قصور: امام مسجد نے فحش فلم دکھا کر شاگرد کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، ملزم گرفتار
قصور، لاہور ، کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگاران+ اے این این) پھولنگر کے علاقہ دیووالا میں امام مسجد نے 7 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ جامع مسجد اہلحدیث میں 7 سالہ رحمن علی قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے جاتا تھا جہاں امام مسجد قاری ثاقب نے اسے فحش فلم دکھائی اور پھر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ بچے کی چیخ و پکار سن کر لوگ اکٹھے ہوگئے اور انہوں نے قاری ثاقب کو تشدد کے بعد مسجد کے کمرے میں بند کردیااور بعدازاں پولیس کے حوالے کردیا۔ علاوہ ازیں دیگر شہروں میں اوباشوں نے لڑکی سمیت 6 لڑکوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ساہیوال (ا)گھر سے باہر کسی کام کے سلسلہ میں نکلی کہ ذیشان ورغلا کر کھیتوں میں لے گیا زیادتی کا نشانہ کرڈالی،ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ اوکاڑہ میں اوباش محمد علی نے ماموں بھانجے ساجد اور احمد علی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ حجرہ شاہ مقیم میں 10 سالہ احمد رضا گلی میں کھیل رہا تھا ملزم محمد احمد ورغلا کر لے گیا اور زیادتی کر ڈالی۔ احمد پور سیال میں واقع مدرسے کے معلم قاری شاکر خورشید نے طالب علم عون رضا کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ گوجرہ میں 15 سالہ رمضان کو اوباش اویس، آصف، عرفان مسیح، ذیشان اور شہزاد نے زیا دتی کا نشا نہ بنایا۔ پولیس نے چار ملزموں کو گرفتار کرلیا۔ دریں اثنا کراچی میں بھی معصوم 6 سالہ بچی ہوس کی بھینٹ چڑھ گئی۔ شاہ لطیف قذافی ٹائون میں ملزم نے زیادتی کا نشانہ بننے والی ننھی پری کو زیادتی کے بعد کمرے میں بند کر دیا جہاں وہ کئی گھنٹوں تک اذیتناک حالت میں مدد کا انتظار کرتی رہی۔ پولیس نے بچی کے بہن بھائیوں کی نشاندہی پر اسکے سوتیلے باپ کو گرفتار کر لیا جو اب تک اپنے جرم سے انکار کر رہا ہے۔