ مدثر مصطفیٰ،ابوالہاشم ربانی، مولانا ادریس فاروقی،حافظ مسعود جانباز،حافظ ابتسام الحسن،طلحہ جرارودیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پرتمام مکاتب فکرا ور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ کانفرنس کے دوران کشمیریوں سے رشتہ کیالاالہ الااللہ اور سید علی گیلانی، حافظ سعید قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مظفر آباد جاکرکہتے ہیں کہ میں پاکستان سے نااہل ہو گیا ہوں لیکن یہاں میں اہل ہوں۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ اگرآپ پاکستان میں نااہل ہیں تو کشمیر میں اس سے زیادہ نااہل ہیںبلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ آپ یہاں نااہل ہی اس لئے ہوئے ہیں کہ آپ کشمیر میں نااہل ہیں ۔ مودی سے دوستی کی وجہ سے کشمیر ی آپ کو نااہل سمجھتے ہیں۔ اگر نواز شریف آزاد کشمیر کا وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں تو وہ کشمیرکی آزادی کیلئے میدان میں کھڑے ہو جائیں ہم انہیں صرف آزاد کشمیر نہیں پورے پاکستان کا وزیر اعظم بنوا دیں گے۔لیکن مودی سے دوستی اور کشمیریوں سے یکجہتی بھی ہو یہ نہیں چلے گا۔اس موقع پر شرکاء نے مودی کا جو یار ہے غدار ہے‘ غدار ہے کے نعرے لگائے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں سے یکجہتی کرنے والی حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کو قائداعظم کا کشمیر پاکستان کی شہ رگ والا موقف اپنانا چاہیے۔ قائد اعظم نے کشمیر کوپاکستان کی شہ رگ کہا نواز شریف بتائیں وہاں خون کون بہا رہا ہے؟۔ تمام سیاستدان فیصلہ کریں اور اعلان کریں کہ ہم مودی کے ساتھ نہیں کشمیری قیادت وعوام کے ساتھ کھڑے ہیںاورا ن کے ساتھ مل کر جنگ آزادی لڑیں گے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ آزادیاں ایسے نہیں ملتیں۔ شاہد خاقان عباسی کو چاہیے کہ وہ اپنی کابینہ کو ساتھ لیکر سلامتی کونسل کے دفتر کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ جائیں اور کہیں کہ جب تک ان پر عمل درآمد نہیں ہو تا ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ آپ کچھ کر کے دکھائیں تاکہ کشمیریوں کو بھی پتہ چلے کہ پاکستانی حکمران ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیریوں سے یکجہتی روایتی طو رپر نہیں ہو رہا اور اگر یواین کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے یہ جواب مل جائے کہ قراردادوں پر عمل درآمد مشکل ہے تو پھر کہو کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ مل کر آزادی کی جنگ لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میاں صاحب آج پوچھتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا؟۔ انہیں کشمیریوں سے بے وفائی کی سزا ملی کشمیر کے خون سے جو پاکستان میں بے وفائی کرے گا اس کا یہی حشر ہو گا۔ مودی سے دوستیاں نبھانے والی پالیسیوں سے اللہ تعالیٰ ناراض ہے۔ کشمیر میں لاکھوں افراد شہید ہو چکے ہیں۔ اللہ کشمیریوں کی قربانیوں کی لاج رکھ رہا ہے۔ دختران ملت جموں کشمیر کی چیئرمین سیدہ آسیہ اندرابی نے(ٹیلیفونک ) خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ساڑھے پانچ لاکھ کشمیری شہید ہوچکے‘ ہزاروں خواتین کی عصمتیں تار تار کی گئیں۔ ہم تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کشمیر کو پاکستان سے الگ رکھا گیاہم آج بھی خود کو پاکستانی سمجھتے ہیں۔ انڈیا نے غاصب فوج کشمیر داخل کر رکھی ہے اور آئے دن اس میں اضافہ کر رہا ہے۔ ہماری زندگیاں اجیرن بنا دی گئی ہیں۔ پاکستان پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ اس تحریک کی کھل کر مددوحمایت کریں۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ایک نیو کلیئر طاقت ہے‘ ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ اسے استعمال کریں لیکن حکومت کشمیریوں کی مددوحمایت کا فریضہ تو سرانجام دے۔ پاکستان کا دفاع کشمیر سے وابستہ ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے وائس چیئرمین محمد علی درانی نے کہا کہ کشمیر میں مظالم اور بھارتی آبی دہشت گردی کو دنیا بھر میں اٹھا نا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ ہدیۃ الھادی پاکستان کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ ہم کس دنیا میں جی رہے ہیں کہ کشمیر کی بیٹیوں کی سسکتی آہیں کانوں میں نہیں پہنچ سکتی۔مظلوم بچوں کی چیخیں ایک جانب عرش الہیٰ کو ہلا کر رکھ دیتی ہیں لیکن تم گرم بستروں میں چین کی نیند سوتے ہو۔انہوں نے کہا کہ کفر اور اسلام کے مابین آخری معرکہ غزوہ ہند کا ہو گا جمعیت المجاہدین کے امیر جنرل عبداللہ نے کہا کہ مقبوضہ ریاست جموں کشمیر اور مملکت خداد داد پاکستان نظریئے کی بنیاد پر جسد واحد ہیں۔ جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ یاسین ملک،میر واعظ،آسیہ اندرابی،سید علی گیلانی کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم مودی سے ٹکرانے کے لئے تیار ہیں۔ ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ دنیا بھر میں انصاف پسند لوگ کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کر رہے ہیں یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ کشمیریوں کی تحریک کامیابی سے منزل کی جانب گامزن ہے۔ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ حکمران بھارت سے تجارت،دوستی چاہتے ہیں،کشمیر کے لئے ایک منٹ کی علامتی خاموشی کی جاتی ہے۔ایک منٹ کی خاموشی کس لئے؟۔ حکمرانوں نے ستر برس ہی خاموشی میں گزار دیئے۔ جو ظلم و زیادتی اہل کشمیر سے ہو رہی ہے اس پر اقوام متحدہ نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو سنگ بازوں نے کیا۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان سے والہانہ وابستگی کو دیکھ کر کہنا چاہتا ہوں کہ ان کی قربانیاں نقطہ عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ جماعت اہلحدیث کے مرکزی رہنما حافظ عبدالوہاب روپڑی نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی قیادت میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کر رہے ہیں۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے زیراہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں عظیم الشان لبیک یا رسول اللہ ریلیاں جلسے سیمینارز کانفرنس منعقد ہوئیں۔ مرکزی مارچ داتا دربار تا پنجاب اسمبلی منعقد ہوا۔ قائد تحریک لبیک یا رسول اللہ امیر المجاہدین علامہ خادم حسین رضوی زیدہ شرفہ نے مرکزی مارچ داتا دربار تا پنجاب اسمبلی لاہور کی قیادت کی۔ اور دیگر قائدین میں نائب امیر پیر سید ظہیر الحسن شاہ‘ ناظم نشرواشاعت پیر محمد اعجاز اشرفی‘ علامہ فاروق الحسن قادری‘ پیر محبوب الہٰی‘ علامہ خادم عباس فیضی‘ مفتی عابد رضا قادری‘ پیر سید مختار اشرف رضوی‘ پیر حکیم آصف نقشبندی‘ پیر راشد سیالوی‘ مولانا نعیم عارف نوری و دیگر علماء مشائخ سمیت نے شرکت و خطابات کئے جبکہ دیگر شہروں سمیت خصوصاً میر پور آزاد کشمیر‘ گجرات‘ ملتان‘ فیصل آباد‘ راولپنڈی‘ پشاور‘ کراچی‘ کوئٹہ‘ حیدر آباد‘ لودھراں‘ چکوال میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے زونل امرا کی قیادت میں بھرپور جلسے ریلیاں اور کانفرنسیں منعقد کی گئیں۔ داتا دربار کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کشمیر کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اگر کشمیریوں کی آواز سنی جا سکتی ہے تو وہ صرف جہاد ہے۔ کشمیر ریلیوں جلسے جلوسوں قراردادوں سے آزاد نہیں ہو گا جب تک قرآن کی نص قطعی پر عمل کر کہ میدان جہاد میں نہ اترا جائے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ آصف جلالی گروپ کے زیراہتمام عقیدہ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کے شرکاء عقیدہ ختم نبوت کی حمایت میں نعرے بازی کرتے رہے جبکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کو ایک مرتبہ پھر غدار قرار دیتے ہوئے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر اشرف جلالی نے اپنے پانچ نکاتی مطالبات کو لہراتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی تحریک کی جانب سے شروع کی جانے والی جیل بھروتحریک کا دوسرا مرحلہ پہلے سے زیادہ شدت کے ساتھ شروع کیا جائے گا جس کے بعد جیل بھرو تحریک کا دائرہ کار پورے پاکستان میں پھیلا دیا جائے گا بعدازاں تحریک لبیک یارسول اللہ کے ہزاوروں کارکنوں نے واہگہ باڈر تک یوم یکجہتی کشمیر ریلی نکالی۔

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے حکومت اپوزیشن کے جماعتوں کے قائدین میاں نوازشریف ، آصف علی زرداری ، عمران خان ،مولانافضل الرحمنٰ سے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر متحد ہونے کی اپیل کردی ،حکومت جو مستقل ریاستی کشمیر پالیسی جاری کرے گی سراج الحق سب سے پہلے اس کی حمایت اورحکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کرے گا۔ کشمیر آزاد ہوگایا ہم بھی اس راستے میں کام آجائیں گے کشمیریوں کے ساتھ جیئیں گے ساتھ مریں گے ،مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے ،پاکستان نئے وزیر خارجہ برائے کشمیر مقرر کرے آر پار کی کشمیری قیادت کو بیرونی دنیا بھجوایا جائے اور ان کی انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں ، ٹرسٹ ودیگر عالمی فورمز سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے ،پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں ،کشمیر کے پانیوں کی وجہ سے پنجاب کے کھیت لہلہا رہے ہیں اگر یہ پانی رک گیا تو پنجاب ریگستان میں تبدیل ہوجائے گا اور اہلیان پنجاب بھی مہاجرین بنتے نظر آئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آبپارہ چوک میں یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی سے کشمیری رہنمائوں نے بھی خطاب کیا بچوں اور خواتین ایک بڑی تعداد بھی ہاتھوں میں بھارتی مظالم کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ریلی میں شریک تھیں ریلی میں مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کشمیر بنے گا پاکستان، ٹرمپ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے اور الجہاد الجہاد کے نعرے لگائے گئے۔ سینیٹر سراج الحق نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کررکھا ہے۔ ہم نے جدوجہد آزادی کشمیر سے غداری کی تو حکمرانوں کے گریبان ہوں گے اور کشمیریوں کے ہاتھ۔ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی قوم کوئی سمجھوتہ کرنے دے گی نہ کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ ریلی سے میاں محمد اسلم‘ سردار اعجاز افضل نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر-دی نیشن