نوازشریف‘ مریم اور صفدر کے باہر جانے پر پابندی لگائی جائے: نیب
اسلام آباد+ لاہور(وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تینوں افراد نیب کے ملزمان ہیں اور ان کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمات زیر سماعت ہیں، ملزمان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ہے اس لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، نیب کی طرف سے لکھے گئے خط کے ساتھ تینوں افراد کے خلاف عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیل بھی لگائی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں قائم کمیٹی نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے نیب کے خط کا جائزہ لے گی اور نام ای سی ایل میں ڈالنے ہیں یا نہیں اس سے متعلق سفارشات تیار کرے گی اور وزارت داخلہ کو بھیجے گی نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے حتمی منظوری وزیر داخلہ دیں گے۔ واضح رہے نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دے رکھی اور یہ استثنیٰ 22فروری سے مانگا گیا ہے۔ احتساب عدالت نے حاضری سے استثنیٰ سے متعلق نیب سے جواب طلب کررکھا ہے کہ انہیں کوئی اعتراض تو نہیں۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش تین ریفرنسز ایون فیلڈ پراپرٹی‘ عزیزیہ ملز‘ فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی روشنی میں جب کہ مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کا نام ایون فیلڈ پراپرٹی ریفرنس کی روشنی میں ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل نیب کی سفارش کے باوجود سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا۔ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے متعدد بار خط لکھ چکا ہے۔ علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف کے خلاف عزیزیہ ملز اور فلیگ شپ کیسز کے ضمنی ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر دیئے۔ ضمنی ریفرنسزچیئرمین نیب کی منظوری کے بعد دائر کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف، ان کے دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نوازکے خلاف نئے شواہد ضمنی ریفرنسز کا حصہ ہیں، فلیگ شپ ریفرنس میں حسن اور حسین کی آف شور کمپنیوں کی نئی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ العزیزیہ ریفرنس میں نئے شواہد کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے دونوں ضمنی ریفرنسزمیں مزید 8، 8گواہ شامل کر لئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے نیب کی جانب سے ایون پراپرٹی ریفرنس میں بھی ایک ضمنی ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت آج ہو گی جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے دو غیر ملکی گواہوں کے برطانیہ سے بیانات 22فروری کو ریکارڈ کئے جائیں گے، اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیرریفرنسز کی سماعت کریں گے۔ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے 19فروری سے دو ہفتوں کے لیے عدالت حاضری سے استثنیٰ کی درخواستوں پر آج بحث کی جائے گی۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق سابق وزیراعظم محمد نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر آج جمعرات کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوں گے۔ وہ صبح سویرے لاہور سے خصوصی جہاز کے ذریعہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ میاں نوازشریف اور مریم نواز کی دو ہفتے کے لئے لندن جانے کی اجازت کی درخواست پر احتساب عدالت آج فیصلہ سنائے گی۔ نجی ٹی وی سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ وطن واپسی پر ہوگا، جو بھی فیصلہ ہوا آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔