• news

پنجاب اسمبلی میں عمران کی شادی کا چرچا، حکومت کورم پورا نہ کر سکی، اجلاس ملتوی

لاہور (کامرس رپورٹر/سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بھی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی کا چرچا رہا، حکومت کورم پورا نہ کر سکی جس کی وجہ سے سپیکر نے اجلاس آج صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت دو بجے کی بجائے 40منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر ہائوسنگ، اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے صوبائی وزیر ہارون سلطان بخاری اور پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی پر سپیکر نے اجلاس کی کارروائی دس منٹ کیلئے موخر کرنے کا حکم دیا۔ صوبائی وزیر ہارون سلطان کے ایوان میں آنے پر اجلاس کی دوبارہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی وحید گل نے بات کرتے ہوئے کہا میں پی ٹی آئی والوں کو عمران خان کی تیسری شادی کی مبارکباد دیتا ہوں، دعا ہے ان کی بقیہ زندگی خیر و عافیت سے گزرے۔ وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر کی جانب سے طویل جواب دینے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے سپیکر اسمبلی سے کہا وزیر موصوف پوچھے گئے سوال کے بارے میں جواب دینے کی بجائے غیر متعلقہ باتیں کر کے وقت ضائع کر رہے ہیں۔ آصف محمود کے مطمئن نہ ہونے پر سپیکر نے ان کا سوال قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے ایک ماہ میں جواب طلب کر لیا۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا ان کے اپنے حلقے میں سیوریج سسٹم کی سکیم مکمل نہیں ہو سکی۔ مجموعی طور پر 1500سکیمیں بند پڑی تھیں لیکن حکومت نے ان پر کام کا آغاز کیا ہے اور 700سکیموں پر کام جاری ہے جبکہ 200کے لئے اگلے مالی سال میں فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر نوشین حامد کے ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا یہ انتہائی غیر سنجیدہ سوال ہے میں اس کا جواب نہیں دے سکتا۔ سوال عجیب ہوتے ہیں تو جواب بھی عجیب ہوں گے۔ جس پر اپوزیشن کی خواتین نے صوبائی وزیر کے رویے کیخلاف احتجاج کیا۔ فائزہ ملک نے کہا صوبائی وزیر کا خواتین کے ساتھ پہلے بھی ایسا ہی رویہ رہا ہے جو انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔ شنیلہ روتھ کے ضمنی سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا پارکوں میں شادی کی تقریبات پر پابندی ہے تاہم بعض پارکوں میں اس کی اجازت ہے۔ سفارش پر بھی اجازت دیدی جاتی ہے۔ آپ کے لیڈر نے تیسری شادی کرلی ہے انہیں مبارکباد دیتے ہیں بلکہ اب تو سب ارکان کو چار، چار شادیاں کرلینی چاہئیں۔ جس پر پی ٹی آئی کے ارکان طیش میں آگئے اور شیخ خرم نے کہا آپ کے خادم اعلی نے پہلے ہی تین شادیاں کی ہوئی ہیں، وزیر اعلی کو بھی چوتھی شادی کرلینی چاہیے۔ وقفہ سوالا ت کے بعد سپیکر نے نبیلہ حاکم اور ڈاکٹر مراد راس کی تحاریک التوائے کار پر ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیے۔ ڈاکٹر نوشین حامد کی جانب سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر تنظیم اکبر چیمہ کے قتل کے خلاف پڑھے گئے توجہ دلائو نوٹس پر وزیر قانون کی عدم موجودگی پر جمعرات تک جواب طلب کرلیا۔ پی ٹی آئی کی رکن نبیلہ حاکم علی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی جس پر سپیکر نے پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا اور دوبارہ گنتی پر حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد سپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن