عدلیہ کیخلاف پارلیمنٹ کا استعمال کیا تو سڑکوں پر ہونگے‘ عمران: ججوں کو ڈکٹیشن نہیں چلے گی‘ بلاول
پشاور (نوائے وقت نیوز+ صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم عدلیہ کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلیں گے‘ اگر مسلم لیگ (ن) نے عدلیہ کے خلاف پارلیمنٹ کو استعمال کرنے کی کوشش کی تو تحریک انصاف سڑکوں پر نکلے گی۔ انہوں نے کہا نوازشریف نے ماضی میں سپریم کورٹ حملہ کیا اور ججز کو پیسے دیکر خریدا‘ اس بار بھی وہ عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں‘ اس صورتحال کو دیکھ رہا ہوں‘ ایسے ہی معاملہ چلا تو پھر پاکستانی سڑکوں پر آ جائیں گے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف عدلیہ پر سازش کا الزام لگاتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے جس طرح نوازشریف کو مواقع فراہم کئے اس طرح کسی اور کو نہیں کئے گئے لیکن پھر بھی نوازشریف باتیں کر رہے ہیں اور اب پارلیمنٹ کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ جب آپ ایک ادارے کو دوسرے کے سامنے کھڑا کرکے تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کریں گے تو لوگ باہر آئیں گے۔ سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا نیب کا کام یہ دیکھنا ہے کہ عوام کا پیسہ غلط خرچ نہ ہو۔ چیلنج کرتا ہوں میں نے ایک منٹ کیلئے خیبر پی کے کا ہیلی کاپٹر ذاتی استعمال نہیں کیا‘ صرف تب ہیلی کاپٹر پر بیٹھا تھا جب صوبائی حکومت کے پراجیکٹس کے دورے کرتا تھا۔ میں ہمیشہ تحریک انصاف کے ہیلی کاپٹر پر بیٹھتا ہوں اور نتھیا گلی میں قیام کا خرچ بھی اپنی جیب سے دیتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا نیب یہ پتہ چلوائے شریف خاندان کتنے ہیلی کاپٹرز اور جہاز استعمال کرتا ہے۔ جب نوازشریف وزیراعظم تھے تو مریم نواز ٹیکسی کی طرح ہیلی کاپٹر استعمال کرتی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا انہیں ڈر ہے نوازشریف کے خلاف نیب کا فیصلہ آنے والا ہے۔ عمران خان نے پشاور کے ارباب سٹیڈیم کے توسیعی منصوبے کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا خیبر پی کے کے کرکٹ کے کھلاڑی سامنے آ رہے ہیں۔ کے پی کے میں زیادہ سہولیات دینے کی ضرورت ہے۔ این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہا عدلیہ شریفوں کی شہنشاہت کی راہ میں آخری رکاوٹ ہے۔ اپنی ٹویٹ میں مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا خیبر پی کے حکومت دن رات ادارے مضبوط بنانے میں مصروف ہے۔ وہیں مسلم لیگ (ن) ان ہی اداروں خصوصاً عدلیہ کو نیچا دکھانے میں مصروف ہے کیونکہ عدلیہ شریفوں کی شہنشاہت کی راہ میں آخری رکاوٹ ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا پاکستان میں نومولود بچوںکی اموات دنیا میں سب سے زیادہ ہونا پریشان کن ہے۔ آئندہ نسلوں کو نظرانداز کرکے کیسے کوئی قوم اربوں روپے اورنج ٹرین منصوبوں میں جھونک سکتی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آج (بدھ) بنی گالہ میں قومی اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔قومی اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کے ہنگامی اجلاس میں ججز کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کے حکومتی فیصلے پر لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔دوسری جانب شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے دیکھنا ہو گا کہ حکومت سپریم کورٹ کو تو دباو میں نہیں لانا چاہتی، اس پر بھی نظر رکھنا ہو گی کہ حکومت اپنی قیادت کیخلاف کیسز پر تو اثر انداز نہیں ہو نا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی تضحیک کے کسی پہلو کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔
لاہور+اوستہ محمد (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے شریف برادران عدلیہ کو بلیک میل کر رہے ہیں۔ وہ ایک بار پھر عدلیہ کو فیصلے ڈکٹیٹ کرانا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ لاہور سے جاری بیان میں بلاول بھٹو نے کہا شریف خاندان کو اندازہ نہیں پاکستان بدل چکا ہے، ہم عدلیہ پر ایسے حملے یا بلیک میلنگ برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا شریف برادران بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کے خلاف بھی فیصلے ڈکٹیٹ کراتے رہے ہیں جبکہ پانامہ کیس کے دوران بھی ججوں کو بلیک میل کیا جاتا رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا شریف برادران کرپشن کے عالمی سکینڈل کو اپنے خلاف سازش قرار دے کر ججوں پر دباؤ ڈالتے رہے اور شریف برادران تو جھوٹ اور منافقت کے ماہر ہیں۔ اوستہ محمد میں ہولوگرام ٹیکنالوجی کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کارکنوں پر زور دیتے ہوئے کہا وہ ممبرسازی مہم تیز کریں، ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان کی عوام سے اپیل کرتے ہیں پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم پر جمع ہو کر شہید بینظیر بھٹو کے پیغام کو آگے بڑھائے۔ آج ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، ان ملکی حالات کو بہتر بنانے کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی ہی حل کر سکتی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے میر ہزار خان اور فریحہ رزاق کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے اہلخانہ سے الگ الگ تعزیت کی۔ میر ہزار خان بجارانی اور فریحہ رزاق کے اہلخانہ سے ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا میر ہزار خان بجارانی پارٹی کا اثاثہ تھے، ان کے انتقال پر افسوس ہے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج بدھ کو لاہور پہنچیں گے۔ بلاول اظہار تعزیت کیلئے عاصمہ جہانگیر کی رہائش گاہ جائیں گے جبکہ وہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران وسطی پنجاب میں جلسوں کا شیڈول طے کریں گے۔
لاہور/پشاور (خصوصی نامہ نگار، این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے عدلیہ کو وہی کام کرنا چاہیے جس کا اس نے حلف اٹھایا ۔ ذاتی مفادات کی لڑائی لڑنے والوںسے عدالتوں کو دبنا چاہیے نہ اس کی پروا کرنی چاہیے ۔ پوری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے ۔ حکمرانوں نے ستر سال میں اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی ۔ 2018 ء قوم کے لیے ایک آزمائش کا سال ہے، قوم نے ایک بار پھر لٹیروں اور کرپٹ مافیا کو گردنوں پر سوار کیا تو انہیں بدامنی ، غربت و جہالت ، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے نجات نہیں مل سکے گی ۔منصورہ میں سابق سیکرٹری اطلاعات و ڈائریکٹر تعلقات عامہ جماعت اسلامی صفدر علی چوہدری مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاسینٹ کے انتخابات میں ممبران اسمبلی کی بھیڑ بکریوں کی طرح بولیاں لگ رہی ہیں اور ارکان اسمبلی کو گوبھی اور آلو کی طرح خریدا جارہاہے مگر الیکشن کمشن خاموش تماشائی بناہواہے ۔ الیکن کمشن کے اس روئیے کی وجہ سے ہی پورا انتخابی نظام مشکوک ہوگیا ہے اور جاگیر دار اور سرمایہ دار الیکشن لڑنے کی بجائے ارکان کی بولیاں لگا رہے ہیں ۔ پہلے پجارو گروپ مشہور تھے اب ہیلی کاپٹر اور جہاز مافیا میدان میں آگیاہے۔ صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش نہ کی گئی تو انتخابی نظام پر عوام کا رہا سہا اعتماد بھی اٹھ جائے گا ۔ جماعت اسلامی کو ایک دن کے لیے اقتدار ملا تو ہم ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔ لیاقت بلوچ، حافظ محمد ادریس، حسین پراچہ، رؤف طاہر، مبشر نعیم چودھر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔این این آئی کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان نے سڑکوں پر نکلنے کے عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے جج کو فریق بنانا قومی سطح کا جرم ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا جج کی رائے اور فیصلے سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، تاہم آپ جج کی حمایت یا مخالفت میں مظاہروں کیلئے نہیں نکل سکتے۔ انہوں نے کہا اب سیاستدانوں کو عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے پھر ججوں کو سڑکوں پر گھسیٹا جائے گا جس شخص کو سیاسی اقدار کا پتہ نہ ہووہ اس قسم کی باتیں کرتا ہے۔