امریکہ میں امیگریشن حکام اور وفاقی جج آمنے سامنے آگئے
واشنگٹن (صباح نیوز) امریکہ میں امیگریشن حکام اور وفاقی جج آمنے سامنے آگئے۔ امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ غیرقانونی تارکین وطن کو پکڑتے ہیں جبکہ عدالتیں انہیں بے دخلی سے روک دیتی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے غیرقانونی تارکین وطن افراد کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک امریکہ میں سینکڑوں غیر قانونی طور پر مقیم سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا ۔ ان میں سے بعض کو تو ملک سے بے دخل کردیا گیا تاہم زیادہ تر عدالتوں سے اسٹے آرڈر لینے میں کامیاب رہے ۔ وفاقی عدالتوں کا کہنا ہے کہ تارکین وطن افراد کو تمام قانونی مدد حاصل کرنے کا حق حاصل ہے جبکہ دوسری جانب امیگریشن حکام وفاقی عدالتوں کے ان احکامات سے خوش نظر نہیں آتے ۔کسٹمز اینڈ امیگریشن ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وفاقی ججوں کے احکامات کی وجہ سے بڑے مسائل ہیں کیونکہ پکڑے جانے والے افراد جانتے تھے کہ ایک دن انہیں بے دخل کیا جاسکتا ہے ۔ تاہم ان افراد کو قانونی مدد فراہم کیے جانے پر ٹیکس دہندگان کے مزید پیسے خرچ کرنے پڑیں گے اور اس سے محکمے کی کارکردگی اور کارروائی متاثر ہورہی ہے ۔