عالمی قوتیں شرطیں منوانے کیلئے دفاعی اداروں پر دباﺅ ڈال رہی ہیں: فضل الرحمن
اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے پاکستان دہشت گردی کے حوالے سے سخت عالمی دباﺅ میں ہے، لگتا ہے کہ یہ قوتیں پاکستان اور ہمارے دفاعی اداروں کو دباﺅ میں لا کر اپنی مرضی کی شرائط منوانا چاہتی ہیں۔ پاکستان کو ہر صورت قومی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت خطے میں تنازعات کا حل جنگ میں نہیں ہے بلکہ کشیدگی معاملات کو بگاڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے جمعہ کو اس امر کا اظہار کشمیری حریت لیڈر ظفر اکبر بھٹ کی قیادت میں کشمیری وفد سے ملاقات میں کیا۔ وفدکے دیگر ارکان میں الطاف بھٹ، ڈاکٹر ولید رسول اور مشتاق احمد شامل تھے۔ ظفر اکبر بھٹ نے اسلام آباد میں حال ہی میں ایک سیمینار میں پارلیمانی کشمیر کمیٹی سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے موثر اور متحرک کردار کی توقع ظاہر کی تھی اس تناظر میں حریت رہنماﺅں اور چیئرمین کشمیر کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات میںمودی کے متحدہ عرب امارات فلسطین کے حالیہ دوروں، اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ بھارت ،بھارت اسرائیلی دفاعی معاہدوں دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان پر بڑھتے ہوئے سخت عالمی دباﺅ اور تنازعہ کشمیر پر بات چیت ہوئی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ اور حلیف یورپی ممالک پاکستان کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگانے کے لیے کوشاں ہے اور ٹاسک فورس کے ذریعے پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنا چاہتے ہیں تاہم پاکستان نے اس قسم کی صورتحال کے تدارک کے لیے اقدامات کیے ہیں۔پاکستان شروع دن سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتا چلا آرہا ہے۔ وفد نے چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن کو مسئلہ کشمیر کی طرف سے مزید مو¿ثر انداز میں اجاگر کرنے کی تجاویز دیں۔
فضل الرحمن