دنیا پور: کمسن عاصمہ کا قاتل گرفتار، ملزم مقتولہ کے والد کا کزن نکلا
دنیاپور(نامہ نگار)دنیاپور کی چھ سالہ بچی عاصمہ کو زیادتی کے بعد قتل کر کے نعش جوہڑ میں پھینکنے والا 18سالہ قاتل گرفتار کر لیا گیا۔تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل ۔درج مقدمہ میں قتل و دہشت گردی کی دفعات شامل، قاتل مقتولہ کے والد کا کزن و ہمسایہ نکلا ۔تفصیلات کے مطابق ڈی پی او لودھراں امیر تیمور خان نے تھانہ صدر دنیاپورمیں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دنیاپور کے رہائشی شیخ محمدجمیل کی چھ سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کے بعد قتل کر کے نعش جوہڑ میں پھینکنے والے ملزم علی حیدر کو گرفتار کر لیا ہے جس نے دوران تفتیش اقبال جرم کرتے ہوئے مقتولہ کے والد سے معافیاں مانگنا شروع کردی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 19فروری کی شام شیخ جمیل کی چھ سالہ بیٹی عاصمہ لاپتہ ہو گئی تھی اور 23فروری کو مقتولہ کی نعش جوہڑ سے برآمد ہوئی ۔ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لودھراں بھجوایا گیا ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو زیادتی کے بعد قتل کر کے نعش گندے پانی کے جوہڑ میں پھینکنا ثابت ہوئی۔جس پر دنیاپور پولیس نے محلے کا سرچ آپریشن کیااورملزم علی حیدرسمیت مقتولہ کے قریبی رشتہ داروں اور ایک جھولے والے کوحراست میں لے کر تحقیقات کی گئیں۔دوران تحقیقات ملزم علی حیدر نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔انہوں نے کہا کہ ملزم مدعی شیخ محمد جمیل کا ہمسایہ اور تایا زاد ہے ۔ ملزم کے اعتراف جرم اور میڈیکل سے پتہ چلا ہے کہ معصوم عاصمہ کو زیادتی کے بعدقتل نعش قریبی گندے پانی کے جوہڑ میں پھینکی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سے درج اغواءکے مقدمہ میں 7۔اے ۔ ٹی۔ اے دہشتگردی و قتل کی دفعہ شامل کر دی گئی ہیں۔پریس کانفرنس میں شیخ محمد جمیل نے صحافیوں کو بتایا کہ میں پولیس کی تفتیش اور کارکردگی سے مطمئن ہوں ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم علی حیدرنشے کا عادی ہے جو پہلے بھی زیادتی کے ایک کیس میں پکڑا گیا اور صلح پر اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔ادھر زیادتی کا نشانہ بننے والی عاصمہ کی رسمِ سوئم گزشتہ روز مقامی مسجد میں ادا کر دی گئی ۔
قاتل گرفتار