تحریک انصاف کی ’’پراسرار خاموشی ‘‘لودھراں میں شکست پر صدمے کی حالت میں ہے
بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت سے 5 منٹ تاخیر سے اجلاس شروع ہوا اور اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا سینیٹ کا اجلاس مجموعی طور تین گھنٹے جاری رہا سینیٹ میں ارکان کی مایوس کن حاضری تھی قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف نے ’’پر اسرار‘‘ خاموشی اختیار کر لی۔ کوئی ہنگامہ کر رہی ہے اور نہ ہی اپنے وجود کا احساس دلا رہی ہے ایسا دکھائی دیتا ہے تحریک انصاف کے ارکان لودھراں ضمنی انتخاب میں شکست کی وجہ سے صدمے کی حالت میں ہیں قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے ایک گنٹہ تک اجلاس کی صدارت کی جب کہ بقایا وقت ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے اجلاس کی کارروئی چلائی اجلاس میں قانون سازی ہوئی تین حکومتی بل منظور کئے گئے اور ایک توجہ طلب نوٹس لیا گیا پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہریارخان آفریدی نے ملتان میں پولیس مشق کے دوران پختون لباس میں موجود شخص کو دہشت گرد دکھانے پر قومی اسمبلی میں شدیداحتجاج کیا اور ڈپٹی سپیکر سے مطالبہ کیا کہ ایوان میں قرارداد پاس کی جائے جس میں کسی قوم کی ثقافت کو دہشت گردی سے جوڑنے سے منع کیا جائے دہشت گرد کسی قوم،مذہب کا نہیں ہوتا اس طرح کے واقعات سے ملک دشمن عناصر کو تقویت ملتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف اکائیوں سے مل کر بنتا ہے، 57 مسلم ممالک کی امیدوں کا مرکز پاکستان ہے مگر بد قسمتی سے 19 جنوری کو ملتان میں انسداد دہشت گردی مشق کے دوران پولیس نے پختون کلچر کو دہشت گردوں کی شناخت کے طور پر پیش کیا اور ایک پٹھان کو دہشتگرد دکھایا جس میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ دہشتگرد ایک خاص قوم اور قبیلے کے لوگ ہیں قومی اسمبلی میں سینٹ کے انتخابات میں ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی بازگشت سنی گئی سینیٹرز نے ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت روکنے کے لیے قانون سازی کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔