پاکستان‘ چین اور روس میں دفاعی تعلقات کو فروغ دینا ضروری ہے: جنرل زبیر
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا ہے کہ علاقہ کے امن و استحکام کیلئے پاکستان، چین اور روس کے درمیان دفاعی تعلقات کو فروغ دینا ضروری ہے۔ دنیا میں حتمی تبدیلیاں رونما ہونے کا دور چل رہا ہے۔ روایتی عالمی اتحاد ختم ہو رہے ہیں۔ یک قطبی سے کثیر قطبی دنیا تشکیل پا رہی ہے۔ ’’چین پاکستان روس علاقائی استحکام اور امن کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینار ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، چین اور روس خطے کے اہم ممالک ہیں،تینوں ممالک علاقائی مسائل کے حل اور چیلنجز سے نمٹنے کی مکمل صلا حیت رکھتے ہیںپاک چین دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جز ہے دونوں ممالک تمام عالمی اور علاقائی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں،سی پیک، پاک چین پائیدار تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ روس پاکستان کو اہم علاقائی ملک تسلیم کرتا ہے اور پاک بھارت مسائل کے مذاکرات کے ذریعے حل کا حامی ہے، صدر پیوٹن نے دو ہزار چودہ میں پاکستان پر اسلحے کی فروخت پر پابندیاں ختم کیں۔ روس وسطی ایشیا میں امن و استحکام چاہتا ہے۔ ماسکو افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان کے کردار کا معترف ہے۔ داعش کے خاتمے کیلئے روسی کردار قابل تحسین ہے۔پاکستان، چین اور روس اہم علاقائی پارٹنرز ہیں،روس افغانستان میں پاکستانی موقف کی حمایت کرتا ہے۔ روس نے پاک بھارت مسائل کے حل کیلئے ہمارے مذاکرات کرنے کے موقف کی حمایت کی ہے، روس دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون کررہا ہے، ہیلی کاپٹرز کی فراہمی سمیت پاک روس دفاعی تعاون دہشت گردی کے خلاف روس کی سنجیدگی کا عکاس ہے۔روسی سفیر الیکسی نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں داعش سمیت کئی غیر ملکی دہشت گرد گروپ سرگرم عمل ہیں،کئی جہادی گروپ شام سے بھی آئے ہیں ۔سیاسی اور مفاہمتی اقدامات ہی افغان مسئلے کا حل ہیں۔ ماسکو فورم اور ایس سی او کا مرکوذ علاقائی ترقی و استحکام ہے۔ چینی سفیر یاجنگ کنے سمینار سے خطاب میں کہا کہ چین پرامن علاقائی اور عالمی امن کا حامی ہے، چین پاکستان اور روس خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔دہشت گردی تینوں ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے، کسی ایک ملک کو سنگل آٹ کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ دہشت گردی سے علاقائی مملک ہی بہتر طور پر نمٹ سکتے ہیں۔