عدلیہ سے ٹکرا کر مسلم لیگ ن مشرف والی غلطی دہرا رہی ہے: محمد علی درانی
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا ہے کہ عدلیہ سے ٹکرا کر مسلم لیگ (ن) پرویز مشرف والی غلطی دہرا رہی ہے۔ 2018ء میں نوازشریف عدلیہ پر 1996ء سے بڑا حملہ کرچکے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی قائد ایوان کا فرض ادا کرتے ہوئے ریاستی آئینی ستون کا تحفظ کریں۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی بحران خود نوازشریف پیدا کررہے ہیں۔ جو معاملات پارلیمان میں لیجانے تھے وہ عدالت لے گئے۔ پاناما پر چیف جسٹس کو اپریل2016 ء میں خط لکھ کر میاں صاحب نے فیصلہ کا اختیار خود عدلیہ کو سونپا۔ ٹی او آرز بھی خود بنوائے۔ فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں گھر چلے جانے کا اعلان قوم سے خطاب میں خود انہوں نے ہی کیا تھا۔ لہٰذا احتجاج انہیں اپنی حماقت کے خلاف کرنا چاہئے۔ (ن) لیگ ’نیگٹیو لیگ‘ بن کر آئینی اداروں کے سر سے چادر کھینچتے ہوئے اور ان کی بنیادیں اکھاڑ کر اپنے قائد کو واپس نہیں لاسکتی۔ محمد علی درانی نے کہا کہ 1996ء میں سپریم کورٹ پر حملے سے آمریت کا دروازہ کھلا تھا۔ اس کے برعکس2010ء میں عدلیہ بحالی لانگ مارچ سے منتخب حکومت نے نہ صرف پانچ سال مکمل کئے بلکہ قوم نے نوازشریف کو دوتہائی اکثریت بھی دی۔ آج میاں صاحب جمہوری استحکام اور حکومتی انتظام کی آئینی مدت کی تکمیل وتسلسل کی خاطر عدلیہ کا احترام کریں۔ ایک سوال پر سابق وزیراطلاعات نے کہا کہ قانون اور دلیل کے ذریعے عدلیہ سے انصاف مل سکتا ہے۔ عوامی طاقت کی بنیاد پر دھمکی سے مرضی کا فیصلہ نہیں لیا جاسکتا۔ عوامی یا فوجی عدالت لگانے کی دھمکی دینا آئین شکنی ہے۔ عدلیہ کے تحفظ کے لئے ماضی کی طرح عوام، وکلاء اور میڈیا کے میدان میں نکلنے سے قبل ہی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کو حکومتی پارٹی کے سربراہ کے عدلیہ پر براہ راست حملہ کا نوٹس لے کر کردار ادا کرنا چاہئے۔