نیب شریف خاندان کے پیچھے ہے اسفندیار ولی فیصلوں سے انتقام کی بو آ رہی ہے : فضل الرحمن
اسلام آباد+ سرگودھا+ چارسدہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ نیب نواز شریف اور اہلخانہ کے پیچھے ہے، سیاست کو پارلیمنٹ تک محدود رکھیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سیاست کو عدالت میں لے گئے، مقدموں کے فیصلوں پر تنقید سب کا حق ہے۔ تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔ عدلیہ اور پارلیمنٹ کے ٹکرا¶ سے ملک کی بڑی تباہی ہو گی۔ سب کو آئین، قانون کے مطابق اپنے اختیارات کا استعمال کرنا چاہئے۔ سیاسی ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کا ہمیشہ احترام کیا ہے اور نواز شریف کے خلاف حالیہ عدالتی فیصلہ بھی تحفظات کے باوجود تسلیم کرتے ہیں، سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کیلئے تیسرے فریق کی ضرورت ہے، سینٹ اور عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، التواءکسی صورت ملکی مفاد میں نہیں، تمام ادارے آئین کی رو سے ملنے والے اختیارات کے اندر رہ کر کام کریں تو معاملات ٹھیک ہو سکتے ہیں، بلین سونامی ٹری سمیت دیگر منصوبوں میں ہونےوالی کرپشن پر احتسابی اداروں کو تحقیقات کرنی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ولی باغ چارسدہ میں پارٹی کے تھنک ٹینک اجلاس کے بعد صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان ٹکراو¿ کی پالیسی جمہوریت اور ملک کے ساتھ ساتھ خود ان اداروں کیلئے بھی نقصان دہ ہے اور بدقسمتی سے کچھ سیاستدانوں نے سیاسی جنگ کو ذاتی جنگ میں تبدیل کر دیا ہے ، اس وقت ملک میں اداروں کے درمیان جو ٹکراو¿ کا ماحول بنا ہوا ہے کسی تیسری قوت کو آگے بڑھ کر دونوں کے درمیان معاملات سلجھانے چاہئیں۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اگر تمام ادارے آئین کی رو سے ملنے والے اختیارات کے اندر رہ کر کام کریں تو معاملات ٹھیک ہو سکتے ہیں اور حدود کا تعین کرنے سے مشکلات بھی پیدا نہیں ہونگی۔انہوں نے کہا کہ مائنس ون اور مائنس ٹو کے فارمولوں سے سیاسی جماعتیں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات کے التوا کی افواہیں گردش کرتی رہیں تاہم تاخیر سے چھوٹے صبوں میں احساس محرومی مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات اور سینٹ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں اسفندیار ولی خان نے کہا کہ سیاست کو پارلیمنٹ تک محدود رکھا جائے تو حالات کبھی خراب نہیں ہونگے ۔ اے این پی صرف آئین و پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ و داخلہ پالیسیاں یکسر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ صوبے میں کرپشن کا اژدھا منہ کھولے کھڑا ہے ،باب پشاور فلائی اوور پر ایک ارب80کروڑ روپر خرچ کئے گئے جس پر اب بھاری گاڑیاں نہیں گزر سکتیں ، تاہم نیب اور احتسابی ادارے صرف شریف خاندان کی کرپشن کے پیچھے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے بلین سونامی ٹری سمیت دیگر منصوبوں میں ہونے والی کرپشن پر احتسابی اداروں کو تحقیقات کرنی چاہئے ۔جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اداروں کے فیصلوں سے انتقام کی بُو آ رہی ہے۔ بظاہر ادارے نواز شریف کے خلاف ہیں، اداروں کے فریق بننے کا تاثر نہیں ملنا چاہئے۔ منڈیاں لگ چکیں، الیکشن شفاف ہوتے نہیں لگ رہے۔ جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے جسے قانون سازی کا مکمل اختیار حاصل ہے‘جو اس مقدس ایوان کا احترام نہیں کرتا اس کا ملکی سیاست سے کوئی تعلق نہیںجوعناصر پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتے ہیں وہ خود بھی بڑے لعنتی ہیں کیونکہ وہ بھی اس کاحصہ ہیں جو ذاتی مفادات ملک کے اس معزز ایوان کے متعلق بےہودہ زبان استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے ساتھ پارلیمنٹ کااحترام بھی کیا جائے، تمام ادارے اپنی حدود میں کام کریں تاکہ جمہوریت کومستحکم کیا جاسکے ۔ وہ گزشتہ روز دورہ سرگودھا کے دوران صحافیوں سے گفتگوکر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاچند عناصر اداروں کا ٹکراﺅ کرنا چاہتے ہیں جو ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ اور ان کے اہلخانہ کی کردار کشی کر کے اپنی قبر خود کھود رہے ہیں۔ فضل الرحمن نے کہاکچھ لوگ امریکی ایجنڈا پر کام کررہے ہیں جو ملک میں انارکی پھےلاکر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ اس ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کیخلاف آنیوالے فیصلوں سے جمہوری عمل کونقصان نہیں ہونا چاہئے۔تمام قوتیں ایک ہی شخص کونشانہ بنارہی ہیں۔ ملکی سالمیت کونقصان کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہ ملک میں ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں اپنی بھرپور سیاسی قوت دکھائے گا۔ کے پی کے میں نیاپاکستان کانعرہ لگانے کپتان کاآئندہ الیکشن میں ملیامیٹ کیاجائیگا ۔
اسفند یار ولی/فضل الرحمن