• news

لاہور:جسٹس یاور علی لاہور ہائیکورٹ کے 46ویں چیف جسٹس بن گئے

لاہور+ اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) جسٹس یاور علی نے لاہور ہائیکورٹ کے 46ویں چیف جسٹس کے طور پر عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ وہ آٹھ ماہ اور پندرہ دن چیف جسٹس کے منصب پر فائز رہیں گے۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے چیف جسٹس سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں لاہور ہائیکورٹ کے ججز، وزیر اعلی شہباز شریف، چیف سکیرٹری پنجاب سمیت دیگر افسروں نے شرکت کی، جسٹس یاور علی 19 فروری 2010ء کو بطور ایڈیشنل جج لاہور ہائیکورٹ تعینات ہوئے اور ایک سال بعد انہیں عہدے پر کنفرم کیا گیا۔ جسٹس یاور علی 23 اکتوبر 1956 کو پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی اور 1972 میں ایچی سن کالج لاہور سے او لیول اور پھر 1974 میں وہیں سے اے لیول کیا۔ 1976 میں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجوایشن کی اور 1979 میں یو کے سے ایل ایل بی آنرز کیا اور 1980 میں یو کے سے ہی بیرسٹر ایٹ لاء کی ڈگری حاصل کی۔ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ وطن واپس آئے اور اسی سال ماتحت عدالتوں میں وکالت کی پریکٹس کا آغاز کیا۔ 1980 میں ہی ان کی لاہور ہائیکورٹ کے وکیل کے طور پر انرولمنٹ ہوئی اور 1986 میں سپریم کورٹ میں وکالت کا لائسنس حاصل کیا۔ پریکٹس کے آغاز میں وہ پنجاب یونیورسٹی لا کالج کے وزٹنگ لیکچرار بھی رہے۔ جسٹس یاور علی نے واپڈا، پی آئی اے، پاکستان ریلوے، نیشنل بنک اور مسلم کمرشل بنک کے وکیل کے طور پر عوامی مفاد کے متعدد اہم مقدمات لڑے، اسی طرح جسٹس یاور وفاقی اور صوبائی حکومت کے لاء افسر بھی تعینات رہے۔ جسٹس یاور علی باسٹھ سال کی عمر میں 22 اکتوبر 2018ء کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ لاہورہائیکورٹ پہنچنے پر چیف جسٹس کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جسٹس یاور علی کے چیف جسٹس بننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی سنیارٹی لسٹ تبدیل ہو گئی۔ جسٹس انوارالحق لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج بن گئے۔ جبکہ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کو انتظامی کمیٹی میں شامل کرلیا گیا۔ قبل ازیں چیف جسٹس محمد یاور علی نے پنجاب کے گورنر ملک محمد رفیق رجوانہ اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ عوام کو انصاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ معاشرے کی توانائی اور زندگی کی بنیاد انصاف ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم پر تو معاشرہ قائم رہ سکتا ہے لیکن ناانصافی پر نہیں۔ جسٹس یاور علی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس یعقوب علی خان کے صاحبزادے ہیں، جبکہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس خلیل الرحمان رمدے ان کے بہنوئی ہیں۔ دوسری جانب جسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کے جج کا حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جسٹس منصور علی شاہ سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ میں ہوئی۔ تقریب میں سپریم کورٹ کے فاضل جج صاحبان، سینئر وکلائ، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن