الیکشن میں پی پی، امپائر کی انگلی والوں کے ڈبے خالی نکلیں گے: نواز شریف
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ 70سال سے ملک میں ظلم و ستم کا نظام ہے عوام 2018کے انتخابات میں 70سالہ ظالمانہ تاریخ کو بدلنے کیلئے میرا ساتھ دیں، ووٹ کے تقدس کی پامالی کے وطیرے کو بدلنے کیلئے عوام انقلاب کی طرف آرہے ہیں۔ خدانخواستہ ظلم کا نظام جاری رہا تو ملک کی سالمیت کو خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ جھوٹے الزامات لگا کر مجھے تیسری بار اقتدار سے نکالا گیا۔ 50روپے کے نوٹ سے لیکر 5000کے نوٹ تک رشوت لینے کا ثبوت دکھا دیں تو میں سیاست سے استعفیٰ دیکر گھر چلا جائوں گا۔ 1990ء میں عوام نے پانچ سال کیلئے منتخب کیا مگر دو سال بعد چھٹی کروا دی گئی۔ 1997ء میں تین سال کے بعد چھٹی کروا دی۔ پھر جلاوطن کردیا گیا۔ منتخب وزیراعظم کو ہتھکڑیاں لگا کر کال کوٹھری میں ڈال دیا گیا میرا جرم یہ تھا کہ میں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، موٹروے بنائی، بجلی کی لوڈشیڈنگ دہشت گردی کو ختم کیا، کراچی کا امن بحال کیا، ہسپتال سکول کالج یونیورسٹیاں بنائیں، سی پیک لیکر آئے، چین سے 56ارب کی انویسٹمنٹ لائے، اس جرم میں مجھے نکالا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمپنی باغ شیخوپورہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میاں جاوید لطیف ایم این اے، وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، چودھری برجیس طاہر، رکن قومی اسمبلی سردار عرفان ڈوگر، ارکان صوبائی اسمبلی چودھری فیضان خالد ورک، عارف خان سندھیلہ، علی اصغر منڈا، خرم اعجاز چٹھہ، مرکزی انجمن تاجران کے صدر میاں محمد پرویز، سٹی صدر چودھری طیاب راشد سندھو، چیئرمین میونسپل کمیٹی میاں امجد لطیف، چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک پرویز اقبال، ضلعی جنرل سیکرٹری کاشف عارف، سٹی جنرل سیکرٹری میاں منور اقبال، احمد خورشید بھائی، چودھری سلطان سرور گولڈن، ملک عمران رحمت ڈوگر، ملک اشتیاق احمد ڈوگر، ارشاد احمد گادھی، ضلعی جنرل سیکرٹری خواتین بینش قمر ڈار، الحاج محمد طارق چودھری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ عوام نے مجھے ہر مرتبہ پانچ سال کیلئے منتخب کیا مگر ہر مرتبہ مجھے مدت پوری نہیں کرنے دی گئی، 2018ء کے انتخابات میں امپائر کی انگلی کے سہارے چلنے والوں کے ڈبے خالی رہیں گے، عوام نے پہلے ہی پیپلز پارٹی کو خدا حافظ کہہ دیا اب امپائر کی انگلی والوںکو بھی خدا حافظ کہہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں جاوید لطیف، برجیس طاہر، رانا تنویر حسین میرے وفادار او ر جانثار ساتھی ہیں، ایسے ساتھیوں پر مجھے ہمیشہ ناز رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور لاڈلے نے کوئی ایسا میگا پراجیکٹ یا منصبوبہ نہیں لگایا اگر انہوں نے لگایا ہے تو عوام ان سے اس منصوبے کا نام پوچھیں۔ پیپلز پارٹی نے ملک کو اندھیروں میں ڈبو دیا، دہشت گردی بڑھی، کراچی اور پشاور میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، مٹی گرد کچرا کی وجہ سے عوام کا جینا محال تھا۔ جبکہ شہباز شریف کو شاباش دیتا ہوں کہ انہوں نے لاہور کو پاکستان کا سب سے خوبصورت شہر بنادیا ہے، ترقیاتی کاموں کے انبار لگا دئیے ہیں اب شیخوپورہ میں بھی کالج یونیورسٹیز ہسپتال بنیں گے، میں شیخوپورہ میں مسلم لیگ ن کے متوقع امیدواروں کو آپ کی طرف سے پیشگی مبارکباد دے رہا ہوں، شیخوپورہ کی عوام نے کمپنی باغ میں بڑا جلسہ کرکے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں، شیخوپورہ لودھراں سے بھی آگے چلا گیا، شیخوپورہ کی عوام نے جس طرح میرا استقبا ل کیا اس کی مثال نہیں دیکھی، مجھے کندھوں اور سر پر بٹھالیا، کس منہ سے شکریہ ادا کروں۔ شیخوپورہ کی عوام کی ساری زندگی خدمت کرتا رہوں گا۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ووٹ کے تقدس کا احترام کرنا پڑے گا، ووٹ کو عزت دینا ہوگی، 20کروڑ عوام وزیراعظم منتخب کریں مگر کچھ لوگ نااہل کردیں، مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دیا گیا۔ قوم کو منظور ہے کیا کہ مجھے صحیح نکالا گیا کہ غلط، عوام ہاتھ کھڑا کرکے جواب دیں۔ میاں نواز شریف نے میاں جاوید لطیف سے پچاس سو اور پانچ ہزار کے نوٹ لیکر ایک ایک کرکے ہوا میں بلند کیے اور کہا کہ ثابت کریں کہ میں نے پچاس کے نوٹ کی رشوت لی ہے پھر سو روپے کا نوٹ ہوا میں لہرایا اور ہزار اور پانچ ہزار کا نوٹ بھی ہوا میں لہرایا اور کہا کیا یہ میں نے ناجا ئز کمایا، سرکاری خانے سے لوٹا۔ بعد ازاں نواز شریف نے دس روپے کا نوٹ بھی نکال کر کہا کہ دس روپے کی کرپشن ثابت کردیں تو میں سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا ووٹ کا احترام سب کو کرنا پڑے گا۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام منتخب کریں، چند لوگ فارغ کردیں۔ عوام کو اپنے ووٹ کی حفاظت کرنا پڑے گی۔ کیا ووٹ کی کوئی عزت نہیں۔ ووٹ کے تقدس کو روندنے کی جرأت نہیں ہونا چاہئے۔ یہی جاری رہا تو ملک کو انتہائی خطرات لاحق ہوں گے۔ آپ نے نااہل وزیراعظم کا انتقام لیا ہے، کیا میں نااہل ہوں؟ مجھے نااہل کر دیا گیا ہے۔ نوازشریف صرف اللہ کی ذات کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا۔ آئندہ الیکشن 2018ء میں پیپلزپارٹی اور ایمپائروں کی انگلیوں والوں کے ڈبے خالی نکلیں گے۔ پاکستان میں انقلاب برپا ہو رہا ہے۔ اگلے الیکشن کو ریفرنڈم بنائیں گے۔ قوم مجھے نااہل کرنے والوں سے الیکشن میں بدلہ لے گی۔ قوم کو ووٹ کے تقدس کی حفاظت کرنا پڑے گی۔
شیخوپورہ(نمائندہ خصوصی + نمائندہ نوائے وقت) مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے نااہلی کے فیصلہ کے بعد انکی شہرت ،عوامی مقبولیت اور عزت میں کمی نہیں بلکہ دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ یہ پاکستانی عوام کا نوا ز شریف سے والہانہ محبت نہیں بلکہ عشق کی حد تک پیار ہے۔ میں آج عوامی عدالت میں نواز شریف کا مقدمہ لیکر آئی ہوں۔ مجھے بتایا جائے کہ نواز شریف کیساتھ انصاف ہوا ہے یا انکے ساتھ ناانصافی کی گئی، عوام نے منصفوں کے فیصلہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے نواز شریف پر بھرپور اعتماد کا اظہار کردیا، یہ موجودہ جنگ صرف نوا ز شریف کی نہیں بلکہ ہر اس وزیراعظم اور ووٹر کی ہے جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں نواز شریف کو تین بار عوام نے ووٹ کے ذریعے منتخب کیا اور تینوں بار انکی ٹرم کو پورانہیں کرنے دیا گیا ایک مرتبہ بھی عوام نے نواز شریف کو نکالنے کیلئے آواز نہیں اٹھائی بلکہ الٹا عوامی آواز کو دبانے کیلئے نت نئی سازشیں تیار کی گئیںاور اس کا شکار نواز شریف ہی بنے ان لوگوں نے پاکستان کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے اب عوام کچھ کریں تو یہ ملک بچے گا منصف ایک طرف گالیاں دے رہے ہیں مقدمات بھی سن رہے ہیں ،فیصلے بھی کررہے ہیں ان سے اب انصاف کی کیا توقع کی جاسکتی ہے ابھی نواز شریف کی سزا کے متعلق فیصلہ آنے والا ہے مگر اس سے قبل ان کو چور، گارڈ فادر اور سسلین مافیا جیسے القابات سے نوازا جار ہا ہے تو پھر ا سکا عوامی رد عمل بھی سامنے آئیگا نواز شریف کو والد کے جنازہ میں شرکت کیلئے پاکستان نہیں آنے دیا گیا اور کبھی شریک حیات کی تیمارداری کیلئے ملک سے باہر نہیں جانے دیا جارہا یہ کیسا انصاف ہے جن لوگوں نے آئین توڑ ا اقتدار پر شب خون مارا ان لوگو ں کو کوئی پوچھنے والا نہیں اب نواز شریف پھر دوتہائی اکثریت کیساتھ منتخب ہونگے ان خیالات کااظہارانہوں نے کمپنی باغ شیخوپورہ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا مریم نواز نے کہا ہے کہ ملکی نظام عدل پچھلے 20سالوں سے مقروض ہے اب یہ قرض چکانے کا وقت آگیا ہے نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے تو ان کیخلاف سازشیں شروع ہوجاتی ہیںمائنس نواز شریف فارمولا 90 ء کی دہائی سے چل رہا ہے جب نوا زشریف کو جھوٹے طیارہ ہائی جیک کیس میں سزا سنائی گئی تو میں نے اس وقت بھی کمرہ عدالت میں کھڑے ہوکرآواز لگائی تھی بے گناہ کیساتھ ناانصافی کی ہے اللہ کے عذاب سے ڈرو آج اس ملک کی قسمت کے جو مالک بنے بیٹھے ہیں ان منصفوں نے طیارہ ہائی جیکر کیس کو جھوٹا قرار دیا مگر قوم پوچھتے ہیں کہ نواز شریف کی 14 ماہ کی قید اور 7 سال کی جلاوطنی لٹا سکتے ہوں ڈوگر کورٹس نے نواز شریف کو کیوں نااہل کیا وقت اور خدمت کا موقع ضائع کیا گیا وہ قوم کو لوٹا سکتی ہے یہ سب کچھ کرکے بھی انہیں ناکامی ہوئی نواز شریف کو بہت کچھ ملا ، عوام کی محبت ملی اور عشق ملا مریم نواز نے مزید کہا ہے کہ آئین وقانون کے مطابق حقیقی جے آئی ٹی بنے جو وٹس اپ کال پر بننے والی جے آئی ٹی کی بھی تحقیق کریگی کہ یہ کیسے بن گئی اور اس درخواست کو سپریم کورٹ میں کن لوگوں نے بھجوایا، منصفوں کا سارا زور منتخب وزیراعظم کے ووٹ کی پرچی کو دبانے کیلئے لگایا جارہا ہے آمروں کیخلاف ان میں کچھ کرنے کی ہمت نہیں ایک نہ ایک دن ان کو اس کا جواب دینا پڑیگا عوام گواہی دے رہے ہیں کہ نواز شریف صادق اور امین لیڈر ہیںانہوںنے عوام سے کہاکہ وہ ووٹ کی عزت کی بحالی اور قیام عدل کیلئے نواز شریف کا ساتھ دیں انشاء اللہ وہ یہ جنگ نواز شریف کیساتھ خود بھی لڑیں گے اور عوام بھی اس جنگ میں نواز شریف کیساتھ ہونگے۔ ہمارا نظام عدل ہر اس شخص کا مقروض ہے جس نے ووٹ ڈالا، نواز شریف کے ساتھ ہونے والے مظالم کے قرض کون چکائے گا؟ نوازشریف کو گالی دینے والے منصفوں نے ہی ان کا فیصلہ سنانا ہے، جو فیصلے سے پہلے گالیاں دے دیں ان کا فیصلہ کیا ہوگا؟ منصفوں کو آمروں کے سامنے کچھ کرنے کی ہمت نہیں ہوتی، آئین کی شق 62 اور 63 کہاں سو جاتی ہے، ان کو ان سب باتوں کے جواب ایک نہ ایک دن دینے پڑیں گے۔ ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا کہ نواز شریف کو ووٹ سے نکالا گیا ہو، اپنے والد اور لیڈر کے لئے جنگ لڑوں گی۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں محمد جاوید لطیف ایم این اے نے کہا ہے کہ اگر قوم منتخب نمائندوں کیخلاف ہونیوالے فیصلوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوتی تو آج نواز شریف کیخلاف نااہلی کا فیصلہ نہ آتا اور نہ ہی موجودہ حالات پیدا ہوتے نظریہ ضرورت کے تحت ہونیوالے فیصلو ں نے ملک وقوم کو بڑا نقصان پہنچایا ہے اگر عدالتیں آئین توڑنے والوں سے سمجھوتہ نہ کرتیں اور مقبول لیڈر شب کو سزائیں نہ دیتیں تو آج ملک کی ترقی اور خوشحالی کا نقشہ کچھ اور ہوتا نواز شریف اب اس قوم کی جنگ لڑرہا ہے جو اپنے فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے۔ مسلم لیگ آئندہ الیکشن میں شیخوپورہ سے اور پورے ملک سے کلین سویپ کرے گی۔