کوشش ہے ای سی ایل کو سیاسی آلہ کار نہ بنایا جائے: احسن اقبال
لاہور+نارووال (کامرس رپورٹر+نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ، پلاننگ، ڈویلپمنٹ و ریفارمز پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدلیہ ریاست کا اہم ستون ہے جس کا احترام کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کا بھی احترام کیا جانا چاہئے،عدلیہ سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کسی بھی سیاسی تنازعہ سے بالاتر ہو کر اپنا کام کریگی ،حکومت کی کوشش ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کو سیاسی آلہ کار نہ بنایاجائے اور سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا، پاکستان کی ترقی کے دشمن ملک میں عدم استحکام کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں ،ہمیں اپنے اپنے کردار کی طرف دیکھنا ہو گا، اگر کوئی سیاسی بحران کو پیدا کرنے کا ذریعہ بن رہا ہے تو اسے اپنے کردار پر نظرثانی کرنی چاہئے ،پاکستان کو واچ لسٹ میں ڈالنے کی کوشش سیاسی عمل ہے جو کچھ مقاصد کیلئے دبائو ڈالنے کی کوشش ہے اور پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہو گا،حکومت کی ٹھوس پالیسیوں کی بدولت رواں سال جی ڈی پی گروتھ ریٹ 6 فیصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹینٹس پاکستان کے زیر اہتمام چین پاکستان اقتصادی راہداری کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی ترقی سے دشمن بوکھلائے ہوئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جائے، ہمیں اپنے اپنے کردار کی طرف دیکھنا ہو گا۔ تمام اداروں کو اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے فیصلے پر من و عن درآمد کیا گیا اور ہم نے قانون کی حکمرانی کا ثبوت دیا لیکن اس فیصلے کے میرٹس پر تحفظات ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ عدلیہ سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کسی بھی سیاسی تنازعہ سے بالاتر ہو کر اپنا کام کریگی ۔ سعودی عرب میں آرمی کے چند دستے بھیجے گئے جو پاکستان سعودی عرب کا ایک دفاعی معاہدہ ہے اور یہ دستے کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پہلے سینٹ کے الیکشن نہ ہونے کا شور تھا، وہ ختم ہو چکا، اسی طرح عام انتخابات بھی بروقت ہونگے اگر نگران سیٹ اپ 90 دن سے زیادہ ہوا تو وہ ملک کیلئے زہر قاتل ہو گا۔ عمران خان اور شیخ رشید سیاست کے وہ برانڈ ہیں جن کو عوام مسترد کر چکے ہیں۔ عوام سیاست کے وہ برانڈ چاہتی ہے جنہوں نے پانچ سالوں میں توانائی کا بحران حل کیا،سی پیک کے تحت ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لائی گئی اور اب عوام چاہتے ہیں کہ ان پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھا جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہو، پارلیمنٹ اور جمہوریت کا احترام ہو کیونکہ آپس کی لڑائی سے ملک کمزور ہوتا ہے۔سپریم کورٹ انصاف کی فراہمی کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے اگر اس کے بارے میں عوام میں بدگمانی پیدا ہو گی تو یہ ملک کیلئے بہت بڑا حادثہ ثابت ہو گا۔قبل ازیں اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 2013ء میں ملک میں بجلی کا بدترین بحران اور سنگین دہشت گردی کا سامنا تھا۔ 2018ء میں پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ تقریباً ختم ہو چکی ہے، دہشت گردی کا قلع قمع ہو چکا ہے، کراچی میں امن لوٹ چکا ہے۔نارووال میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف ہونے والی تمام کارروائی انتقامی ہے، کراچی سے لیکر خیبر تک عوام جان چکے ہیں کہ احتساب عدالت سے بھی شریف خاندان کے خلاف الیکشن سے قبل فیصلہ کرانا بھی اسی سکرپٹ کا حصہ ہے جسکے تحت نواز شریف کو سپر یم کورٹ سے نااہل کیا گیا۔ اگر پوری دنیا کی دولت بھی نواز شریف پر ڈال دی جائے تو بھی مسلم لیگ کا ووٹر دائیں بائیں نہیں ہو گا۔ہم عزت کے ساتھ دنیا کے دیگر ممالک سے تعلقات چاہتے ہیں اور اگر کوئی یہ سمجھے کہ ہمیں کسی دباو میں لاکر جھکا لے گا تو یہ اسکی بھول ہے،دریں اثنا وفاقی وزیر نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال میں تعمیر ہونے والے کینسر سینٹر کا دورہ کیا اور تعمیراتی کا م کا جائزہ لیا، ظفروال روڈ پر سوا دو کروڑ روپے کی لاگت سے ٹف ٹائل منصوبے کے افتتاح کے بعد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی خدمت کا جواب لو دھراں الیکشن میں ہمیں دے دیا گیا۔اس موقع پر صوبائی پارلمانی سیکرٹری پنجاب خواجہ محمد وسیم بٹ ، ایم پی اے سردار رمیشں سنگھ اروڑا ،ضلعی چیئرمین احمد اقبال ،چیرمین بلدیہ سید اظہر الحسن گیلانی ،کونسلرا ن حاجی نذر عباس بھٹی ،امانت علی انصاری عبدالوحید بٹ ودیگر بھی موجود تھے۔