قصور ویڈیو سکینڈل: 2 ملزم ناکافی ثبوتوں پر مزید ایک مقدمے سے بری
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو سکینڈل کے دو ملزموں کو ناکافی ثبوتوں کی بناء پر مزید ایک مقدمے سے بری کر دیا ہے۔ عدالت نے عامر حسیم اور رمضان عرف جانا کو ایک مقدمے سے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بنا پر بری کیا۔گذشتہ برس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت قصور میں بچوں سے زیادتی کرکے ویڈیو بنانے کے کیس کے مرکزی ملزموں حسیم عامر اور فیضان مجید کو عمر قید اور تین تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا چکی ہے۔ خصوصی عدالت نمبر 4 کے جج الیاس نے سماعت کی تھی۔ یاد رہے ملزموں کیخلاف حسین والا گاؤں میں سینکڑوں بچوں سے زیادتی کرکے انکی ویڈیو بنانے کے جرم میں پولیس تھا نہ گنڈا سنگھ میں 2015ء میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قصور ویڈیو سکینڈل کے متاثرین کے 14 مقد مات انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہیں جن میں 22 کے قریب ملزموں کیخلاف کیسز کا ٹرائل جاری ہے۔ سزا ایک کیس میں سنائی گئی ہے باقی مقدمات کی سماعت جاری ہے۔ یاد رہے ملزم عامر حسیم تقریباً تمام مقدمات میں ملزم ہے۔