• news

پیپلزپارٹی کے لاہور کے جلسہ میں مخالفین کو جواب دیدیا: قمرزمان کائرہ

لالہ موسیٰ(نامہ نگار)پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ نے کہا پیپلزپارٹی نے لاہورکے جلسہ میں مخالفین کوجواب دے دیاہے جوکہتے تھے اپوزیشن کے مشترکہ جلسہ کی کرسیاں خالی رہیں،اپوزیشن فیل ہوگئی ،لاہورمیں پیپلزپارٹی کاکامیاب جلسہ دیکھنے کے بعداب نئے جوازتلاش کئے جارہے ہیں کہ جگہ چھوٹی تھی،ہم نے کہاکہ لاہورمیں کوئی بڑی جگہ چھوڑی ہے جہاں جلسہ کرسکتے ،لاہورکاجلسہ موچی دروازہ میں نہیں تھا داتا دربارسے لے کردہلی دروازے تک ساری سڑکیں جلسہ گاہ تھیں، ہم کچھ نہیں کہتے لیکن اتناضرورکہتے ہیں کہ اپوزیشن کے جلسہ اور پیپلزپارٹی کے جلسہ نے حکومت کو بہت کچھ سوچنے پرمجبورکیا،حکمرانوں کو ساڑھے چارسال بعدآج یادآیاکہ عوام کو سستاانصاف نہیں مل رہا،الیکشن آیااپوزیشن نے دبائوڈالاتویادآیاکہ عوام کو چھت دینی ہے ،یادآیاکہ عوام کو دیگرسہولتیں اور روزگاردیناہے ،میاں صاحب کہتے ہیںکہ میری حکومت رہتی تو ملک میں بہتری آجاتی چارسال میں کون سی بہتری کی ہے ،ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈیرہ کائرہ پرصحافیوں سے گفتگوکرتے کیا، چھوٹے میاں صاحب کہتے ہیں کہ میری حکومت بنی توتفتیش کانظام درست کردوں گا،کبھی کہتے ہیں اپوزیشن نے بڑے بڑے سخت الفاظ میں باتیں کی ہیں، ہمارے چندالفاظ انہیں چبھ جاتے ہیں ،اپنے منہ سے نکلی ہوئی گالیاں بھی ان کو عام لگتی ہیں،مسلم لیگ جدیدسوچ کی حامل ہوگئی ہے،ان کو عدالتوں کے وہ فیصلے قبول ہیں جوان کے حق میں ہوںان کی مرضی کے ہوں،میڈیاکی وہ رپورٹس قبول ہیں جو ان کے حق میں ہو،اپوزیشن کی وہ تنقیدان کو قبول ہے جو ان کی مرضی کے مطابق ہو،خوددوسروں کو گالیاں دیتے رہے ہیں،مخالفین کیلئے مشکلات پیداکرناان کو گالی گلوچ کرنا،انتہائی گھٹیازبان استعمال کرناانکی لیڈرشپ سے لے کرکارکن تک کاشیوہ ہے،دوسراکوئی تلخ بات کہہ دیتاہے توتکلیف ہوتی ہے ، زرداری صاحب نے اگرلفظ درندہ کہاہے توانکاتو انتخابی نشان ہی درندہ ہے،اگر خونخواردرندہ والے کو درندہ کہہ دیاتوکون ساگناہ ہوگیا،اگردھرتی پربوجھ کہہ دیایہ تو روٹین کے الفاظ ہیں،شہبازشریف جوالفاظ استعمال کرتے رہے ،رناثناء اللہ جو الفاظ استعمال کررہے ہیںجوخواجہ آصف کرتے رہے ہیں ،میاں صاحب کے جلسوں میں ماضی میںان کی موجودگی میں جوبے نظیربھٹوشہید،نصرت بھٹومرحومہ کے بارے میں جوگفتگوہوتی تھی کیاوہ صحیح ہوتی تھی،میاں صاحبان کو گھبراہٹ کوئی اورہے اس کاذکرنہیں کیاجارہا،گھبراہت جلسہ کی ہے لوگوں کے اکٹھ کی ہے ،اور اس کے بہانے تلاش کئے جارہے ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم نے بڑے مناسب الفاظ میں تنقیدکی ہے ،جلسوں میں توتلخ باتیں بھی ہوجاتی ہیں لیکن حکومت کو اب یادآیاہے کہ اگلی بارآئیں گے تو انصاف دیں گے اگلی بارآئیں گے تو روزگاردیں گے اگلی بارآئیں گے تو فلاں دیں گے لیکن اگلی باری تو اب زرداری ہے ،میاں صاحب آپ کی اگلی باری تو جیل ہے۔

ای پیپر-دی نیشن