وزیراعلیٰ خطاب میں آبدیدہ ہوگئے، میں کون ہوں شہباز شریف مریض بچے کا سوال پر جواب، پاکستان‘ قائداعظم نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے
لاہور (خبر نگار) شہبازشریف سبزہ زار ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ وزیراعلیٰ نے گلوگیر لہجے میں کہا کہ روز قیامت جب اللہ تعالیٰ مجھ سے سوال کریں گے کہ شہباز شریف نامہ اعمال میں کیا لائے ہو؟ تو میں بصد عجز و انکساری عرض کروں گا یا اللہ تو رحیم و غفور ہے، یااللہ میں نے تیری دکھی اور بیمار مخلوق کی خدمت کیلئے پی کے ایل آئی بنا دیا۔ یا اللہ میرے گناہ معاف کردے، یا اللہ مجھے بخش دے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سبزہ زار ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے تو ایم این اے مہر اشتیاق اور ایم پی اے میاں مرغوب احمد نے استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ نے سبزہ زار ہسپتال کے استقبالئے پر موجود مریضوں سے گفتگو کی اور ہسپتال میں آمد اور رجسٹریشن کے مراحل کے بارے میں معلوم کیا۔ وزیراعلیٰ نے کمسن بچوں کے وارڈز کا معائنہ کیا اور بچوں کے گال تھپتھپا کر پیار کیا۔ وزیراعلیٰ نے مریض بچے سے پوچھا کہ ’’میں کون ہوں؟‘‘ تو اس نے فٹ سے کہا کہ ’’شہباز شریف اور کون؟‘‘۔ وزیر اعلیٰ انتظار گاہ میں موجود مریضوں کے ساتھ بیٹھ گئے اور دھیمے لہجے میں ان کی خیریت دریافت کرتے رہے۔ بزرگ مریضہ نے وزیراعلیٰ کو دعا دی کہ اللہ تعالیٰ آپ کو حاسدین سے محفوظ رکھے۔ دوران خطاب جب تقریب میں موجود نوجوانوں نے ڈبن پورہ کی بات کی تو وزیراعلیٰ نے ازرہ تفنن کہا کہ جو ہے ہی ڈبن پورہ اس کا میں کیا کرسکتا ہوں۔ بعد میں وزیراعلیٰ نے ان کے مطالبات پر اثبات کا اظہار کیا۔ سینکڑوں نوجوانوں نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو دیکھ کر نعرے لگائے ’’ساڈا شیر آیا‘‘۔ وزیراعلیٰ نے تقریب کے آخر میں پاکستان زندہ باد، قائداعظم زندہ باد اور نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے۔