• news

ہسپتال میں فائرنگ 2 پولیس اہلکار ہلاک :عسکریت پسند پاکستانی ساتھی فرارکرالے گئے نیا بھارتی ڈرامہ

سری نگر(بی بی سی +نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکو مت سری نگر میں ہسپتال پر حملے کا بھارت نے ڈرامہ رچایا ہے‘ دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ دعویٰ کیا گیا ہے نوید نامی عسکریت پسند پولیس حراست سے فرار ہو گیا ہے۔ منگل کو سرینگر کے مہاراج ہری سنگھ ہسپتال میں دوپہر کو اس وقت واقعہ رونما ہوا، جب ایک پولیس پارٹی چند قیدیوں کو طبی معائنہ کرانے کے لئے لائی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ7 قیدیوں پر مشتمل ایک گروپ کو میڈیکل کیلئے لایا گیا تھا اور اسی موقع پر ایک عسکریت پسند نے قیدیوں کے ساتھ موجود پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔ دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ پولیس نے الزام لگایا اس موقع پر ایک پاکستانی قیدی جس کا نام نوید جٹ بتایا گیا، بھاگ نکلا ہے۔ شہر میں ہائی الرٹ کردیا گیا اور مفرور قیدی کی تلاش شروع کردی گئی۔ نوید کو پولیس نے2015 میں گرفتار کیا تھا۔ عسکریت پسند قیدی کی شاخت نوید جٹ عرف ابو حنظلہ کے نام سے ہوئی ہے جو دوسرے درجے کا لشکر طیبہ کا کمانڈر تھا، 3 حملہ آور فرار ہوگئے جو موٹرسائیکل پر آئے تھے۔ نوید کو علاج کیلئے لایا گیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو منگل کی صبح سرینگر میں گرفتار کرلیا۔ سرینگر سے نامہ نگار ریاض مسرور نے بتایا کہ اس واقعہ میں ایک پولیس اہلکار مشتاق احمد موقعہ پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ ایک اور اہلکار بابر خاں کی موت ہسپتال میں ہوئی۔ پولیس کے مطابق نوید جٹ ساہی والاں ملتان کا رہنے والا ہے اور 2012 سے جنوبی کشمیر میں سرگرم تھا۔ 2014 میں گرفتاری کے وقت نوید مسلح گروپ لشکر طیبہ کا ڈپٹی چیف کمانڈر تھا۔ حزب مخالف نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے محبوبہ مفتی کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لوگوں کے مال و جان کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے کیونکہ سرحدوں سے شہری علاقوں تک عدم تحفظ کی لہر پھیل گئی ہے۔ ضلع کولگام میں مظاہرین پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان عارف زخمی ہوگیا جبکہ بھارتی فورسز نے جیش محمد سے تعلق کے الزام میں 5نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے، شہری شہادتوں اور کولگام فائرنگ کیخلاف وادی میں احتجاج جاری ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ کچھ نوجوانوں اور بچوں نے ہاوئورہ مش پورہ علاقہ میں فوج کی گشتی پارٹی پر معمولی نوعیت کی سنگباری کی اور فوجی اہلکاروں نے اسکے جواب میں فائرنگ کی۔ فوجی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر مکانوں کی توڑ پھوڑ کی اور خواتین سمیت مکینوں کی مارپیٹ بھی کی۔ ادھر ایس ایس پی اونتی پورہ محمد زاہد نے الزام لگا کر پانپور سے سجاد بٹ نامی نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جو پاکستانی تربیت یافتہ سابق جنگجو ہے اور جیش محمد کیلئے بطور بالائی ورکر کر کام کرتا تھا۔ ایس پی اونتی پورہ کا مزید کہنا تھا تمام اوور گرائونڈ ورکروں نے پوچھ تاچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ جیش محمد کے پاکستانی کمانڈر برائے جنوبی کشمیر مفتی وقاص کی ہدایت پر گرنیڈ حملے کرتے تھے۔ ادھر سید علی گیلانی نے بھارت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو مسئلہ کشمیر بارے غیرذمہ دارانہ بیانات دینے سے پرہیز کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی جنون بر صغیر کے امن کو بارود اور ایٹمی بموں سے تہس نہس کرنے کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔ حریت چیئرمین نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوئیٹرس کے نام پیغام میں ان سے بھارت کے وزیر داخلہ کے دھمکی آمیز فوجی بیان کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ افواج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے مقبوضہ جموں کشمیر میں قتل وغارت، جبر وستم پر روک لگانے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں اور مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں کردار ادا کریں جبکہ متحدہ جہاد کو نسل کے چیئر مین اورسید صلاح الدین نے پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا بنیادی فریق ہے اسی لئے گذشتہ 70 برسوں سے تحریک آزادی کشمیر کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا چلا آرہا ہے۔ عالمی اداروں اور طاقتوں کی بے رخی اور سرد مہری کی وجہ سے بھارت ہٹ دھرمی کررہا ہے تیسری جنگ کے بادل سرحد پر منڈلا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن