معروف و قانون دان ‘ انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر انتقال کر گئیں
لاہور + کراچی + اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + سٹاف رپورٹر + خبرنگار + خصوصی نمائندہ + اپنے سٹاف رپورٹر سے + ایجنسیاں) ممتاز قانون دان، نڈر، بے باک، انسانی حقوق کی علمبردار، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر گزشتہ روز انتقال کر گئیں۔ فیروزپور روڈ کے ایک پرائیویٹ ہسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق عاصمہ جہانگیر کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لایا گیا۔ انہیں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے برین ہیمرج ہوا۔ ڈاکٹروں نے بھرپور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں اور ان کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق نماز جنازہ کل 3 بجے قذافی سٹیڈیم ہو گی ۔ عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952ء کو لاہور میں معروف سیاستدان ملک غلام جیلانی کے گھر پیدا ہوئیں۔ انہوں نے نے لاہور ہائی کورٹ میں وکالت کا آغاز 1980ء میں کیا اور وکالت میں اعلی مقام حاصل کیا۔ وہ 66 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ انہیں زندگی میں مختلف اعزازات سے نوازا گیا جن میں پاکستان کا ہلال امتیاز 2010ء میں دیا گیا، اسی برس انہیں فور فریڈم ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ 2002ء میں لیو اسٹینگز ایوارڈ اور 1995 میں مارٹن انل ایوارڈ، میکسیسے ایوارڈ بھی ملا۔ مرحومہ نے سوگواران میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ ان کے انتقال پر صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، بختاور بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، نوبل انعام یافتہ‘ ملالہ یوسف زئی، مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، گورنر سندھ محمد زبیر، سید توصیف شاہ، وفاقی وزرائ، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، خواجہ محمد آصف، چودھری اعتزاز احسن، میاں منظور وٹو، خواجہ احمد حسان، لارڈ میئر کرنل (ر) مبشر جاوید، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، عمران گورایا، عامر خان، معروف قانون دان انور منصور، وزیر اطلاعات، محنت و ٹرانسپورٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ، چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا، وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، سابق گورنر مخدوم احمد محمود، ترجمان پی ٹی آئی شیریں مزاری، بابر اعوان، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، شیری رحمان و دیگر نے اظہار افسوس کیا۔ عاصمہ جہانگیر کی وفات کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ معروف سیاستدان و قانون دان میاں خورشید محمود قصوری، چودھری اعتزاز احسن، خواجہ محمود احمد، راجہ ذوالقرنین، احسان وائیں، سید منظور علی گیلانی، مسٹر جسٹس عظمت شیخ اور معروف ماہر قلب پروفیسر ڈاکٹر شہریار احمد شیخ سب سے پہلے ان کے گھر پہنچ گئے۔ اس کے بعد سیاسی و سماجی شخصیات کا مرحومہ کی رہائش گاہ پر تانتا بندھ گیا۔ سپریم کورٹ کے مسٹر جسٹس منظور ملک، چودھری شجاعت حسین، خواجہ سعد رفیق، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی، چودھری اعتزاز احسن، سینئر قانون دانوں، سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں، سماجی کارکنوں کی بہت بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ پر پہنچی۔ چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس ثاقب نثار بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال کی خبر سن کر ان کے گھر پہنچ گئے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی وفات کو بہت بڑا نقصان قرار دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر ممتاز قانون دان تھیں جن کا بار اور بنچ میں یکساں احترام تھا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جمہوریت، قانون و انصاف، انسانی حقوق، خواتین کے لئے مرحومہ کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ عاصمہ جہانگیر آمروں کے خلاف ڈٹ جانے والی تھیں اور آمریت کیخلاف ہر تحریک کے ہراول دستے میں شامل رہیں۔ سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کے لئے موثر آواز تھیں ان کا انتقال بہت بڑا دھچکا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کی وفات سب کا نقصان ہے۔ ان کے اچانک انتقال سے گہرا صدمہ ہوا ہے۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر وفاقی وزیر پرویز ملک، جنرل سیکرٹری صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر، سید توصیف شاہ اور عامر خان نے اپنے مشترکہ بیان میں عاصمہ جہانگیر کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک جمہوریت کی ایک بڑی شمع سے محروم ہو گیا ہے۔ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر شدید صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک ایک جمہوری شمع سے محروم ہو گیا۔ عاصمہ جہانگیر زندگی بھر جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد کرتی رہیں۔ قوم ایک دلیر بیٹی اور ماں کے انتقال پر غمزدہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کا نام تاریخ کے سنہرے الفاظ میں لکھا جائیگا۔ عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر پیپلز پارٹی سوگ میں ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی انسانی حقوق کے لئے جدوجہد ناقابل فراموش ہیں۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اپنے تعزیتی بیان میں عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پوری زندگی قانون کی حکمرانی‘ جمہوری اداروں کے تحفظ اور آئین کی بالادستی کے لئے جدوجہد کی۔ عاصمہ جہانگیر کی آئین و قانون کی بالادستی کے لئے خدمات قابل تحسین ہیں۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحومہ کو قانون اور انسانی حقوق پر ان کی خدمات کیلئے تادیر یاد رکھا جائے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ عاصمہ جہانگیر ایک بہادر اور دلیر خاتون تھیں۔ انہوں نے جمہوریت کی بحالی اور خواتین کے حقوق کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں۔ علاوہ ازیں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے عاصمہ جہانگیر کی صاحبزادی منیزہ جہانگیر کو فون کر کے والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ عاصمہ جہانگیر کو سپریم کورٹ بار کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل رہا‘ جنرل ضیاء کے مارشل لا کے خلاف جمہوریت بحالی کی تحریک میں حصہ لیا اور 1983 ء میں جیل بھی کاٹی، بینظیر بھٹو اور عاصمہ جہانگیر بچپن کی سہیلیاں تھیں لیکن دوستی کے باوجود عاصمہ جہانگیر نے بینظیر بھٹوکی سیاسی مخالفت کی۔ عاصمہ جہانگیر نے عدلیہ بحالی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا اور 2007 ء میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر منتخب ہوئیں، انہوں نے 1978 ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے بانیوں میں سے تھیں۔ عاصمہ جہانگیر پچھلے سال اقوام متحدہ کے ریپورٹیر کی حیثیت سے سری نگر گئی تھیں اور پھر واپس آ کر انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا۔ ان کے بھرپور موقف اپنانے کے باعث مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی ان سے بہت محبت کرتے تھے۔ سپریم کورٹ بار، لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار نے عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ پیر کو وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے آج یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اور تنظیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔لاہور پریس کلب کے صدراعظم چودھری سینئر نائب صدر مجتبیٰ باجوہ، نائب صدر شکیل سعید، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری سالک نواز خزانچی احسان شوکت اور ممبران گورننگ باڈی اور ایمرا کے صدر ہشام یوسف، نائب صدر اعجاز وسیم باکھری، سیکرٹری آصف بٹ، جوائنٹ ارشد چودھری، خزانچی سید معظم الدین، انفارمیشن سیکرٹری رانا اقبال اور ایمرا کے ممبران گورننگ باڈی نے بھی عاصمہ جہانگیر کے ناگہانی انتقال پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا ہے۔ سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری چیئرمین سپریم کونسل منہاج ڈاکٹر حسن محی الدین صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ و دیگر نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ منگل کو دن ڈھائی بجے قذافی سٹیڈیم کے باہر ادا کی جائے گی۔ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے بھی عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کی جمہوریت اور انسانیت کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔