اٹلی میں فسطائیت کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے
روم (نیٹ نیوز + اے ایس پی) اٹلی میں دائیں بازو کی پارٹی کی تقریب میں احتجاج کرنے والوں پر پولیس نے دھاوا بول دیا۔ سینکڑوں افراد پکڑے گئے۔ علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا پولیس کیوں پل پڑی ہے بعض ذرائع کا کہنا ہے اٹلی بھر میں مظاہروں اور مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ فسطائیت کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے پولیس نے یہ تعداد 15 سے 20 ہزار افراد موجود تھے۔ جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ آئندہ ہفتے الیکشن سے قبل صورتحال بگڑنے کا خطرہ ہے۔ میدان اور دیگر شہروں میں احتجاج کیا گیا۔ اینٹی امیگریشن گروپ ”دی لیگ“ کے سربراہ میتیو سلونی نے قیادت کی۔ اس گروپ کی پہنچان ناردرن لیگ کے طور پر بھی کی جاتی ہے جو سابق وزیراعظم سلویو برسکونی کے رائٹ ونگ اتحاد کا حصہ بھی ہے۔ سلونی نے مظاہرین سے خطاب کرتے کہا ”اٹلی پہلے ہے“ سلونی کے آئندہ وزیراعظم بننے کا امکان ہے۔ روم میں بھی 3 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے۔ روم میں شرکاءنے ریلی میں سرخ اور سبز یونین فلیگز پکڑ کر شرکت کی۔ وزیراعظم پا¶مو جینٹلونی اور سابق وزیراعظم میتیو رنیزی نے بھی ایک مظاہرے میں شرکت کی۔ شرکاءنے پولیس پر پٹاخے پھینکے۔ لیبر اصلاحات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ پولیس نے متعدد افراد کو پکڑ لیا۔ آنسو گیس کی شیلنگ کی اور پانی پھینکا۔
اٹلی