نااہلی مدت کیس: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدم پیشی پر اٹارنی جنرل کو 20 ہزار جرمانہ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) نااہلی کی مدت کے حوالے سے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نثار نے دریافت کیا کہ اشتر اوصاف ہماری اجازت کے بغیر لاہور کیوں گئے اٹارنی جنرل پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں ہمارے نوٹس کے باوجود بغیر اجازت کے وہ لاہور میں نہیں اٹارنی جنرل کا یہ رویہ ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ منگل کے روز وہ بیرون ملک جا رہے ہیں چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ وہ گھومنے پھرنے جا رہے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ کیسز کے سلسلے میں بیرون ملک جا رہے ہیں تحریری دلائل جمع کرانے پر اٹارنی جنرل کی درخواست مسترد کرتے ہیں اٹارنی جنرل خود پیش ہو کہ مقدمے میں دلائل دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کوئی اہم کیسز نہیں، ہم ان کی چھٹیوں کی درخواست مسترد کرتے ہیں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل سے بات کرتا ہوں وہ آج ساڑھے 4 بجے تک عدالت حاضر ہو جائیں آپ 10 ہزار روپے جرمانے والا حکم واپس لے لیں چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے انہیں بلا لیں ہم ساڑھے 4 بجے انہیں سنیں گے۔ اہم کیس ہے ہم آج اٹارنی جنرل کا انتظار کریں گے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل عامصہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے لاہور میں ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی وفات پر ہمیں صدمہ ہے سپریم کورٹ کا پورا سٹاف صدمہ سے دوچار ہے عاصمہ کی وفات پر افسوسناک سانحہ ہے ہم نے عاصمہ جہانگیر کی وفات پر تعزیتی پیغام بھی بھیجا ہے کسی کے چلے جانے سے کام رک نہیں جاتے۔وقفے کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل نہیں آ سکتے چیف جسٹس نے کہا ککہ آج پیش نہ ہونے کا اٹارنی جنرل کا عذر ناکامی ہے چیف جسٹس نے کہا کہ طلبی پر پیش نہ ہوئے تو اٹارنی جنرل کا حق دفاع ختم کر دیں گے عدالت نے اٹارنی جنرل کو 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس میں بدھ کے رروز پیش ہونے کا حکم دیا چیف جسٹس نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیرحاضری پر اٹارنی جنرل پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل جرمانہ اپنی جیب سے ادا کریں گے۔