گیس کیس، چیف جسٹس ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے کی جگہ وکیل کی پیشی پر برہم
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں صوبوں میں گیس کی تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے کی جگہ نجی وکیل وکیل وسیم سجاد کے پیش ہونے پر اظہار برہمی کیا ، سپریم کورٹ اس حوالے سے فیصلہ چکی ہے کہ سرکار کی جانب سے نجی وکیل پیش نہیں ہوگا، کیا سرکارکے وکیل میں پیش ہو کر دلائل دینے کی اہلیت نہیں، اگر قابلیت نہیں تو پھر قومی خزانے سے لاکھوں روپے کیوں خرچ کئے جاتے ہیں؟۔ عدالت نے مقدمہ کے وکیل خالد انور کے اعتراض پر آئندہ سماعت پر سٹیل ملز کیس کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو طلب کرتے ہوئے فائل طلب کرلی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی تو نجی وکیل ایڈووکیٹ وسیم سجاد ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے کی جگہ پیش ہوئے چیف جسٹس نے نجی وکیل کی پیشی پر برہمی کا اظہار کیا تو وسیم سجاد نے کہا کہ وہ کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ سے پہلے سے منسلک ہیں عدالتی فیصلہ ان پر لاگو نہیں ہوتا عدالت وکالت کی اجازت دے ، بعدازاں عدالت نے انہیں پیش ہونے کی اجازت دے دی، وسیم سجاد نے کہا کہ گیس کی تقسیم کا نظام درست نہیں جو قوائدو ضوابط وفاق او صوبوں میں طے کیئے گئے ان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا 18ویں ترمیم کے مطابق صوبوں کے اختیارات میں کاغذی طور پر اضافہ ہوا عملی طور پر نہیں ، کے پی کے کے و دیگر صوبوں کے ان علاقوں میں گیس سہولت میسر نہیں جہاں سے گیس نکالی جاتی ہے ۔دوران سماعت وکیل خالدا نوار نے کہا کہ سپریم کورٹ کا سٹیل ملز سے متعلق فیصلہ غلط تھا ملازمین اور قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا، عدالت نے ان کا موقف سنے بغیر کیس کا فیصلہ دیا جو قانون کے مطابق غلط ہے، عدالت نے ان کی نظر ثانی اپیل بغیر موقف سنے خارج کردی تھی، چیف جسٹس نے سٹیل ملز کیس کی فائل طلب کرلی ۔