راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنا حکومتی ناکامی نہیں پولیس کا کام ہے: آئی جی سندھ
کراچی (آئی این پی) انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو تلاش کیا گیا لیکن وہ چھپ گیا ہے، حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس کو فرانزک تربیت کی ضرورت ہے ،پولیس جدید سائنسی طریقوںسے آگاہ ہوگی تو پراسیکیوشن مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ کے ذریعے کال ٹریس نہیں کی جاسکتی اور عدالت کو بھی بتایا ہے کہ واٹس ایپ سے راؤ انوار کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل کی تمام شکایات پر تحقیقات ہوئی ہیں اورآئندہ بھی ماورائے عدالت کی شکایات پر انکوائری کی جائے گی۔ یاد رہے کہ 24 فروری کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس رپورٹ میں مقتول نقیب اللہ کو دونوں مقدمات میں بری الذمہ قرار دیا۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ حیدرآباد پولیس ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ کراٹے چیمپن شپ کے فائنل میں بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ کھیل سب سے مثبت پہلو ہے ، جب ہمارے بچے موبائل فون اور ٹیبلٹ کے ہوکر رہ گئے ہیں ، اس ٹورنامٹ کے انعقاد سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ پولیس صحت مندانہ سرگرمیوں کو سپورٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد سے میرا روحانی رشتہ ہے، حیدرآباد کے شہریوں اور یہاں پائی جانے والی خوشی میری روح میں رچی بسی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھیل نوجوان نسل کیلئے بہت ضروری ہے، موبائل اور آئی پیڈ میں انفارمیشن ضرور ہے لیکن اس میں منفی اور مثبت دونوں ہی چیز ہیں۔