• news

گرے لسٹ میں شامل کرنے کی دھمکیاں افسوسناک، حکومت پارلیمنٹ کا اجلاس بلائے: طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی جنگ میں 70ہزار سے زائد جانی قربانیاں دینے والے پاکستان کو دہشتگردوں کی ’’گرے‘‘ یا ’’بلیک لسٹ‘‘ میں شامل کرنے کی دھمکیاں افسوسناک اور ان قربانیوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ حکومت، نیب یا ججز کو زیر بحث لانے کیلئے صلاح مشورے بند کر کے پاکستان کو ملنے والی ان دھمکیوں کے جائزہ کیلئے پارلیمنٹ کا اجلاس بلائے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی نائن الیون بھگتے، ہزاروں شہری شہید اور معذور ہوئے، اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کیا۔ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد دہشتگردوں کے خلاف دنیا میں کہیں بھی ہونیوالے آپریشن کے مقابلے میں کامیاب ترین آپریشن ہیں۔ افواج پاکستان کے ان آپریشنز کی وجہ سے دہشتگردوں کے سلیپنگ سیلز ختم ہوئے۔ دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں 3سو ارب روپے کے اخراجات بھی برداشت کئے گئے، اس کے باوجود پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے پر غور کرنا اسے بدنام کرنے کا افسوسناک ہتھکنڈا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام امن پسند اور دہشتگردی کی ہر شکل کے مخالف ہیں۔ یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ سیاسی ایوانوں کی دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے غیر سنجیدہ رویوں کی وجہ سے دنیا کو پاکستان پر انگلی اٹھانے کا حوصلہ مل رہا ہے، پاکستان کے پرامن تشخص اور دی گئی قربانیوں کا جو مقدمہ سفارتی محاذ پر لڑا جانا چاہیے تھا وہ نہیں لڑا گیا، یہ المیہ ہے کہ حکومت پاکستان اور اسکے عوام کا مقدمہ لڑنے کی بجائے ایک کرپٹ خاندان کا مقدمہ لڑنے میں مصروف ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ اور دنیا کے من گھڑت الزامات پر بحث کی جائے اور اس پر بھی بحث کی جائے کہ قومی ایکشن پلان پر کس حد تک عملدرآمد ہوا اور کیا کامیابیاں حاصل ہوئیں۔

ای پیپر-دی نیشن