• news

پارلیمنٹ اپنی طاقت سے کسی جرنیل کے گناہ معاف کر سکتی تو سب کچھ کر سکتی ہے : محمود اچکزئی

اسلام آباد (آئی این پی) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ اگر پارلیمنٹ اپنی طاقت سے کسی بھی جرنیل کے تمام دس سال کے گناہوں کومعاف کرسکتی ہے تو یہ پارلیمنٹ کچھ بھی کرسکتی ہے،تین قسم کے لوگ آئین کے تحفظ کی قسم کھاتے ہیں ایک فوجی‘ جج اور پارلیمنٹرین ، ان میں سے جو بھی آئین کی حدود سے تجاوز کرے گا وہ قابل سزا ہوگا، پاکستان ایک رضا کارانہ فیڈریشن ہے ہم سب اکٹھے اس فیڈریشن میں شامل ہوئے ہیں۔ بدھ کو الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان ایک رضا کارانہ فیڈریشن ہے ہم سب اکٹھے اس فیڈریشن میں شامل ہوئے ہیں آئین کا ایک ایک حرف مقدس اور مقدم اس لئے ہے کہ اسی پر فیڈریشن چلنے پر مبنی ہے۔ آئین میں تمام اداروں کی حدود متعین ہے۔ آئین عوام بناتے ہیں۔ تشریح عدلیہ کرتی ہے فیصلے عوام کرتی ہے۔ یہ عوام کا بنایا ہوا آئین ہے اس میں زبر‘ زیر ‘ پیش کا اضافہ یا کمی صرف منتخب پارلیمنٹ کا کام ہے۔ نمائندوں کے علاوہ کوئی اسے ہاتھ نہیں لگا سکتا۔ یہ فیڈریشن کیسے چلے گی کہ دفعہ 144کی خلاف ورزی میں آپ نے سینکڑوں لوگوں کو مارا ہے سندھ میں‘ پنجاب میں بلوچستان میں بھی اس کی خلاف ورزی پر آپ لوگوں کو مارتے ہیں لیکن ایک خاص لوگوں کو یہ اجازت ہوگی کہ جب چاہیں آئین کو روند ڈالیں جب چاہیں آئین کو پھینک دیں یہ طریقہ نہیں چلے گا۔ ان کو اس وقت پارلیمنٹ کی ضرورت پڑتی ہے اگر پارلیمنٹ کی یہ طاقت ہے کہ وہ کسی بھی جرنیل کے دس سال کے گناہوں کومعافی دے سکتی ہے تو یہ پارلیمنٹ کچھ بھی کرسکتی ہے۔
محمود اچکزئی

ای پیپر-دی نیشن