افغان مسئلہ‘ پاکستان اور امریکہ کو غلط فہمیاں جلد دور کرنا ہونگی: اعزاز چودھری
واشنگٹن (این این آئی)امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کو دہشت گردی ختم کرنے کے لئے مل کر کام کر نا چاہیے ٗ افغانستان میں ناکام ہونے پر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں میں پاکستانی سفیر نے ان خدشات کا اظہار کیا کہ پاک امریکہ تعلقات ناقابل تلافی حد میں داخل ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے 70 سال تک ایک دوسرے کے ساتھ مل کرکام کیا ہے اور مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سفیر نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بہت اہم تعلق ہے ۔ امریکہ اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں سفیر نے کہا کہ 70 سال تک پاکستان اورامریکہ نے ایک ساتھ کام کیا ہے۔ ہمارے خیال میں ہم نے جب بھی ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کیا تو ہم نے نتائج حاصل کیے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت متحد کرنے والے امور کی بجائے تقسیم کرنے والے امور پر توجہ مرکوز کر دی گئی ہے۔ تاہم ہمیں پوری امید ہے کہ یہ صورتحال جلد تبدیل ہوجائے گی ۔صدر ٹرمپ کی ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ دو ملکوں کے باہمی تعلقات کی درجہ بندی نہیں کی جاسکتی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خیال میں پاکستان اور امریکہ کی طرف سے خاص طور پر افغانستان کو مستحکم کرنے کے لئے ا بھی کافی کام باقی ہے اور ہم نے اپنے علاقے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے ایک ساتھ شروع کیا ہے۔ایک سوال پر سفیر اعزازچوہدری نے کہا یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے پاکستان نے طویل عرصے تک کام کیا،ا ب دہشت گرد دوڑ رہے ہیں اور ہم ان کے تعاقب میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب پاکستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں امن وامان کی بہتر صورتحال کا افغانستان سے موازنہ کیا جہاں پر یہ صورتحال بگڑ رہی ہے۔ پاکستان کے لئے یہ ایک بڑی تشویش ناک بات ہے جس نے افغانستان میں عدم استحکام کی بڑی بھاری قیمت اداکی۔