;دھمکی یا احتجاج ہمارے کام میں رکاوٹ نہیں بن سکتے : ترجمان نیب
اسلام آباد/ لاہور/ ملتان (خصوصی رپورٹر + نامہ نگار + کرائم رپورٹر ) ترجمان نیب نے کہا ہے نیب لاہور میں رینجرز کی تعیناتی احد چیمہ کی حفاظت اور متعلقہ ریکارڈ کے تحفظ کیلئے ضروری تھی۔ نیب انتہائی نامساعد حالات کے باوجود اپنا کام قانون ‘ میرٹ‘ شفافیت اور انصاف کے مروجہ اصولوں کے مطابق کرتا رہے گا۔ نیب کسی قسم کی دھمکی‘ سرزنش‘ احتجاج یا تنبیہ کو اپنے قانونی کام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دے گا۔ احد چمہ کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے اور اس ضمن میں نیب کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ریمانڈ کے اختتام پر صورتحال کی مزید وضاحت معزز احتساب عدالت میں رپورٹ کی صورت میں پیش کی جائیگی۔ زیب داستان کیلئے کوئی کچھ بھی کہے‘ اس کا جواب معاملہ کے عدالت میں زیرسماعت ہونے کی وجہ سے نہیں دیا جائے گا‘ تاہم نیب اس بات کی مکمل یقین دہانی کراتا ہے کسی بھی امتیازی سلوک کا کوئی احتمال نہیں نہ ہی کبھی ایسا ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ نیب کا سیاست یا کسی سیاسی جماعت یا گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صرف اور صرف پاکستان‘ آئین پاکستان اور پاکستان کے عوام سے ہے۔ آئی این پ/ اے این این /نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے شاہدشفیق کو گرفتار کرلیا۔ نیب حکام کے مطابق شاہدشفیق کو احدچیمہ کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔ شاہدشفیق پیراگون سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹوندیم ضیاءکے بھائی اور سوسائٹی کے بورڈ ممبر ہیں۔ ترجمان نیب کے مطابق ملزم نجی ہاﺅسنگ سوسائٹی کی ذیلی کمیٹی میں پارٹنر ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب شاہدشفیق سے مزید تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ لے گی۔ شاہدشفیق ایک انجینئرنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ آشیانہ ہاﺅسنگ کا ٹھیکہ انکی انجینئرنگ کمپنی کو دیا گیا تھا۔ کمپنی کو سی فور کیٹگری میں ہونے کے باوجود 14ارب کا ٹھیکہ دیا گیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگارکے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف دوسرے روز بھی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ڈپٹی کمشنرعرفان نواز میمن اور اسسٹنٹ کمشنر تبریز صادق ہڑتال پر رہے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے بیوروکریٹ احدچیمہ کی حمایت میں گزشتہ روز لیبر لیگ فیڈریشن کی جانب سے مال روڈ پر بینر لگا دیئے گئے۔ اس موقع پر لیبر لیگ فیڈریشن کے سربراہ اور معروف مزدور لیڈر چودھری شہزادانور نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا احدچیمہ پنجاب کی ترقیاتی سکیموں کی تکمیل کے لئے جس جانفشانی سے کام کرتے ہیں اس سے سب آگاہ ہیں۔ ان کو نشانہ بنا کر نیب نے اچھا اقدام نہیں اٹھایا۔ تاہم لیبر لیگ فیڈریشن کی جانب سے ”احد چیمہ پنجاب کی ترقی سکیموں کی پہچان‘ احدچیمہ کو فوری رہائی دو“ کے بینرز ضلعی انتظامیہ نے اتروا دیئے۔ نامہ نگار کے مطابق نیب لاہور کی تفتیشی ٹیم نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا۔ اہم انکشافات متوقع ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق احد چیمہ کے ای میل ایڈریس سے بھی مواد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے نیب نے احد چیمہ کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے ڈیلیٹ کیا گیا ڈیٹا ریکور کرنے کیلئے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کر لی ہیں جبکہ احد چیمہ کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ میں موجود سینکڑوں دستاویزات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت محمد احمد خان نے کہا ہے آشیانہ اقبال پراجیکٹ سات ہزار کم لاگت والے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ نجی سرمایہ کار کو دو ارب روپے مالیت کی زمین پر 14 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا تھی۔ نجی سرمایہ کار نے ڈویلپمنٹ کے بعد پلاٹوں کی فروخت سے اپنا سرمایہ وصول کرنا تھا۔ ایل ڈی اے کو ہدایت کی گئی پنجاب پبلک پرائیویٹ ایکٹ 2014ءکے تحت منصوبے کا آغاز کرے۔ منصوبے پر نجی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ حکومت کو کسی قسم کا مالی خطرہ نہیں تھا۔ کمیٹی کو 14 ارب روپے کا منصوبہ غیرقانونی طریقے سے دینے کی بات بے بنیاد ہے۔ ترجمان نے کہا احد چیمہ پر ٹھیکہ دینے کے عوض 32 کنال زمین لینے کا الزام بے بنیاد ہے۔ یہ زمین احد چیمہ نے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ ملکر 2014ءمیں خریدی۔ زمین کا انتقال سال 2014ء کے اکتوبر میں مکمل ہو چکا تھا۔ صاف و شفاف مقابلے کے تحت دیا جانے والا یہ ٹھیکہ جانچ پڑتال کے بعد دیا گیا۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق تحریک انصاف کے ترجمان مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چودھری نے ایک بیان میں کہا ہے چیئرمین نیب کو ایک بورڈ کے ماتحت لانے کے آرڈیننس کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ تحریک انصاف احد چیمہ‘ شریف برادران اور دیگر ملزموں کے مفاد کی خاطر نیب کے قانون میں کسی بھی تبدیلی کے خلاف شدید مزاحمت کرے گی۔ انہوں نے کہا چیئرمین تحریک انصاف اداروں کے ساتھ تحریک انصاف کی یکجہتی کا پہلے ہی اظہار کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ اور نیب کی کارکردگی پر اثرانداز ہونے والا کوئی بھی قانون قابل قانون نہیں ہوگا۔ پارلیمان ماورائے آئین کسی بھی قانون کی منظوری نہ دے۔ ماورائے آئین تمام قوانین کالعدم قراردیئے جائیں گے۔ سپریم کورٹ کسی ایک شخص کے مفاد میں بنائے گئے قوانین کو ظلم قرار دے چکی ہے۔ فواد چودھری نے مزید کہا نوازشریف اپنے بیٹوں کو تو پاکستانی قانون سے مبرا قرار دے ہی چکے ہیں‘ ہر بات پر نیا قانون بنانے کے بجائے ایک ہی قانون بنا کر قصہ ہی ختم کر دیں کہ شریف برادران پر پاکستانی قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ملتان سے کرائم رپورٹر کے مطابق نیب حکام نے ملتان میٹرو بس کرپشن کیس کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ڈی سی ملتان نادر چٹھہ اور سابق ڈی سی او زاہد سلیم گوندل سمیت ڈسٹرکٹ پرائس اسسمنٹ کمیٹی کے 15 ممبران کو کل 26 اور پرسوں 27 فروری کو طلب کر لیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے نیب حکام نے ملتان میٹرو بس منصوبہ میں اربوں روپے کی کرپشن کیس کی تحقیقات جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں نیب افسران کی خصوصی ٹیم میٹرو منصوبے سے جڑے تمام ذمہ داران سے معلومات حاصل کر رہی ہے۔ نیب حکام نے ڈسٹرکٹ پرائس اسسٹمنٹ کمیٹی کے ممبران ‘ سابق اے سی سٹی عطاءالحق‘ سابق اے سی صدر حق نواز چوہان‘ سابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر جاوید زمان نیازی‘ سابق ایکسین شجاع آباد کنال ڈویژن سعید احمد وڑائچ‘ سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر منظر جاوید علی‘ سابق ایکسائز افسر فخر زمان قریشی‘ سابق ایکسین انہار رانا افضل‘ سابق ایکسین محمد احمد‘ سابق ایکسائزآفیسر فخر حسین فخر‘ سابق اے سی صدر کاشف ڈوگر‘ سابق ایکسائز آفیسر سہیل اختر بزدار‘ سابق ایکسین انہار عبدالواحد اور سابق اے سی سٹی فاروق ڈوگر کو طلب کر لیا ہے اور تمام ممبران کو سمن جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے پچھلی بار نیب حکام کی جانب سے طلب کرنے‘ افسر ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے تھے‘ تاہم نیب حکام کیس کی مختلف طریقوں سے تحقیقات میں مصروف ہیں۔
لاہور ( اشرف خان+ جاوید اقبال+ نیشن رپورٹ) پنجاب حکومت اور نیب کے درمیان محاذآرائی بڑھ گئی اور بہت سے بیور کریٹس کی گرفتاریاں مختلف الزامات کے تحت متوقع ہیں۔ فواد حسن فواد جن کی وفاقی حکومت میں ٹرانسفر سے قبل پنجاب میں اہم پوزیشن تھی بھی ان بیورو کریٹس میں شامل ہیں۔ صوبائی بیورو کریسی نے پہلے ہی احد چیمہ کی گرفتاری پر ہڑتال کر رکھی ہے۔ ہفتہ اور اتوار کو چھٹی کے باعث امید ہے بیورو کریسی کل بروز پیر کو اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ محاذآرائی کی بڑھنے کا اندازہ نیب لاہور میں احد چیمہ اور ریکارڈ کی حفاظت کیلئے رینجرز کی تعیناتی سے لگایا جا سکتا ہے۔
محاذآرائی