• news

عدالت سے یہی توقع تھی مسلم لیگ نون کے فیصلے نوازشریف ہی کرینگے : مریم اورنگزیب

لاہور+اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کے بیانئے کو مزید تقویت ملے گی۔ کمزور فیصلے کے دفاع میں سارے فیصلے آرہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے فیصلے نواز شریف ہی کرینگے، ہماری پارٹی کی جو بھی حکمت عملی ہو اس پر نواز شریف کی مہر ثبت ہوگی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سینٹ کا الیکشن وقت اور پاکستان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ آیا ہے اسی طرح کی توقع تھی۔ ملک میں ایک ہی شخص کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف عوام کے دلوں میں رہتے ہیں۔ انہیں ایسے فیصلوں کے ذریعے عوام سے دور نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی جو بھی حکمت عملی ہو اس پر نواز شریف کی مہر ثبت ہوگی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلوں سے نواز شریف مائنس نہیں ہو گا۔ سیدھی طرح کہہ دیا جائے مسلم لیگ (ن) کو الیکشن میں حصہ نہیں لینے دینگے، کیا پاکستان اس طرح کے فیصلوں کا متحمل ہوسکتا ہے؟، نواز شریف کسی پارٹی صدارت کا مرہون منت نہیںجسے وہ کہے گا وہی پارٹی صدر ہوگا۔ نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جب تک اس جماعت کا نام مسلم لیگ (ن) ہے اس پارٹی کے تمام فیصلے نواز شریف کی مرضی سے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ کیا پاکستان اس طرح کے فیصلوں کا متحمل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک کے ایک مقبول لیڈر ہیں اگر مقبول لیڈر کےساتھ عوام ہو تو اسے کسی اور چیز کی ضرورت نہیں رہتی۔ نواز شریف کو روکا نہیں جاسکتا۔ نواز شریف کو روکنے کیلئے کوئی بھی سیاسی طریقہ کامیاب نہیں ہورہا سیدھی طرح کہہ دیا جائے کہ نواز شریف کو ملکی سیاست میں حصہ لینے نہیں دیا جائے گا تاہم یہ عمل ملک کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ طلال چودھری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے نیچے آئین ہوتا ہے، آئین کے نیچے پارلیمنٹ نہیں ہوتی۔ اگر پاکستان میں کوئی نیا سسٹم لانا ہے تو کوئی اور بات ہے۔ دنیا بھر کے جمہوری نظام میں یہی ہوتا ہے پارلیمنٹ قانون بناتی ہے اور پھر اس پر عمل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلوں سے نواز شریف کی مقبولیت کم نہیں ہو رہی۔ یاد رکھیں کہ نواز شریف جس پر ہاتھ رکھیں گے وہی جیتے گا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ نوازشریف ہمارے قائد ہیں، کوئی عدالتی فیصلہ ہماری کمٹمنٹ نہیں توڑ سکتا۔ مسلم لیگ اسی سمت میں ہے جو نوازشریف نے طے کی تھی جس نے مسلم لیگ ن میں رہنا ہے اسے پارٹی قائد کی ہر بات ماننا پڑے گی۔ رانا ثناءاللہ نے نوازشریف کو پارٹی کا رہبر اور قائد قرار دیدیا۔ عابد شیر علی نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے میرا لیڈر میاں نوازشریف ہے احتجاج‘ احتجاج‘ احتجاج‘ نامنظور نا منظور نامنظور۔ مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ شیخ رشید کو بھی توہین عدالت کا نوٹس ملنا چاہیے، میاں نوازشریف ہی ہمارا لیڈر ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن ن کہا ہے کہ اس فیصلے کی جمہوری تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اس فیصلے سے پاکستان میں جمہوری اقدار کو سخت نقصان پہنچے گا۔ سیاسی جماعت سے اس کا سربراہ جینے کا حق چھین لیا گیا۔ فیصلے سے جنرل ایوب اور مشرف کا آمرانہ کالا قانون بحال ہو گیا۔ آئین کی خالق نے پارلیمنٹ کے بتائے ہوئے قانون کو ختم کر دیا۔ ماضی میں سیاسی جماعتوں سے ان کی قیادت چھیننے کی کوشش کی گئی۔ اس کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔ نواز شریف کی قیادت کسی عہدے کی محتاج نہیں۔ سنیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کی بھی کوئی توقیر ہونی چاہیے۔ پارلیمنٹ میں سب کو اس معاملے پر سو جوڑ کر بیٹھنا چاہیے۔ نواز شریف نہ صرف ہماری جماعت بلکہ پورے ملک کے قائد ہیں اور وہی ہمارے قائد رہیں گے۔ پارٹی صدارت کے حوالے سے رسمی طور پر جو آئینی و قانونی ضرورت ہو گی ظاہر ہے وہ پوری ہو گی۔ راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف پاکستان کے سب سے تجربہ کار اور بڑے لیڈر ہیں۔ انکی لیڈرشپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ عہدے آنی جانی چیزیں ہیں، ہماری قیادت بیٹھ کر پارٹی صدارت پر فیصلہ کریگی۔ شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آج ایک اور افسوسناک فیصلہ دیا ہے، عمران خان ایسا تاثر دے رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ انکے تابع ہے ، سیاسی جماعت میں عہدہ عوامی پذیرائی سے ملتا ہے، پارٹی صدارت نوازشریف کی محتاج نہیں، اس فیصلے کیخلاف تمام قانونی آپشنز استعمال کرینگے۔ سعد رفیق نے کہا جو دلوں میں بس رہا ہے حکومت اسی کی ہے۔

مریم اورنگزیب

ای پیپر-دی نیشن