اداکارہ صبا قمرشوبز کے اْفق پرچودھویں کا چاند
غزالہ فصیح
اداکارہ صبا قمر شوبز کے اْفق پرچودھویںکا چاند بن کر جگمگا رہی ہیں۔منی اسکرین سے لے کر پردہ ٗسیمیں تک انکی شاندار اداکاری کے چرچے ہیں۔پاکستانی فلم’’ لاہور سے آگے ‘‘میںانھوں نے ’خوب رنگ جمایا ،خصوصاً’دغاباز دل ہے‘‘پر انکے رقص پر شائقین نے دل تھام تھام لئے،اور بھارتی فلم ’’ہندی میڈیم ‘‘میں اپنی دلکش اداکاری سے صبا نے بالی دوڈ کو اپنے گْْن گانے پر مجبور کردیا۔باکس آفس پر ان کی فلم نے سوکروڑ سے زیادہ کما لیااور حال ہی میں بالی ووڈ کے نامور ’’فلم فیر ایوارڈ میں صبا قمر کو بہترین اداکارہ کی کیٹیگری میں نامزد کردیا گیا۔صباقمر یہ نامزدگی حاصل کرنیوالی پہلی پاکستانی اداکارہ ہیں۔اس کیٹیگری میں صبا کا مقابلہ عالیہ بھٹ، بھومی پیڈنیکار،سری دیوی،ودیا بالن اور ذائرہ وسیم سے کیا گیا تھا۔بھارت کی نامور اداکارائوں کے مقابل ،نامز دگی حاصل کرکے ،صبا نے پاکستانی مداحو ں کے دل فخر سے بھر دئیے۔ حال ہی میںصبا قمر کی ڈرامہ سیریل ’’با غی ‘‘کا اختتام ہواہے،یہ سیریل ،ماڈل اور سوشل میڈیا اسٹار ’’قندیل بلوچ ‘‘کی زندگی پر مبنی تھا ۔جس میں صبا قمر نے مرکزی کردار نبھایا ۔بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر بننے والی ڈرامہ سیریل "باغی" نے صبا کی شہرت کوگویا چار چاند لگا دیے۔غیرمعمولی مقبولیت کے پیش نظر سیریل کو لکس اسٹائل ایوارڈز میں 5 نامزدگیاں مل گئی ہیں۔صبا قمر اس ڈرامے میں اداکاری کی بلندیوں پر نظر آئیں ۔ سیریل ’’باغی ‘‘کے ذریعے قندیل کی زندگی کے شوبز سے اوجھل پہلو دکھا کر غیرت کے نام پر قتل کا یہ مقدمہ عوام کی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں ،صبا قمر نے اپنی اداکاری سے قندیل کے دکھ بیا ن کرکے ناظرین کو رونے پر مجبور کردیا ۔ڈرامہ سیریل’’ باغی ‘‘میں کام کرنے کے متعلق صبا قمر کا کہنا ہے کہ شروع میں، میں نے اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لی ،ہوسکتا ہے میں نے اپنی مصروفیات کے پیش نظر انکار ہی کردیا ہوتا لیکن جب مجھے اسکرپٹ دیا گیا او رمیں نے ایک ہی نشست میں پڑھ ڈالا تو میں پوری رات سو نہیں سکی ،میرے ذہن میں باربار قندیل بلوچ ،آرہی تھی ،اْسے کیسے قتل کیا گیا ،اس کی زندگی کی کہانی نے مجھے بکھیر کر رکھ دیا ،میری ماں بھی میری حالت دیکھ کر پریشان ہوگئیں ۔ باغی ایک عام ڈرامہ نہیں ہے۔ یہ ایک خاص نوعیت کا ڈرامہ ہے اور میںنے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں نے قندیل بن کر زندگی جینے کی کوشش کی ہے اور اس کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ اس تجربہ کو بیان کرنے کیلیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
ڈرامہ کی کاسٹ میں سرمد گھوسٹ، نادیہ افغان، علی کاظمی، عثمان خالد بٹ، خالد ملک، حریم فاروق اور گوہر ممتاز جیسے اداکار شامل تھے۔ صبا نے کہا کہ میں نے خود بھی قندیل کے بارے میںبہت سی ریسرچ کی، لوگوں سے ملیں اور قندیل کے گاؤں جا کر ان کے خاندان کے افراد سے بھی ملاقات کی۔ قندیل ان بد قسمت لڑکیوں میں سے ہیں جن کو عزت کے نام پر اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
٭ ’’باغی‘‘ اپنی پہلی قسط سے شائقین کی توجہ کامرکز بناہوا تھا، لوگ نا صرف ڈراما سیریل دیکھ رہے تھے بلکہ ڈرامے کے ذریعے قندیل کی زندگی کے مختف پہلوؤں پر بات بھی کررہے تھے لیکن جہاں ڈرامے نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑے وہیں پچھلے کچھ عرصے سے ڈراما شدید تنقید کی زد میں بھی رہا۔کہا گیا کہ ڈرامے میں قندیل کی کہانی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے جب کہ ڈراما بنانے سے قبل قندیل کے گھر والوں سے اجازت نہیں لی گئی، اس کے علاوہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ قندیل کے گھر والوں کو ڈرامے سے حاصل ہونے والی آمدنی اور منافع سے حصہ بھی نہیں دیا گیا۔صبا قمر نے ان تمام افواہوں کے پیش نظرانسٹاگرام پر وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’’سب سے پہلے تو میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جو ڈرامے کی کامیابی میں ہمارے ساتھ تھے۔ ٭کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پرڈرامے کے حوالے سے غلط افواہیں گردش کررہی ہیں، ان افواہوں کے بارے میں میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ڈرامے میں قندیل کی زندگی کے کچھ پہلوؤں کو بیان کیا گیا ہے اور ڈرامہ بنانے سے قبل ہم نے قندیل بلوچ کے والدین سے باقاعدہ اجازت لی تھی اور یہ اجازت ’’اردو‘‘میں لی گئی تھی جسے سب باآسانی سمجھ سکتے ہیں۔اس معاہدے پر ان لوگوں نے اپنے دستخط کیے تھے اس کے علاوہ ان لوگوں نے ہم سے اس کہانی کے بدلے ایک پرکشش رقم کا مطالبہ کیا جسے دینے پر ہم راضی ہوگئے۔ لیکن اب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کو سن کر میں سکتے میں رہ گئی، زیرگردش تمام افواہیں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔ صبا قمر نے جھوٹی خبریں شائع کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اگر لوگ الزامات لگانے سے پہلے تمام حقائق دیکھ لیتے تو اچھا ہوتا۔ ہم جانتے ہیں یہ ایک حساس موضوع ہے لیکن ہم نے اسے ذمہ داری کے ساتھ بہتر انداز میں پیش کیا ہے۔‘‘
صبا کا کہنا تھا کہ’’ باغی ‘‘اْن کی فنی زندگی کا سب سے منفرد سیریل تھا ،وہ ہروقت اس کے بارے میں ہی سوچتی رہتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں’’بہت سے لوگ اس طرح کا متنازعہ ڈرامہ لکھنے سے گھبراتے ہیں لیکن میں ایسے نئے طریقے کے ڈرامہ کی تلاش میں رہتی ہوں جس سے کچھ نیا سیکھنے کو ملے۔ میں اب سماجی مسائل جن میں نشہ آورادویات کا استعمال سر فہرست ہے کے بارے میں عوام میں آگاہی لانا چاہتی ہوں۔ اس وقت معاشرے کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ ایک آرٹسٹ کی حیثیت سے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے معاشرے کی خدمت کر کے اپنی کامیابی کا قرض اتارنے کی کوشش کروں۔ میں محبت کی بہت سی کہانیوں میں کام کر چکی ہوں ،میں ایسے مواد پر کام کرنا چاہتی ہوں جو معاشرے کیلیے فائدہ مند بھی ہو‘‘۔
فلم ہندی میڈیم کی کامیابی اور فلم فئر ایوارڈ میں اپنی نامزدگی پر گفتگو کرتے ہوئے صبا نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے انھوں نے بھارت کے فلم انڈسٹری سے تعریف سمیٹی ، افسوس ہے کہ پابندی کی وجہ سے وہ بالی وڈ میںفی الحال کام نہیں کر پائیں گی۔ اس کے باوجود ان کو بہت سی فلموں میں کام کی پیشکش ہوئی ہے جن میں سے تین پر وہ غور کر رہی ہیں لیکن ا سکے لیے پابندی ختم ہونے کا انہیں انتظار کرنا ہو گا۔
شوخ ،چنچل اور سنجیدہ کردار یکساں مہارت سے ادا کرنے والی ،صبا حت قمر ،المعروف صبا ،2006ء میں شوبزنس کی دنیا کا حصہ بنیں ۔ انہوں نے پی ٹی وی کے ڈرامے’’میں عورت ہوں‘‘ سے اپنے کرئیر کا آغاز کیا ۔صبا قمر کا شمار اُن فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے شوبز کے ہر شعبے میں اپنے فن کے جلوے بکھیرے ہیں۔ صبا بہترین اداکاری پر متعدد مرتبہ ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں اور اُن کو ملنے والے ایوارڈز کبھی متنازعہ بھی نہیں رہے ۔صبا نے اپنی صلاحیتیں ناظرین اور ناقدین سب سے منوائی ہیں۔ انہیں 2006ء میں ہی ’’جناح کے نام‘‘ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر بہترین اداکارہ کا لکس اسٹائل ایوارڈدیا گیا۔جب کہ جولائی 2011ء میں انہیں بہترین اداکارہ کا16واں پی ٹی وی ایوارڈ بھی دیا گیا۔انہیں2010ء میں پی ٹی وی کے ڈرامے ’’تنکے‘‘ میں کام کرنے پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا ۔یہ ہی نہیںصبا ہر بڑے ایوارڈ کے لئے متواتر نامزد کی جاتی ہیں،انھیںڈرامہ سیریل،ڈائجسٹ رائٹر ، اور سنگت کے لئے بھی نامزد کیا گیا ۔صبا نے مزاحیہ اداکاری میں بھی اپنا لوہا منوایا ہے۔معروف رائٹر یونس بٹ کے لکھی مزاحیہ سیریز ’’ہم سب اْمید سے ہیں‘‘میں صبا نے بہت سے کھلکھلاتے کرداروں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ۔انھوں نے لیڈی پولیس انسپکٹر کے کردار پر مبنی مزاحیہ سیریل بھی کی ۔بتایا جاتاہے اس سیریل میں صبا کی اداکاری دیکھتے ہوئے بھارتی اداکارعرفان خاں نے ’’ہندی میڈیم ‘‘ کے ہدایتکار کو صبا کو ہیروئین کے کردار میںلینے کی تجویز دی تھی ۔فلم ’ہندی میڈیم‘ میں صبا قمر اور عرفان خان نے مرکزی کردار اداکئے فلم میں مزاحیہ انداز میں انگلش اور ہندی کے سماجی مسئلے کو موضوع بنایا گیا تھا ،صبا نے فلم میں ’’مٹھو ‘‘کا کردار کیا جس نے شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہندی میڈیم میں صبا کی بہترین اداکاری کی معروف اداکاروں سمیت ودیا بالن نے بھی تعریف کی ۔