• news

پنجاب اسمبلی: ارکان کو تاحیات پاسپورٹ کی قرارداد منظور‘ ادویات قیمتوں میں اضافہ کیخلاف مؤخر

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی نے دودھ کی پیداوار بڑھانے والے ممنوعہ انجکشنز کے استعمال کیخلاف فوری کارروائی اور ارکان پنجاب اسمبلی کے سرکاری پاسپورٹ کی مدت تاحیات کرنے کے حق میں قراردادیں کثرت رائے سے منظورکر لیں، جبکہ صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے ایوان میں کہا ہے کہ سرکاری ڈیوٹی کے دوران کسی مریض کو پرائیویٹ کلینک یا ہسپتال کی طرف ریفر کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اس تناظر میں جن 5ڈکٹرز کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے دوران ڈیوٹی ڈاکٹرز کو مانیٹر کیا جارہا ہے۔ اجلاس 50منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا۔ صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے۔ حکمران جماعت کے رکن اسمبلی میاں محمد رفیق کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے پرائمری ہیلتھ کیئر نے دوپورشن آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں ایک فنکشنل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے پر کام جاری ہے جس پر رکن اسمبلی میاں محمد رفیق نے کہا کہ کیا ہم یہ سمجھیں کہ محکمہ ناکام ہو گیا ہے اسی لئے آؤٹ سورس کرنے جارہے ہیں، کل کو یہ حکومت کو بھی آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی خواجہ نظام الدین محمود نے کہا کہ غازی میڈیکل کالج ڈی جی خان میں فاٹا قبائل کے طلباء کے لئے10فیصد کوٹہ مخصوص کیا جائے، طلبہ اپنے حقوق کے لئے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ میرا دائرہ اختیار نہیں، میں پھر بھی میں خواجہ سلمان رفیق سے بات کروں گا۔ وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر اور خاتون رکن اسمبلی نگہت شیخ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ نگہت شیخ نے کہا میرا سوال کچھ ہے اور مجھے جواب کچھ دیا گیا ہے۔صوبائی وزیر سوال کو غور سے پڑھیں۔ صوبائی وزیر کو محکمے سے پرچی لے کر درست جواب دے دینا چاہیے۔ جس پر خواجہ عمران نذیر غصے آگئے اور انہوں نے کہا میں پرچیاں لینے والا وزیر نہیں ہوں، سوال کرنے کا بھی کوئی طریقہ ہونا چاہیے جس کے بعد خاتون رکن غصے سے ایوان سے باہر چلی گئی۔ رکن اسمبلی احمد خان بھچر نے ایوان میں گنے کے کاشتکاروں کے مسائل کی نشاندہی کی جس پر سپیکر نے کہا کہ جمعہ کو وزیر خوراک اور سیکرٹری خوراک کو ایوان میں بلا لیا ہے۔ غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ کی دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھینسوں کو ممنوعہ انجکشن کے استعمال کیخلاف فی الفور کارروائی کرنے کی قرارداد اور اقلیتی سردار رمیش سنگھ کی ارکان قومی اسمبلی کی طرز پر صوبائی اسمبلی پنجاب کی ارکان کو جاری ہونے والے سرکاری پاسپورٹ کی مدت تاحیات کرنے کی قراردادیں کثرت رائے سے منظور کرلی گئیں۔ احمد خان بھچر اور فاطمہ فریحہ کی قراردادیں نمٹا دی گئی۔ اپوزیشن لیڈر محمو د الرشید کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے قرارداد ایک ہفتے کے لئے موخر کر دی گئی جسے ترمیم کے ساتھ دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کی رکن ڈاکٹر نوشین حامد نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا پنجاب حکومت نے سینئر فنکاروں کو امدادی چیک دینے کا سلسلہ بند کردیا ہے جس کی وجہ سے فنکار فاقوں پر مجبور ہو چکے ہیں جبکہ دو کسمپرسی کی حالت میںجاں بحق بھی ہو گئے ہیں، حکومت فوری طور پر ان کو امدادی چیک جا ری کرے۔ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا میڈیا کی خبروں کی مطابق عابد باکسر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اب اس کی جان کو خطرہ ہے اس کیلئے خصوصی سیل بنایا جائے۔ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور اصل ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ گنے کے کاشتکاروں کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر اپوزیشن نے حکومتی اقدامات کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بھی گنے کے کاشتکار دھکے کھا رہے ہیں۔ رکن اسمبلی احمد خان نے کہا کہ حکومت نے دعوٰی کیا تھا گنے کے کاشتکاروں کو 158 روپے تک کی رقم ملز مالکان دیں گے جبکہ اس وقت کاشتکاروں کو 140 روپے تک دئیے جارہے ہیں، ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا 90 روپے تک بعض علاقوں میں کاشتکاروں کو دئیے جارہے ہیں۔ کاشتکاروں کا استحصال کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن رکن اسمبلی نگہت شیخ نے قرارداد پیش کی کہ زراعت کو ترقی دینے کے لئے پن بجلی کے لئے نئے آبی ذخائر تعمیر کئے جائیں جس پر اس قرارداد کو وزیر کی مخالفت پر حکومتی ارکان نے منظور نہیں ہونے دیا۔ رکن اسمبلی فاطمہ فریحہ نے قرارداد پیش کی کہ موجودہ فائر بریگیڈ سروسز کو ریسکیو 1122 میں ضم کر دیا جائے جس پر وزیر نے بتایا کہ کیس کورٹ میں ہے جس پر رکن اسمبلی نے قرارداد واپس لے لی۔

ای پیپر-دی نیشن