پنجاب اسمبلی: سیکرٹری خوراک کی غیر حاضری پر اپوزیشن کا احتجاج‘ واک آئوٹ
لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے سپیکر کی رولنگ کے باوجود وقفہ سوالات کے دوران محکمہ خوراک کے سیکرٹری کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا جس کے بعد اجلاس مزید کسی کارروائی کے بغیر آج (منگل) صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ اس سے قبل ڈپٹی سپیکر نے کہا ایڈوائزری کمیٹی میں ہونے والے فیصلے کے مطابق آئندہ اجلاس وقت پر شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی، ایوان کی کارروائی کا حصہ بنے بغیر کسی ممبر کی حاضری قابل قبول نہیں ہوگی۔ اجلاس مقررہ وقت دو بجے کی بجائے ایک گھنٹہ45منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ آغاز پر 368 میں صرف 12ممبران موجود تھے جبکہ اپوزیشن کا کوئی بھی ممبر موجود نہ تھا۔ ڈپٹی سپیکرنے ایوان کو بتایا کہ محکمہ زراعت کے سوالات متعلقہ وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری کی درخواست پر موخر کئے جاتے ہیں تاہم محکمہ خوراک کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے۔ محکمہ خوراک کے بارے میں سردار وقاص حسن موکل کا ضمنی سوال جاری تھا کہ اپوزیشن رکن عارف عباسی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گیلری میں محکمہ خوراک کے سیکرٹری بھی موجود نہیں ہیں جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وزیر خوراک اور سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ہونے والی اہم میٹنگ میں شریک ہیں ان کی جگہ ایڈیشنل سیکرٹری موجود ہیں جس پر اپوزیشن رکن اسمبلی آصف محمود نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پہلے ہی سوالات دو، دو سال کے بعد آتے ہیں انہیں پھر مؤخر کیا جاتا ہے۔ سیکرٹری کی حاضری کے لئے چیئر کی رولنگ موجود ہے اور نئی روایت قائم نہ کی جائے کہ سیکرٹری کی عدم موجودگی میں وقفہ سوالات چلایا جائے یا اسے موخر کیا جائے، اسمبلی کی کارروائی سے زیادہ اہم کوئی کام نہیں، وزیر اعلیٰ خود ایوان میں آتے نہیں اور سیکرٹریز کو بھی اپنے پاس بلا لیتے ہیں۔ ہم سیکرٹری کی عدم موجودگی میں اجلاس سے احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔ ان کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر نے ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں ہونے والے فیصلے بارے ایوان کو بتایا کہ آئندہ اجلاس کے ختم ہونے کے بعد رجسٹر اٹھا لیا جائے گا اور کسی ممبر کی حاضری نہیں لگے گی۔ حاضری لگانے کے بعد اجلاس کی کارروائی کا حصہ بننے والے ارکان کی حاضری تصور کی جائے گی۔ قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے ارکان کی حاضری سے متعلق نئی پالیسی نافذ کر تے ہوئے حاضری لگا کر ایوان کی کارروائی کا حصہ بننا لازمی قرار دیدیا گیا۔ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن نے فیصلے کی متفقہ منظوری دیدی۔ چیف وہیپ رانا ارشد نے کہا کہ پہلے اجلاس کے روز رات تک ارکان کی حاضری لگتی رہتی تھی لیکن اب اسمبلی اجلاس ختم ہوتے ہی حاضری رجسٹر اٹھا لیا جائے گا اور اس کے بعد کسی ممبر کی حاضری نہیں لگے گی۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے حاضری یقینی بنائی جائے گی، فیصلے سے حکومت کے کروڑوں روپے بچ جائیں گے۔