اپنے نظریہ پر الیکشن لڑیں گے پھر اتحاد کی بات ہو گی: بلاول
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زردای نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا ہے کہ پچھلے چار سال سے پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں تھا وزیر خارجہ کے نہ ہونے سے ہمارا موقف دنیا کے سامنے پیش نہیں ہو سکا ہمیں چاہئے کہ اپنے ذاتی ایشوز کو چھوڑ کر انٹرنیشنل فورمز پر پاکستان کا دفاع کریں دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ہمارے نظریات واضح اور پالیسی مختلف ہے۔ 5 سال میں اتنا قرضہ لیا گیا جتنا تاریخ میں کسی حکومت نے نہیں لیا میں اپنے ملک کو ترقی پسند بنانے کیلئے تیار ہوں یہ ایک طویل المدتی جنگ ہے اور میں اس جنگ کو لڑنے کیلئے تیار ہوں ۔ ہمیں ملک میں انتہا پسندی، دہشتگردی کو ختم کرنا ہوگا دہشت گردی اور انتہا پسندی عالمی مسئلہ ہے موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا مقابلہ سب ملکر ہی کر سکتے ہیں امریکہ کے سکولوں میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں پاکستان نے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں آپریشنز کئے ہیں اگر پاکستان، افغانستان ملکر کام کریں تو انتہا پسندوں کو چھپنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی دہشتگردی اور انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام ہوگا تو افغانستان میں معاشی استحکام ہوگا اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے الزام تراشی نہ کی جائے سندھ میں جرائم کی شرح میں کمی آئی اگر کسی ملک کو ایشوزہیں تو وہ ہم سے آکر بات کرے ۔ گزشتہ دس سال میں پاکستان میں دہشت گردی میں 70 فیصد کمی آئی ہے ہم دہشت گردوں کو مزید ختم کرنا اور آپ کی مدد کرنا چاہتے ہیں افغانستان کے معاملے میں الزام تراشی سے مسئلہ حل نہیں ہو گا اگر انتہا پسندی نہیں ہوگی تو دہشت گردی رکے گی صرف دہشت گردوں کو مار کر دہشت گردی ختم نہیں کی جا سکتی پی پی واحد جماعت ہے جو پاکستان کو پرامن ملک اور ترقی پسند بنا سکتی ہے موجودہ صوتحال بہت خطرناک ہے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہو رہا جتنے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سندھ میں ہوئے اتنے کسی صوبے میں نہیں ہوئے جتناسندھ میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوا اتنا کسی صوبے میں نہیں ہوا کراچی میں ایم کیو، مسلم لیگ ن کی حکومت بھی رہی ہے ہم نے کراچی میں کوڑے دان رکھوائے کراچی میں تھوڑی بہتری آئی ہے مزید بھی آ جائے گی کراچی میں انفراسٹرکچر پر کام کر رہی ہیں وفاق کو بھی کراچی پر توجہ دینی چاہئے سابق صدر مشرف کے دور میں کراچی کو خصوصی پیکیج دیا جاتا تھا۔ نقیب اللہ قتل کیس میں بلاول بھٹو پختونوں کے احتجاج کے حق میں سامنے آ گئے بلاول نے کہا کہ ہیں لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہوگا ناانصافی کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا نقیب اللہ کے قتل کے بعد پختونوں کی تحریک شروع ہوئی ہے یہ تحریک پختونوں کا ساختہ ردعمل ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نئی حکومت کیلئے پاکستان کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے لانا چیلنج ہوگا۔ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سازش پک رہی ہے۔ پی پی اپنے نظریے پر الیکشن لڑے گی الیکشن کے بعد اتحاد کی بات ہو سکتی ہے۔