• news

زینب قتل کیس کا فیصلہ خوش آئند‘ سزا پر عمل بھی بلاتاخیر کیا جائے: طاہر القادری

لاہور (صباح نیوز)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ زینب قتل کیس کافیصلہ خوش آئند ہے، سزا پر عمل بھی بلاتاخیر ہونا چاہیے، جب سنگین جرائم کے ملزمان کو بروقت سزائیں نہیں ملتیں تو لاقانونیت ،انتہا پسندی، تشدد اور دہشت گردی فروغ پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم زینب کے قتل پر ہر شہری انصاف کیلئے اٹھا ۔پہلے میڈیا متحرک ہوا، عدلیہ ، آرمی چیف نے نوٹس لیا اور پھر آخر میں پنجاب حکومت حرکت میں آئی، تب جا کر درندہ صفت عمران علی گرفت میں آیا۔ قصور میں زینب کے قتل سے قبل بھی ایسی ہی وارداتیں ہوئی جسے میڈیا نے نہیں اٹھایا تو کوئی ذمہ دار ٹس سے مس نہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بچی کے اغوا اور قتل پر پولیس اور پنجاب حکومت حرکت میں آتی تو مزید بچیاں اس درندگی سے بچ سکتی تھیں۔ پولیس نے تو قصور کے شہریوں کی آواز دبانے کیلئے احتجاج پرانہیں گولیاں ماریں اور مزید لاشیں گرائیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ قصور میں مسلسل واقعات پیش آرہے ہیں، بداخلاقی کے یہ سنگین واقعات کسی طاقتور کی سرپرستی کے بغیر نہیں ہوسکتے، اس حوالے سے حکومت ابھی بھی کچھ چھپارہی ہے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ زینب کے والدین کو اطمینان حاصل ہوا، ایسے ہی اطمینان کے منتظر شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء بھی ہیں کہ جن کے پیاروں کو دن دہاڑے شریف برادران کے ایماء پر پولیس نے قتل کیا اور پونے چار سال گزر جانے کے بعد بھی قتل و غارتگری کے ملزمان کو سزا نہیں مل سکی، حالانکہ عدالتی انکوائری میں بھی سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داروں کے چہروں سے نقاب ہٹ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست گزار ہیں کہ وہ سانحہ ماڈل ٹائون کا بھی نوٹس لیں۔

ای پیپر-دی نیشن