• news

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس آج پیرس میں شروع ہوگا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے آئندہ 6 روز تک جاری رہنے والے اجلاسوں کا سلسلہ آج سے پیرس میں شروع ہوگا۔ اجلاسوں میں ایف اے ٹی ایف سے تعلق رکھنے والے ممالک، اداروں کے 700مندوبین شریک ہوں گے۔ اس اجلاس میں امریکہ اور بعض دوسرے ممالک کی طرف سے پاکستان کو ’’واچ لسٹ‘‘ پر لانے کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے گا۔ اس وقت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سربراہی ارجنٹائن کے پاس ہے۔ 18 سے 23 فروری تک جاری رہنے والے اجلاسوں میں ایف ٹی اے ایف ’’کاؤنٹر ٹیررسٹ فنانسنگ‘‘ کے آپریشنل پلان پر بات چیت ہوگی۔ انہی اجلاسوں میں اقوام متحدہ کی طرف سے پابندی کا شکار اداروں یا تنظیموں کی طرف سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کیلئے ’’مالی سسٹم‘‘ کے استعمال کی روک تھام کی نئی گائیڈ لائن پر بھی بات ہوگی۔ اس کے علاوہ دوسرے موضوعات بھی زیر غور آئیں گے۔ پاکستان کو 2015 میں ’’واچ لسٹ‘‘ سے نکالا گیا تھا جبکہ اب اسے دوبارہ واچ لسٹ پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس کے مضمرات کے حوالے سے جب ماہرین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے ممنوع قرار دی جانے والی تنظیموں کیخلاف اقدامات کئے تاہم اقدامات اٹھانے میں تاخیر کی ہے۔ ’’واچ لسٹ‘‘ پر اگر لایا بھی گیا تو اس کے ملک کی معیشت پر منفی اثرات کا کوئی امکان نہیں تاہم یہ پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش ضرور ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان سے اٹھائے گئے اقدامات کے موثر ہونے اور ان پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے بارے میں سوالات ہوں گے۔ پاکستانی نمائندے اگر اقدامات پر موثر عملدرآمد کا یقین دلا دیں تو ’’واچ لسٹ‘‘ پر لانے کا خطرہ ختم ہوجائے گا۔ تاہم اگر ایسا ہوگیا تو بھی پاکستان کیلئے عالمی اداروں یا غیر ملکی حکومتوں سے تعلقات میں کوئی رخنہ نہیں آئے گا۔ ’’ایک دباؤ‘‘ ضرور رہے گا اور پاکستان کو اپنے اقدامات کے موثر ہونے کی یقین دہانی پر قائل کرنا پڑے گا۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایشوز پر بین الاقوامی حمائت کے حصول کیلئے سفارتی مہم شروع کی تھی۔ اس سلسلہ میں مفتاح اسماعیل نے بیلجیئم، جرمنی، آسٹریا، لکسمبرگ اور ہالینڈ کا دورہ کیا۔ وہ وطن واپس آگئے ہیں۔ وزیر دفاع خرم دستگیر خان کو جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ، وزیر مملکت محسن شاہ نواز رانجھا کو ڈنمارک، فن لینڈ اور سویڈن، ماروی میمن کو جاپان، کوریا، وفاقی وزیر اویس احمد لغاری کو ملائشیا اور سنگا پور، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کو یونان اور سوئیٹزر لینڈ کا دورہ کرنے کی ہدائت کی گئی تھی۔ ایف اے ٹی ایف کے اجلاسوں میں ملک کی نمائندگی پاکستانی سفارت کار وزارت داخلہ کے افسروں کی معاونت سے کریں گے۔
ٹاسک فورس

ای پیپر-دی نیشن