;چیئرمین سینٹ نے فوج سعودی عرب بھیجنے سے متعلق تحریک التوا مسترد کر دی
اسلام آباد (خبرنگار + ایجنسیاں) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سعودی عرب فوج بھیجنے سے متعلق سینیٹر فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا مسترد کر دی اور کہا ہے کہ ا یک ایشو پر تحریک التوا پر معاملہ پر دوبارہ بحث قواعد کی خلاف ورزی ہے،سعودی عرب فوج بھیجنے کے معاملے پر ارکان بات کر چکے ہیں، وزیر دفاع بھی ایوان میں بیان دے چکے ہیں ، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سعودی عرب فوج بھیجنے سے پہلے آرمی چیف نے وہاں کا دورہ کیا۔سعودی عرب میں آرمی چیف کی ملاقات کے موقع پر سفیر موجود تھا یا نہیں،سعودی سفیر نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی،کیا وزارت خارجہ کا نمائندہ اس ملاقات میں موجود تھا یا نہیں،سعودی عرب فوج بھیجنے کے معاملے پر تحریک التوا پر مفصل بحث کی جائے، وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءکے تحت موبائل کمپنیاں اپنے صارفین سے ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کرتی ہیں جو وہ ہفتہ وار قومی خزانے میں جمع کراتی ہیں، پرال کے ذریعے اب اس نظام کو بہتر بنایا جارہا ہے، 34 سرکاری اور پرائیویٹ شعبے کے بینک کام کر رہے ہیں، پہلے صرف چند سرکاری بینک ہی تھے، اب نجی بینکوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، حکومت ملک میں افراط زر پر قابو پانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، 30 جون 2017ءتک کمرشل بینکوں نے 22.209 ملین پی ایل ایس اور 26.106 ملین جاری کھاتوں کو برقرار رکھا ہے، چین نے بھی پاکستانی بینکوں کے کھولے جانے کی اجازت دی ہے لیکن ان کی شرائط ہیں، ہمارے بینک ان کو پورا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ 2016-17ءمیں شرح افراط زر 4.16 رہی، 2017-18ءجولائی تا دسمبر یہ 3.75 رہی، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے درآمدی اشیاءمہنگی ہوں گی، افراط زر کی شرح 5 فیصد سے کم رہے گی، افراط زر کی شرح کنٹرول میں ہے۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے منصوبے جوائنٹ ورکنگ گروپ کی منظوری کے بعد شروع کئے جاتے ہیں، سی پیک کے تحت 17 ہزار 41 میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے لگائے جائیں گے۔ یہ منصوبے پاکستان قرضہ لے کر نہیں لگا رہا، باقی منصوبوں پر سٹڈیز اور فزیبلٹیز بن رہی ہیں، دیامر بھاشا، بونجی اور دیگر منصوبوں پر بھی سٹڈیز جاری ہے، دریائے سندھ پر 30 ہزار میگاواٹ کا منصوبہ منظور ہو چکا ہے، بلوچستان حکومت کی طرف سے زمین ملتے ہی کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔ سینٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ 4سال میںغیر ملکی قرضوں پر 4109.6ملین ڈالر (431.508ارب روپے ) سود ادا کیاگیا،دس سالوں میں دہشت گردی کےخلاف جنگ پر 297.25ارب روپے خرچ ہوئے،امریکہ کی جانب سے دہشت گردی پر قابو پانے کےلئے 132ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا گیا جن میں سے صرف 111ملین ڈالر دیئے گئے، گزشتہ 4سال کے دوران موبائل کمپنیز کی جانب سے ریچارج پر حاصل کیا گیا 169ارب 79کروڑ روپے کا ٹیکس جمع کروایا گیا، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 2008سے2013تک مجموعی طور پر تقریبا8199ارب روپے اندرونی و بیرونی قرضے حاصل کئے گئے،2013سے نومبر 2017تک موجودہ حکومت کی جانب سے صرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مجموعی طور پر 2249ارب روپے قرضہ حاصل کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 2008سے2013تک مجموعی طور پر تقریبا8199ارب روپے اندرونی و بیرونی قرضے حاصل کئے گئے، جن میں 5889ارب روپے ملکی قرضہ جبکہ 22227ملین ڈالر غیر ملکی قرضہ حاصل کیا۔وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان معاملہ ہے، پاکستان نے بھارت کے اعتراضات مسترد کر دیئے ہیں۔ حکومت نے متبادل توانائی کے ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی پر کوئی پابندی نہیں لگائی، بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سی پیک پر ”ٹائمز آف انڈیا“ میں گزشتہ ہفتے شائع کی گئی رپورٹ سے متعلق وزارت خارجہ کی طرف سے ردعمل دیتے ہوئے اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں سے متعلق وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ سی پیک پر بھارت کے اعتراضات کی کوئی اہمیت نہیں ہے، یہ پاکستان اور چین کے درمیان معاملہ ہے جس کا بھارت سے کوئی تعلق نہیں۔
سینٹ