فاروق ستار، فیصل سبزواری گلے ملے، قت آمیز مناظر، سینٹ امیدواروں پر تنازعہ برقرار
کراچی (خصوصی رپورٹر) ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم آج بھی ایک ہے آئندہ بھی رہے گی۔ ایک ہی پنڈال میں سب نے فارم بھرے، ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے 17 فارم بھرے گئے جبکہ امیدواروں کی تعداد 15 ہے۔ ہمارے مخالفین شادیانے بجا رہے تھے، خواجہ سہیل اور قمر منصور بھی امیدواروں میں شامل تھے۔ قمر منصور نے بیماری کے باعث معذرت کی۔ خواجہ سہیل نے ایم این اے شپ جاری رکھنے کا کہا۔ امیدواروں کے ناموں کی فہرست الیکشن کمشن سے مل جائے گی۔ بائیس اگست سے پہلے کی جو اچھی پالیسی تھی وہ قائم رکھی ہے۔ ایم کیو ایم میں نظم و ضبط کی پالیسی ہے۔ اختلافات کے خاتمے کیلئے میرے ساتھیوں نے مجھے اختیارات دیئے۔ کامران ٹیسوری نے مجھے فیصلہ کرنے کا اختیار دیا۔ پہلے کبھی ڈکٹیشن لی نہ اب لیں گے، ہمارے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں نے الگ الگ کاغذات نامزدگی الیکشن کمشن میں جمع کرائے۔ الیکشن کمشن میں فاروق ستار کی رابطہ کمیٹی ارکان سے ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے فیصل سبزواری انہیں دیکھتے ہی آبدیدہ ہو گئے۔ فاروق ستار نے آگے بڑھ کر انہیں گلے لگا لیا اور کہا مجھ پر بہت دبائو ہے۔ اس موقع پر متحدہ رہنمائوں نے نعرے لگائے کہ ہم ایک ہیں۔ عامر خان الیکشن کمشن نہیں گئے، ٹیلی فون پر رہنمائوں سے رابطہ رہا اور ہدایات دیتے رہے۔اختلافات کی جڑ کامران ٹیسوری فاروق ستار کی فہرست میں شامل ہے۔ دیگر امیدواروںمیںاحمد چنائے، فرحان چشتی، حسن فیروز،منگلا شرما، سنجے پروانی، او شاہد پاشا شامل ہیں۔ دوسری جانب رابطہ کمیٹی بہادرآباد سے نسرین جلیل، فروغ نسیم ،کشور زہرا، عامرچشتی، مطیع الرحمن اور عبدالقادر خانزادہ، امین الحق کے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کی سربراہی میں پی آئی بی پہنچنے والا وفد فاروق ستار سے ملاقات کے بغیر واپس چلا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اراکین نے ایک گھنٹہ انتظار کیا لیکن فاروق ستار نے ملاقات نہ کی۔ اس حوالے سے عامر خان نے بتایا کہ ایک گھنٹہ انتظار کیا فاروق ستار یا ان کی طرف سے کوئی بات کرنے نہیں آیا۔ پوری رابطہ کمیٹی فاروق ستار سے ملاقات کیلئے آئی تھی۔ صحافی نے عامر خان سے سوال کیا کہ کیا مایوس ہو کر جا رہے ہیں عامر خان نے جواب دیا کہ نہیں دوبارہ بھی آ سکتے ہیں۔ فاروق ستار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ کہا تھا بہادر آباد نہیں آرہا اب آج بہادر آباد میں اجلاس ہوگا میں ناراض نہیں، نہ ایسا کہ میں ملنا نہیں چاہتا تھا۔ خواجہ اظہار کو آج 6 بجے بہادر آباد آنے کا کہہ دیا تھا۔ میں نے ملنے سے انکار نہیں کیا، مشاورت میں مصروف تھا، معاملہ حل کرلیں گے ہم اب کوئی دو فریق نہیں اب ہم مذاکرات نہیں اجلاس کریں گے۔