• news

’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ دنیا بھر میں ریلیاں مظاہرے‘انسانی ہاتھوں کی زنجیر

مظفر آباد+ اسلام آباد+ برمنگھم+ برسلز+ لزبن (نیوز ایجنسیاں+ وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا، مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور کوہالہ پل اور منگلا پل سمیت پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے دوسرے راستوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی، یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو ایک واضح پیغام دینا ہے کہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ایک دن کشمیر بنے گا پاکستان، برمنگھم میں بھی انسانی ہاتھوں کی زنجیر بناکر کشمیریوں کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا، برسلز میں وزیراعظم کی رہائش گاہ اور امریکی سفارتخانے کے سامنے مرکزی شاہراہ پر سخت سردی کے باوجود مظاہرین نے بھارتی ظلم وتشدد کے خلاف احتجاج کیا۔ پرتگال میں بھی کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ آزاد کشمیر اور ملک بھر میں ریلیاں، عوامی اجتماعات، تقریبات اور سیمینار منعقد کیے گئے، جن میں مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم، خواتین کی بے حرمتی، نوجوانوں کو لاپتہ کرکے مارے جانے جیسے افسوس ناک واقعات کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا گیا۔ دوسری جانب کشمیری ثقافت اور روایات کو فروغ دینے کے لیے ثقافتی پروگرام اور فیسٹیولز کا انعقاد بھی کیا گیا ۔یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی جلسوں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کشمیر پالیسی ہمارے سینوں میں محفوظ ہیٗ کشمیری تنہا نہیں ٗ اہل پاکستان اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ٗہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے ٗبھارت نے ہر حربہ آزما لیا ٗ کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی شمع لے کر آگے بڑھ رہا ہے ٗ کشمیر کے معاملے پر اکٹھے رہنا چاہیے ٗاگر ہم بٹے رہے تو نقصان ہوگا ٗمتحد ہونے سے کشمیر کا معاملہ آگے بڑھے گا ٗ بنکرز کی تعمیر کیلئے حکومت پاکستان فنڈ فراہم کریگی۔ مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ ایک ایسی غیور قوم کی نمائندگی کرتے ہیں جس نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ان کی لازوال قربانیاں ہم سب کیلئے باعث فخر ہیں ہمیں جدوجہد آزادی میں مصروف لوگوں کی مشکلات کا ادراک ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے طویل عرصہ تک اپوزیشن کی سیاست کی ہے اور اپوزیشن کی سوچ سے واقفیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 364دن سیاست کیلئے ہوسکتے ہیں لیکن 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے دن ہم سب کو اکٹھا ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد میں آپ اکیلئے نہیں بلکہ دو سو سات ملین پاکستانی بھی آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی اختلافات موجود ہیں لیکن مسئلہ کشمیر پر سب اکھٹے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر پالیسی ہمارے سینوں میں محفوظ ہے اور اس کیلئے کسی تحریر کی ضرورت نہیں ۔ ہم گزشتہ 70سال سے اس پر عمل پیرا ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں بہت سی سیاسی جماعتیں برسراقتدار آئیں جس میں آمریتوں کے ادوار بھی شامل رہے لیکن مسئلہ کشمیرپر کبھی بھی دو رائے نہیں رہیں۔ اس مسئلہ کو زندہ رکھنا ہے اور ذاتیات سے بالاتر ہو کر اس پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف میرے قائد ہیں اور وہ بھی کشمیری ہیں ۔ ان کے عمل اور سوچ میں کشمیر کے حوالے سے کبھی کمی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر آج بھی ہمارے بھائی بہنیں اور مسلح افواج کے جوان قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بہن بھائی جدوجہد آزادی کی پرامن تحریک کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی آزادی کیلئے جاری کوششوں میں کمی نہیں آئے گی ٗ ہم اکٹھے رہے تو مضبوط رہیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مودی سرکار پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ حق خودارادیت کے بغیر اب اس تنازعہ کا کوئی حل نہیں۔ تنازعہ کشمیر کو ہر فورم پر اجاگر کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کا بجٹ دوگنا کیا ہے جبکہ مانسہرہ سے مظفر آباد تک سڑک کے منصوبے کو سی پیک میں شامل کیا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے دہشتگردی کے خلاف عالمی تاریخ کی سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور اس میں فتح حاصل کی ہے جبکہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک اس میں ناکام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ ملکر اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور انکی مدد کرنی ہے اور ہمارا یہ عمل سیاسی اور سفارتی سطح سمیت ہر فورم پر جاری رہے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دورہ مظفرآباد کے موقع پر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کی عمارت کاسنگ بنیاد اور مظفرآباد تا پیر چناسی سڑک کا افتتاح کر دیا ۔ قانون ساز اسمبلی کی عمارت 2211.569ملین روپے سے وزارت امور کشمیر کے زیر اہتمام تعمیر کی جائے گی۔ قومی اسمبلی کی خصوصی کشمیر کمیٹی نے مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت اور مظالم کیخلاف اقوام متحدہ کو یادداشت پیش کردی جس میں کہا مطالبہ کہا گیاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس تنازعے کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے امن کو بھی خطرہ ہے ٗ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ٗ206نوجوان کی دونوں میں سے ایک آنکھ ٗ 273نوجوانوں کی دونوں آنکھیں ضائع ہوچکی ہیں ٗ فی الفور فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر میں بھیجا جائے۔ ارکان کشمیر کمیٹی ملک شاکر بشیر عوان اور عبدالوسیم نے چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن کی طرف سے یادداشت پیش کی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ سرزمین کشمیر سے ابھرنے والی خالصتا مقامی تحریک کو بدنام کرنے کے لیے بھارت ہمیشہ سے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرتا آیا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق اب دنیا کے مختلف حصوں میں سرگرم بدنام عسکریت پسندوں کو مقبوضہ کشمیر میں متحرک کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں تاکہ حقیقی تحریک آزادی کو سبوتاژ کیا جا سکے۔ یہ منصوبہ نہایت خطرناک ہے جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ عالمی برادری کشمیری عوام کو حق خود ارادی دلانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن کا قیام یقینی بنایا جاسکے۔صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان، صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان، ،مولانا فضل الرحمان، چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی، رکن قومی اسمبلی شفقت محمود،سینیٹر رحمن ملک، کنونیئر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی اورچیئرپرسن امن و ثقافت کمیٹی حریت کانفرنس مشال ملک نے بھی خطاب کیا ۔صدرمملکت نے کہا کہ کشمیری ہمارے ہیں اور پاکستان کشمیریوں کا ہے ہم میں کوئی فرق نہیں، ایک تھے، ایک ہیں اور ہمیشہ ایک رہیں گے۔ پاکستانی قوم اور اس کی حکومت مقصدکے حصول تک کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔ مقبوضہ کشمیر میں عام شہریوں کی شہادتوں کیخلاف احتجاج جاری ہے اور فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی، 4گرفتار، پلوامہ اور کپواڑہ میں مجاہدین کیخلاف آپریشن کے نام پر کریک ڈاؤن ،گھر گھر تلاشی کے دوران بھارتی اہلکاروں کا اہل خانہ پر تشدد،مختلف علاقوں میں مظاہرے اور ریلیاں، بھارتی فورسز پر پتھراؤ، جوابی کارروائی میں آنسو گیس، لاٹھی چارج اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال،کاروباری مراکز، تجارتی ادارے بند، انٹر نیٹ، موبائل اور ریل سروس بدستور معطل۔ اس دوران لوگوں نے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے اور مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ مقبوضہ کشمیرکے ضلع کولگام کے گائوں ہاوورہ مش پورہ میں مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علاقے میں نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر بھارت مخالف مظاہرے کئے جن پر بھارتی فوجیوں نے فائرنگ شروع کر دی جس سے متعدد نوجوان زخمی ہو گئے ۔ زخمی ہونیوالی خاتون اور ایک نوجوان عارف احمدلون کو ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نوجوان کے منہ میں گولی لگی ہے ۔ فوجیوںنے متعدد گھروں میں لوٹ مار کی اور لوگوں کو ہراساں کیا۔

لاہور، اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + نیوز رپورٹر + نامہ نگاران+ وقائع نگار خصوصی) کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں جلسے، جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) نے الحمرا ہال سے چیئرنگ کراس تک ریلی نکالی۔ جس کی قیادت مسلم لیگی رہنما ووفاقی و صوبائی وزراء خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، لارڈ میئر کرنل (ر) مبشر جاوید، وزیراعلیٰ کے مشیر خواجہ احمد حسان اور میاں حمزہ شہباز کے پولیٹیکل سیکرٹری سید توصیف شاہ کر رہے تھے۔ ریلی میں ڈپٹی میئر میاں طارق، رانا اعجاز حفیظ، سواتی خان، چودھری اللہ رکھا، وسیم قادر، شہاب الدین، چودھری بلال، خواتین رہنما شائستہ پرویز، ڈاکٹر فرزانہ نذیر، سمیرا مجد، غزالہ نظام دین، طیبہ فاروق، نسرین نواز، فرزانہ بٹ، رخسانہ کوکب، شہزادی کبیر، راحیلہ خادم حسین سمیت خواتین اور بلدیاتی نمائندوں جن میں چیئرمین یونین کونسلز، وائس چیئرمین اور کونسلروں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ ارکان اسمبلی مہر اشتیاق،میاں مرغوب احمد، شائستہ پرویز ملک کرن ڈارسمیت دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ سٹیج پر چوہدری شہباز ایم پی اے فرزانہ بٹ،حاجی اللہ رکھا،عامر خان،چوہدری عبدالمجید چن نمبردار چودھری جاوید اقبال رانا احسن شرافت،کنول لیاقت،زرقا جاوید بٹ ،نسیم بانو، سمیرا ملک ثمرہ نذیر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ریلی کے شرکا اسمبلی ہال چوک میںجلسے کی صورت اختیار کر گئے۔ ان سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر بھارت اور عالمی برادری یہ چاہتی ہے کہ خطے میں امن قائم ہو تو پھر مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا،اس کے بغیر امن ممکن نہیں اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا،پاکستانی قوم اور تمام ادارے یک زبان اور با آواز بلند یہ کہتی ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا ہے بھارتیوں اسے خالی کردو اور خود کو جمہوری ملک سمجھتے ہو تو کشمیریوں کا حق انہیں دو انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میںآج حریت پسند قومیں کشمیریوں کے سے اظہار یکجہتی کے لئے ان کی حمایت میں سڑکوں پر ہیں۔ بھارتیو! جان لو تم قیامت تک کشمیر فتح نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام کشمیریوں کی ہر قسم کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محمد پرویز ملک، و خواجہ عمران نذیر لارڈ میئر کرنل مبشر نے کہا کہ میاں نواز شریف نے ہمیشہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو عالمی فورم پر مخالفین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ہے۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اس کے بغیر پاکستان کی تکمیل نہیں ہوتی،عالمی قوتوں کو تیمور نظر آ جاتا ہے کشمیر میں بھارتیوں کے مظالم کیوں نظر نہیں آتے ،آج انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کہاں سو رہی ہیں؟یو این او منافقوں والا کردار چھوڑے اور کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کا فوری نوٹس لے۔ جمعیت علماپاکستان نیازی کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر بھر پور طریقے سے منایا گیا۔ ضلعی تنظیموں نے کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے ریلیاں نکالیں۔چیئرنگ کراس چوک میں مرکزی سیکرٹری جنر ل ڈاکٹر امجد حسین چشتی ، عقیل حیدر شاہ،سیدہ فاخرہ جعفری ، حامد زمان،اور کامران چشتی کی قیادت میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی ریلی نکالی گئی۔تحریک انصاف لاہور اور تحریک انصاف آزاد کشمیر کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر چیرنگ کراس مال روڑ مظلوم کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مرکز ی کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ میں تحریک انصاف آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ممبر قانون ساز اسمبلی غلام محی الدین دیوان ، لاہور کے صدر ولید اقبال ،سابق صوبائی صدر اعجازاحمد چوہدری ، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید ، سابق گورنر و پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری محمد سرور، ڈاکٹر یاسمین راشد ، عندلیب عباس، میاںحماد اظہر ، سعدیہ سہیل ، سمیت بڑی تعداد میں پارٹی کارکنا ن اور کشمیر ی عوام نے شرکت کی۔ کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کر تے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 70سالوں سے بھارتی فوج قابض ہے اور بے گناہ کشمیروں کا قتل عام کر رہی ہے ، آج بھی کشمیری عوام کے حوصلے بلندہیں،بھارتی قابض دہشت گرد فوج فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے نکل جائے اورمظلوم کشمیری کو حقیقی آزادی کو تسلیم کریں ، کشمیر کمیٹی کو فوری معطل کیا جائے۔ مال روڈ سارا دن بھارتیو! کشمیر چھوڑ دو کے نعروں سے گونجتی رہی۔ مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، مونس الٰہی نے پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے کشمیری عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا بہترین حل یو این او کی قراردادوں پر عملدرآمد ہے، حق خود ارادیت کے مسلمہ پیدائشی حق کے حصول کیلئے کشمیریوں نے جو عظیم قربانیاں دی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی، برصغیر کی تقسیم کے ایجنڈا کی تکمیل کیلئے پاکستان مسلم لیگ ہمیشہ ان کا ساتھ دے گی۔ جمعیت علماء اسلام کے امیر اور کشمیر کمیٹی کے چیئر مین مو لا نا فضل الرحمن کی اپیل پر ملک بھر میں جے یو آئی نے کشمیری عوم کے ساتھ یکجہتی کے لیئے صوبائی اورضلعی ہیڈ کوٹرز میں ریلیاں نکالیںلاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے بھارتی مظالم کیخلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت جے یو آئی کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل مو لا نا محمد امجد خان اور دیگر نے کی۔ اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم یکجہتی کشمیر کو بھرپور طریقے منایا گیا۔یوتھ فورم کشمیر کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر پورے ملک میں قومی جوش و جذبہ کے ساتھ منا یا گیا ۔اس موقعہ پر پنجاب اسمبلی سے لاہور پریس کلب تک یوم یکجہتی کشمیر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سابق وزیراعظم و چیئرمین سینٹ پاکستان محمد میاں سومرو (سر پرست اعلیٰ YFK )نے کی ۔ریلی میں چیف آرگنائزر طارق احسان غوری، نواب ریاض حسین قریشی، قسور سعید مرزا ،ڈاکٹر عمران اُپل اور ملک مہربان اعوان سمیت کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے بد ترین مظالم اور اقوام متحدہ کے بے حسی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے محمد میاں سومرو نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے افسوس کہ 70سال گزرنے کے باوجود اقوام متحدہ مسئلہ کشمیرکو حل کرنے میں ناکام ہوا اور اپنی ہی منظور کردہ حق خود ارادیت کی قرار دادوں پر عمل دارآمد نہیں کرا سکا ۔ چیف آرگنائر طارق احسان غوری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک جدو جہد آزادی کشمیر کودبانے کے لئے کشمیر میںموجود 8لاکھ بھارتی مسلح افواج گذشتہ ایک سال سے کشمیریوں کا بے دریغ قتل عام کر رہی ہیں وادی کشمیر شہیدوں کے مقدس لہو سے رنگین ہو چکی ہے برہان الدین وانی شہید اور ہزاروں کشمیری نو جوانوں نے اپنے مقدس لہو سے آزادی کی تحریک میں ایک نیا جوش ولولہ اور رنگ بھر دیا ہے ۔اور اب شہیدوں کے لہو سے روشن چراغو ں کو کوئی بجھا سکے گا ۔ پنجاب اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ارکان اسمبلی کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں پر فی الفور عملدرآمد کیا جائے اور مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے شہریوں کو حق خودارادیت دیا جائے ،جماعت اسلامی کے رکن ڈاکٹر وسیم اختر کے قابل اعتراض جملوں پر حکومتی ارکان کا شدید احتجاج ، سپیکر نے الفاظ حذف کرا دیئے۔گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا یوم کشمیر کے موقع پر خصوصی اجلاس بھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خاں کی صدارت میں شروع ہوا۔ صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قرارداد ایوان میں پیش کی۔سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کی کارکردگی صفر ہے۔ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تبدیل کیا جائے۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی اپیل پر ملک بھر میں یکجہتی کشمیر منایا گیا اس سلسلہ میں سنی تحریک لا ہور کے زیر اہتمام پریس کلب تا پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی ۔ جموں وکشمیرلبریشن سیل کشمیرسنٹر لاہور کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر احتجاجی کیمپ لگایاگیا۔ کسان بورڈ پاکستان کے زیر اہتمام پورے ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرکشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف جلسے، جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔فیصل آباد میں دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس ہوئی جس سے دختر کشمیر آسیہ اندرابی نے ٹیلیفونک خطاب کیا۔ شہر میں دیگر تنظیموں نے بھی جلسے، جلوسوں، ریلیوں کا انعقاد کیا۔ بہاولنگر، بہاولپور، سرگودھا، بھکر، میانوالی، گوجرانوالہ، نارووال، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرات، ننکانہ صاحب، حافظ آباد، ونیکے تارڑ، قصور، شیخوپورہ اور دیگر شہروں میں بھی جلسے، جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔

ای پیپر-دی نیشن