صاحبزادگان سیال شریف میں کوئی اختلاف نہیں‘ نظام الدین اپنی نشست سے الیکشن لڑیں گے: حمیدالدین
ساہیوال/ سرگودھا (نامہ نگار+نمائندہ خصوصی ) سجادہ نشین آستانہ عالیہ سیال شریف خواجہ محمد حمیدالدین سیالوی نے اپنے بیٹے صاحبزادہ محمد قاسم اور اپنے بھتیجے صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی کے درمیان اختلافات ختم کروا دئیے۔ اس موقع پر خواجہ حمیدالدین سیالوی نے کہا سیال شریف کے صاحبزادگان میں کسی قسم کی کوئی دھڑے بندی نہیں جہاں تک تحریک تحفظ ناموس رسالت اور ختم نبوت کا معاملہ ہے اس پر کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی کو سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ میں نے ختم کروایا آئندہ وہ اپنی نشست پر الیکشن لڑیں گے میں اور میرا بیٹا صاحبزادہ قاسم انکی بھرپور حمایت کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شمش الرحمن مشہدی خود سیال شریف دربار کی خطابت اپنی مرضی سے چھوڑ کر چلے گئے ہیں یہاں پر کسی کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کسی کو حق نہیں کہ وہ صاحبزادگان پر الزام تراشی کر کے تنقید کرے۔ صاحبزاہ غلام نظام الدین سیالوی مجھے بیٹے کی طرح پیارا ہے اسکے خلاف ہرزہ سرائی کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دونگا۔ علاوہ ازیں علاوہ ازیں دربار عالیہ سیال شریف کی خطابت چھوڑنے والے مشہدی حسین آباد شریف کے گدی نشین پیر سید شمس الرحمان مشہدی نے کہا تحریک تحفظ ناموس رسالت و تحفظ ختم نبوت سیال شریف کو کمزور کرنے میں سب سے زیادہ کردار نظام الدین سیالوی نے ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نظام الدین سیالوی نے تحریک کے آغاز سے ہی ایسے اقدامات شروع کئے جو اس تحریک کیلئے زہر قاتل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا استعفیٰ سات دن کے اندر اندر نفاذ شریعت کا مطالبہ بھی نظام الدین سیالوی کے کہنے پر ہی پیش کیا گیا۔ میرا شک اسی دن ہی پختہ ہو گیا جس روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سیال شریف آئے اور ہمارے کہنے کے باوجود نظام الدین سیالوی نے مشترکہ پریس کانفرنس نہ خود کی نہ ہی کسی کو کرنے کی اجازت دی گئی۔ علاوہ ازیں علماء مشائخ کمیٹی کی طرف سے مسترد شدہ اجلاس میں شرکت کرکے رانا ثناء اللہ کی انتہائی نامعقول‘ غیر اخلاقی اور غیر شرعی وضاحت کو شرعی حیثیت دیتے ہوئے نظام الدین سیالوی نے پریس کانفرنس کر دی۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کی وکالت کرتے ہوئے امت مسلمہ کے جذبات مجروح کر دیئے۔ انہوں نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کرکے بھی اس تحریک کو بہت بڑا نقصان پہنچایا۔ ان کے کردار سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ن لیگ کو نہیں چھوڑ سکتے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں ختم نبوت کا خیال رکھتے ہوئے قادیانیت نوازوں کے خلاف چپ نہیں رہ سکتا۔ شمس الرحمن مشہدی نے مزید کہا کہ وہ آئندہ آنے والے الیکشن میں قادیانیت نوازوں کے خلاف کھل کر اپنا کردار ادا کریں گے۔