الیکشن ایکٹ کیس: پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹ جاری کررہا، قانون کالعدم ہوا تو ٹکٹوں کا کیا بنے گا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹس جاری کررہا ہے اگر قانون کالعدم ہوگیا تو ان ٹکٹس کا کیا بنے گا؟ منگل کو سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کیس کے التواء کی درخواست کردی۔ اس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ پارٹی سربراہ سینٹ کے ٹکٹس دے رہا ہے۔ قانون کالعدم ہوگیا تو ٹکٹس کا کیا بنے گا۔ آئندہ سماعت پر تیاری کرکے آئیں اس سے قبل 16 درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ الیکشن ایکٹ 2017 کے خلاف درخواست گزاروں کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کرچکے ہیں جبکہ نواز شریف نے اس مقدمے میں فریق بننے سے پہلے ہی انکار کردیا ہے کیس کی مزید سماعت (آج) بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔