• news

بنی گالا تعمیرات غیر قانونی ہیں تو گرادیں، آواز اٹھانے والے کا دامن بھی صاف ہونا چاہئے: چیف جسٹس، عمران کے گھر کا نقشہ طلب

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت+ نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ میں بنی گالہ میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیس میںعدالت نے عمران خان کے مکان کی تعمیرات کی قانونی دستاویزات طلب کرتے ہوئے کرلی ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے بابر اعوان سے سوال کیا کہ کیا عمران ابھی تک سنگل ہیں ؟ انہوں نے اپنے مکان کی باونڈری وال، تعمیرات قوائدو ضوابط کے مطابق کی ہیں؟۔منگل کو سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کی غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ممکن ہے ملک بھر کے نالوں پر قائم گھروں کو گرانے کا حکم دے دیں۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستانیوں نے بیرون ممالک میں کھربوں روپے کے بینک اکانٹس کھول رکھے ہیں۔سماعت کے دوران چیف جسٹس خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا عمران خان ابھی تک سنگل ہیں؟جس پر عدالت میں قہقے گونج اٹھے ۔ایڈووکیٹ بابرا عوان نے جسٹس ثاقب نثار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سنگل ہیں،انھیں دستاویزات ڈھونڈ کر دینی ہیں۔ عمران کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے اپنی پراپرٹی کی باؤنڈری کر لی ہے اور کیا عمران خان نے گھر کی تعمیر کی اجازت متعلقہ ادارے سے لی تھی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے آگاہ کیا کہ تعمیرات اور تجاوزات کے ایشو پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے تعاون نہیں کیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے تجویز دی کہ ہر قسم کی تعمیر کو بنی گالا میں روک دیا جائے اور گیس اور بجلی کے محکموں کو بھی این او سی جاری کرنے سے روک دیا جائے۔بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بنی گالا میں تین قسم کی پراپرٹی ہے، نجی مالکان کو اپنی جائیداد کو مرضی سے استعمال کی اجازت ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلڈنگ ریگولیشنز کی پابندی کرنا ہوگی تاہم بابر اعوان نے دلائل دیئے کہ 'سی ڈی اے کا نجی پراپرٹی سے کوئی تعلق نہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ عمران خان کا بنی گالا گھر کس یونین کونسل میں ہے؟ جس پر بابر اعوان نے آگاہ کیا کہ بنی گالا یونین کونسل 4 میں ہے۔بابر اعوان نے کہا کہ راول ڈیم کے ارد گرد تعمیرات غیر قانونی ہیں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آواز اٹھانے والے کا اپنا دامن بھی صاف ہوناچاہیے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بنی گالا تعمیرات اگر قانون کے دائرے میں ہیں توٹھیک ورنہ گرادیں۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چودھری رضاکارانہ طور پر تین روزہ کیمپ لگائیں تاکہ فضلے کو راول ڈیم میں جانے سے روکا جاسکے۔

ای پیپر-دی نیشن