سیاسی نظام فیل ہو چکا، نواز شریف، زرداری نے مایوسیاں دیں، اگلی باری مانگ رہے ہیں: سراج الحق
لاہور/ سانگلہ ہل ( سپیشل رپورٹر + نمائندہ نوائے وقت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے سابق وزیراعظم نواز شریف ہر جگہ گلہ کرتے ہیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا۔ چار بار حکومت میں رہنے والے نے عدالتی نظام کو کیوں ٹھیک نہیں کیا۔ غریب کو انصاف نہیں ملتا تھا تو انہیں کوئی پروا نہیں تھی مگر اب ان کی خواہش کے مطابق فیصلہ نہیں آیا تو انہیں انصاف یاد آرہا ہے۔ ان کے نزدیک انصاف صرف وہ ہوتا ہے جو ان کے حق میں فیصلہ آئے۔ ہسپتالوں کو ٹھیک کیا گیا نہ تھانہ کلچر کو بدلا گیا۔ ملک میں غربت، جہالت، بیماریاں، بے روزگاری اور بد امنی جیسے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ یہ مسائل پیدا کرنے والے چاہتے ہیں کہ انہیں پھر حکومت مل جائے۔ یہ مزید حکمرانی کا مطالبہ عوام کا باقی ماندہ خون چوسنے کے لیے کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ سیاسی نظام عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکاہے اور ثابت ہوگیا ہے کہ یہ نظام چوروں لٹیروں اور قوم کے ساتھ فراڈ کرنے والوں کا راستہ روکنے کی بجائے انہیں اقتدار پر قابض ہونے کا موقع دیتا ہے۔ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ عروج پر ہے ہر طرف ممبران اسمبلی کی خریداری کے لیے منصوبہ بندی ہورہی ہے اور صلاحیت کی بجائے پیسے کے زور پر سینیٹ کے ممبر بننے کی کوشش کی جارہی ہے جن لوگوں کے اسمبلی میں چار ممبر نہیں، انہوں نے بھی سینٹ کے لیے دو بندوں کو ٹکٹ دیے ہوئے ہیں اور جس کا سیاست سے کوئی سروکار نہیں وہ بھی سینیٹر بننے کے لیے بے تاب نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ایوانوں میں شرابی کبابی سمگل راور لینڈ ، شوگر و ڈرگ مافیا آئیں گے تو وہ صرف ذاتی مفادات حاصل کریں گے، ملکی مسائل پر ان کی توجہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا تین تین بار حکومت میں رہنے والوں کو عوام کا کوئی خیال ہوتا تو وہ اپنی حکمرانی کے دنوں میں عوام کو ریلیف دیتے اب مگرمچھ کے آنسو بہانے سے عوام کو فریب نہیں دیا جاسکتا۔ مسلم لیگ ن ابھی بھی عوام پر ٹیکسوں کی بجلیاں گرا رہی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات میں بار بار اضافہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ زنی ہے حالانکہ بیرونی منڈیوں میں تیل سستا ہورہا ہے۔ ان کا کام صرف عوام کا خون چوس کر دولت جمع کرنا ہے اور ظلم یہ ہے کہ یہ لوٹی دولت ملک میں نہیں رکھتے بلکہ بیرون ملک منتقل کر دیتے ہیں اور وہاں جائیدادیں اور بڑے بڑے بنگلے بنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب اس طرح کی قیادت ہوگی، فارن پالیسی ناکام ہوگی ٹرمپ اور بھارتی حکمران ہمیں دھمکیاں نہیں دیں گے تو اور کیا کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایم ایم اے بن رہی ہے اور ان شاء اللہ اس ملک کا بگڑا ہوا نظام ایم ایم اے ٹھیک کرے گی۔ جب بے لاگ احتساب ہو گا اور لوٹی دولت واپس لا کر عوام پر خرچ کی جائے گی تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ تمام ملکی مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔نیٹ نیوز کے مطابق سراج الحق نے کہا موجودہ سیاسی نظام فیل ہوچکا، ملک کو انقلابی لیڈر کی ضرورت ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر زرداری نے اس ملک کو مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں دیا، یہ اگلی باری بھی مانگ رہے ہیں۔ مزید براں سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ کے مرکزی سیکرٹری جنرل عرفان حیدر پڈھیار کی شادی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا بھارت کے دبائو پر امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دہشت گردی میں معاونت کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنا شرمناک ہے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 28 سال سے ریاستی دہشتگردی کر رہاہے،حکومت پاکستان حقائق دنیا کے سامنے لائے،پا کستا ن کی سفارتکاری اس معاملے میں ناکام ہے، دہشت گرد ملک بھارت ہمیں دہشت گرد قرار دلوانے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہاہے، حالانکہ پاکستان کی فوج نے دہشتگردی کیخلاف موثر کاروائیاں کر کے کافی حد تک اس پر قابو پالیا ہے اور اکثر ممالک اس کے معترف بھی ہیں،حکومت کو اس سلسلہ میں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا اداروں کے ٹکرائو سے ملک میں جمہوریت کا وجو د خطرے میں پڑ سکتاہے اور اداروں کے کام میں رکاوٹ اور مداخلت سے جمہوری نظام تلپٹ ہوسکتاہے، اداروں کو آزادانہ کام کرنے کا موقع نہ ملے اور ادارے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی بجائے ٹکرائو کا راستہ اختیار کر لیں تو پورے نظام کو لے ڈوبتے ہیں، ملک میں اداروں کو ایک دوسرے کا دست و بازو بن کر آگے بڑھنا چاہیے۔ ملک میں جمہور ی نظام کے تسلسل کیلئے ضروری ہے کہ ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کریں۔ ہماری لڑائی کسی فرد یا خاندان سے نہیں بلکہ اس ظالمانہ استحصالی نظام سے ہے جو ستر سال سے ملک پر مسلط ہے،غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بد امنی جیسے تحفے ان حکمرانوں کے ہیں جو تین تین بار اقتدار میں رہے، ہم جمہوری طریقے اور عوام کی تائید سے ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں،انقلاب کا راستہ پولنگ بوتھ سے ہو کر گزرتاہے۔ اگر ملک میں شرعی سزائیں نافذ کر دی جائیں تو مہینوں میں نہیں دنوں میں حالات بدل سکتے ہیں۔