نواز شریف کو عدالت عظمیٰ کے ڈیکورم کا پتہ ہی نہیں: غوث علی شاہ
حیدرآباد (عثمان اجمیری) سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جسٹس ریٹائرڈ سید غوث علی شاہ نے کہا ایسا لگتا ہے کہ میاں نواز شریف کو عدالت عظمیٰ کے ڈیکورم کا پتہ نہیں ہے۔ عمران خان ایک اچھے اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ طاہر القادری کے خون نا حق14 افراد کا انصاف ضرور ملے گا۔ ملک کی تمام مسلم لیگی جماعتیں متحد ہوکر ایک مسلم لیگ کا کردار ادا کرینگے۔ متحدہ والے 2018کے انتخابات میں متحد ہو کر انتخابات میں حصہ لینگے۔ آصف زرداری پنجاب میں اپنی کمزور پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ گذشتہ روز حیدرآباد میں مسلم لیگ کے سینئر کارکن رفیق لودھی کے صاحبزادے محمد عامر سعید خان لودھی کی تقریب ولیمہ میں نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر نواب ارشد ٹالپور، خالد عزیز آرائیں، روشن بلوچ، عبدالحفیظ راٹھوراور عبدالمجید شیخ بھی موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میاں صاحب کو عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرنا چاہیے کسی کو بھی عدالت عظمی ٰ کے فیصلے کو صحیح یا غلط کہنے کا حق نہیں، عدالت عظمیٰ صرف قانون کی تشریح کرسکتی ہے، یہ ان کاصوابدیدی حق ہے کہ کسی کو چھوڑ دیں یا سزا دیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہا موجودہ وقت میں سندھ میں مسلم لیگ ن کی پوزیشن زیرو ہے، ہم نے 1997 میں مسلم لیگ ن کی سیاسی پوزیشن بنائی اور فیس کیا جس پر مسلم لیگ ن نے سندھ میں حکومت بنائی لیکن جب مسلم لیگ نے مشرف سے ٹیک اوور کیا تو اس کے بعد مسلم لیگ مرکزی قیادت نے سندھ پر کوئی توجہ نہ دی اور 2013 کے انتخابات میں کوئی توجہ نہ دینے کی وجہ سے خاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکے، مرکزی قیادت نے مخالف قوتوں کو سپورٹ کیا، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ سندھ میں مسلم لیگ ن کی اب کوئی پوزیشن نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ کے لوگ پیپلز پارٹی کی کارکردگی دیکھ کر ووٹ دیں گے۔ آصف زرداری پنجاب میں اپنی پارٹی کی کمزور پوزیشن کو مضبوط کرنے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، اگر وہ پنجاب کے لوگوں کو مطمئن کرسکے تو ان کی پوزیشن کچھ بہتر ہوجائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان اس وقت ایک مضبوط اپوزیشن لیڈر کا اکیلا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری ایک اچھے عالم ہیں اس وقت وہ مظلوم ہیں، ان کے 14 اراکین خون ناحق کا شکار ہوئے ہیں خدا کے گھر دیر ہے اندھیر نہیں، ان کو انصاف ضرور ملے گا۔ لاہور کے دورے میں شہباز شریف، مریم نواز یا مسلم لیگ ن کے کسی رہنما سے نا تو ملاقات کی ہے اور نہ کوئی فون پہ رابطہ ہوا ہے۔ چودھری شجاعت، سردار ذوالفقار علی کھوسہ، اقبال ڈاہر سے ضرور ملاقاتیں کی ہیں۔ ملک کے تمام مسلم لیگوں کو ایک کرنے کیلئے کوشش کر رہا ہوں، پیر صاحب پگاڑا، چودھری شجاعت، ناصر حامد چھٹہ سے بات چیت میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، شیخ رشید نے بھی یقین دلایا، اعجاز الحق صاحب سے بھی میری بات ہوئی ہے۔ انہوں نے بھی مجھے یقین دلایا، بہت جلد تمام مسلم لیگی جماعتیں متحد ہو کر ایک مسلم لیگ کا کردار ادا کرینگے۔ ایسا لگتا ہے کہ کراچی میں مہاجروں کی نمائندگی کرنے والی جماعتیں جو کہ دھڑوں میں تقسیم ہیں چاہے وہ متحدہ پاکستان ہو یا پی ایس پی ہو، یا مہاجر قومی موومنٹ ہو ایک ہو کر 2018 کے انتخابات میں حصہ لینگے۔