• news

لاء افسروں کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے حکومت پنجاب کو دوبارہ نوٹس

لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل آفس میں لاء افسران کی سیاسی وابستگیوں کی بجائے میرٹ پر تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے اور لاء افسران کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کے لئے دائر درخواست پرحکومت پنجاب کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی عدالتی حکم کے باوجود ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش نہ ہوئے سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس پنجاب کے ملازمین جوڈیشل الائونس بحال نہ ہونے پر قلم چھوڑ ہڑتال پر ہیں جس کے باعث جواب داخل نہ کروایا جا سکا اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب پیش نہ ہو سکے درخواست گزار شعیب سلیم ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور ان کے آفس میں لاء افسران کا عہدہ آئینی نوعیت کا ہے مگر تعیناتیوں کا طریقہ کار ہی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی رکھنے کی بناء پر سرکاری وکیل خاور اکرام بھٹی کی جانب سے پولیس افسر کو تھپٹر مارنے کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ ایڈووکیٹ جنرل آفس کے لاء افسران سیاسی وابستگی کی بناء پر سیاسی ریلیوں اور جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں جو کہ آئین کے تحت ان کے عہدے کے منافی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس میں لاء افسران کی سیاسی وابستگیوں کی بجائے میرٹ پر تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے اور لاء افسران کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کے احکامات صادر کرے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئیندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن